Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

بنیادی ڈھانچہ ترقیات حکومت کی ترجیح : وزیر اعظم

بنیادی ڈھانچہ ترقیات حکومت کی ترجیح : وزیر اعظم

بنیادی ڈھانچہ ترقیات حکومت کی ترجیح : وزیر اعظم

بنیادی ڈھانچہ ترقیات حکومت کی ترجیح : وزیر اعظم


نئی دلّی ، 16 جنوری ؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گزشتہ روز کیرالہ میں کولم کا دورہ کیا ۔ انہوں قومی شاہراہ نمبر۔ 66 پر 13 کلو میٹر طویل دو لین والے کولم بائی پاس کو قوم کے نام وقف کیا ۔ کیرالہ کے گورنر شری جسٹس پی ۔ ستھاسیوم ، کیرالہ کے وزیر اعلیٰ جناب پینارائی وجیئن ، سیاحت کے مرکزی وزیر جناب کے جے الفونس کے علاوہ دیگر مقتدر شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں ۔
کولم کے اسرامام میدان میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ جات کی ترقیات ان کی حکومت کی ترجیحات میں شامل رہی ہیں اور کولم بائی پاس اس کی ایک مثال ہے ۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس پروجیکٹ کو جنوری ، 2015 میں حتمی منظوری ملی تھی اور اب یہ پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت سب کا ساتھ ، سب کا وکاس میں یقین رکھتی ہے تاکہ عام آدمی کی زندگی کو سہل بنایا جا سکے اور انہوں نے اس پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے کیرالہ حکومت کے تعاون کی ستائش کی ۔
کولم بائی پاس کی تعمیر کے باعث الاپ پوزہ اور تھیرو وننتھا پورم کے درمیان مسافت کے وقت میں کمی آئے گی اور کولم ٹاؤں کے ٹریفک میں کمی واقع ہو گی ۔
کیرالہ میں پروجیکٹوں کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ مئی ، 2014 سے تقریباً 500 کلو میٹر طویل قومی شاہراہوں کو کیرالہ میں شامل کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت مالا کے تحت ممبئی ۔ کنیا کماری کوریڈور کے لئے ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کی جا رہی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت تمام پروجیکٹوں کی بر وقت یقینی تکمیل کے لئے عہد بستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پرگتی کے ذریعہ 12 لاکھ کروڑ روپئے کی مالیت کے زائد از 250 پروجیکٹوں پر ان کے ذریعہ نظر ثانی کی گئی ہے ۔
وزیر اعظم مودی نے سڑکوں کو مربوط کئے جانے کی پیش رفت کے بارے میں گزشتہ حکومت سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی شاہراہوں اور دیہی سڑکوں کی تعمیر کی رفتار تقریباً دو گنا ہو گئی ہے ۔ گزشتہ حکومت کی 56 فیصد کے مقابلے آج زائد از 90 فیصد دیہی رہائش گاہو ں کو مربوط کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ دیہی سڑکوں کو مربوط کرنے کا صد فیصد نشانہ جلد حاصل کر لیا جائے گا ۔ خطہ جاتی ہوائی کنکٹی ویٹی اور ریلوے لائنوں کی توسیع میں بہتری کے باعث روز گار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہم سڑک اور پل تعمیر کر تے ہیں ، تو ہم صرف قصبات اور گاؤوں کو ہی مربوط نہیں کرتے بلکہ ہم خواہشات ، کامیابیوں ، مواقع سے بھر پور امیدو کو خوشیوں سے بھی مربوط کرتے ہیں ۔
آیوشمان بھارت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت آٹھ لاکھ مریض استفادہ کر چکے ہیں جبکہ حکومت نے تا حال اس اسکیم کے لئے 1100 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں ۔ انہوں نے حکومت کیرالہ پر آیوشمان بھارت اسکیم پر عمل در آمد میں تیزی لانے پر زور دیا تاکہ کیرالہ کے عوام اس سے استفادہ کر سکیں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت کیرالہ کی اقتصادی ترقی اور ریاست کی اقتصادیات میں ایک اہم معاون کے طور پر ہال مارک یا علامت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے کیرالہ میں سیاحت کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے سو دیش درشن اور پرساد اسکیموں کے تحت 550 کروڑ روپئے کی مالیت کے 7 پروجیکٹ منظور کئے ہیں ۔
وزیر اعظم نے سیاحت کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس شعبے میں قابل ذکر ترقی کے بارے میں کہا کہ بھارت میں سیاحت کے شعبے میں 2016 کے دوران 14 فیصد ترقی ہوئی ہے جبکہ عالمی پیمانے پر یہ اوسط محض 7 فیصد ہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی 2018 کی رپورٹ کے مطابق بھارت کو اب تیسرا مقام حاصل ہے ۔ بھارت میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 42 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 2013 میں تقریباً 70 لاکھ کے مقابلے میں 2017 میں ایک کروڑ کے قریب سیاح بھارت آئے ۔ بھارت کے ذریعہ سیاحوں کے ذریعہ غیر ملکی زر مبادلہ کی آمد سے ہونے والی آمدنی میں پچاس فیصد کی چھلانگ اس امر کی گواہ ہے جو کہ 2013 میں 18 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں 2017 میں بڑھ کر 27 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہو گئی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی سیاحت کے لئے ای ۔ ویزا کو متعارف کئے جانے نے کھیل کا پانسہ ہی پلٹ دیا جو کہ اب دنیا 166 ممالک کے شہریوں کے لئے دستیاب ہے ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
U . 351