Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیراعظم نے نیوکلیائی تکڑی کی تکمیل پر آئی این ایس اریہنٹ کے عملہ کو مبارک باد دی


نئی دلّی، 5/نومبر۔ وزیراعظم جناب نریندر  مودی نے آج دفاعی نیوکلیائی آبدوز (ایس ایس بی این) آئی این ایس اریہنٹ کے عملہ کا استقبال کیا۔ اس آبدوز نے حال ہی میں اپنی پہلی دفاعی گشت مکمل کی ہے اور ملک کی پہلی دفاعی نیوکلیائی تکڑی بھی مکمل کی ہے۔

ہندوستان کے نیوکلیائی تکڑی کی تکمیل کے لئے آئی این ایس اریہنٹ کی کامیاب تعیناتی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے اس حصولیابی مشن کی کامیابی کے لئے، جس نے ہندوستان کو چند، ان ممالک میں شامل کردیا ہے جو ایس ایس بی این کی ڈیزائن تیاری اور اس کی کارروائی کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہ کہتے ہوئے کہ ایس ایس بی  این کی اندرون ملک تیاری اور اس کی سرگرمی اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک کو ٹیکنالوجیکل طاقت حاصل ہوئی ہے اور اس کا تال میل نیز تسلسل سب کے لئے باعث تشویش ہے۔ وزیراعظم نے اس کارروائی میں شامل تمام عملہ کی تندہی، لگن اور ملک کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے ہندوستان کے سپاہیوں کے حوصلے، عزم اور صلاحیت کی تعریف کرتے ہوئے ان سائنس دانوں کو بھی مبارک باد دی جنھوں نے انتہائی پیچیدہ نیوکلیائی تجربات کرکے سائنسی حصول کی انتھک کوششوں اور نیوکلیائی آبدوز کو قابل اعتبار بناکر تمام سوالات اور شکوک و شبہات کا ازالہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کے عوام ہندوستان کے ’شکتی مان‘ (مضبوط ہندوستان) بننے اور نیا ہندوستان بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔ ان سائنس دانوں نے اس راہ میں حائل تمام چیلنجوں پر قابو پانے کی انتھک کوشش کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مضبوط ہندوستان کروڑوں ہندوستانیوں کی توقعات اور خواہشات کی تکمیل کرے گا اور وہ عالمی امن و استحکام خصوصاً دنیا میں موجود غیریقینی صورت حال اور بے چینی کو دور کرنے کے لئے اہم ذریعہ بھی بنے گا۔

وزیراعظم نے دیوالی یعنی روشنی کے تہوار کے موقع پر تمام شرکاء اور ان کے کنبے کو مبارک باد پیش کی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ جس طرح روشنی سے تاریکی اور تمام ڈر و خوف دور ہوتے ہیں اسی طرح آئی این ایس اریہنٹ ملک کے لئے بے خوفی کا جذبہ پیدا کرے گا۔

بحیثیت ایک ذمہ دار ملک کے طور پر ہندوستان نے اپنے نیوکلیئر کمانڈ اتھارٹی کے تحت ایک مضبوط نیوکلیائی کمان اور کنٹرول بنایا ہے، نیز سلامتی کو مؤثر طور پر یقینی بنانے علاوہ سخت سیاسی کنٹرول قائم کیا ہے۔ ہندوستان کم از کم مزاحمتی اور اس کے پہلے استعمال نہ کرنے کے فیصلے کا ایک بار پھر اعادہ کرتا ہے، کیونکہ 4جنوری 2003 کو اس وقت کے وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کی صدارت میں سلامتی سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا تھا۔

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

U-5640