نئی دہلی؍25 اپریل2018،وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے ایم ایم ٹی سی لمٹیڈ کے ذریعے یکم اپریل 2018 سے 31مارچ 2023 تک یعنی مزید پانچ سال کے لئے جاپان کی فولاد ملوں(جے ایس ایم) اور جنوبی کوریا کی پوسکو کو گریڈ پلس کے 64 فیصد سے زیادہ لوہے کے سامان کی اقسام (لمس اینڈ فائنس) کی سپلائی کے لئے طویل مدتی سمجھوتوں کی تجدید کو منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات:
جنوبی کوریا کی پوسکو |
1.20-0.80ملین ٹن سالانہ |
جاپان کی اسٹیل ملیں | 4.30-3.00ملین ٹن سالانہ |
---|
فائدے:
طویل مدتی سمجھوتوں کے تحت خام لوہے کی برآمدات سے جاپان اور جنوبی کوریا جیسے مضبوط ساجھیدار ملکوں کے ساتھ ہندوستان کے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی اور برآمداتی بازارحاصل ہوگا۔ اس کے علاوہ غیر ملکی زر مبادلہ ملک میں آسکے گا۔
مذکورہ سمجھوتے سے ہندوستان کو اپنے خام لوہے کے لئے بین الاقوامی بازار حاصل کرنے اورمضبوط معاشی ، ایکو نظام قائم کرنے میں مدد ملے گی، جو کانکنی ، لوجسٹک اور متعلقہ شعبوں میں براہ راست اور بلاواسطہ روزگار فراہم کراتا ہے۔
پس منظر:
ہندوستان سے جاپان کو خام لوہے کی برآمد کی تاریخ لگ بھگ 6دہائی پرانی ہے اوریہ جاپان کے ساتھ ہندوستان کے باہمی تعلقات کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ ایم ایم ٹی سی 1963 سے جاپان کی اسٹیل ملوں کو خام لوہا سپلائی کررہی ہے اور جنوبی کو ریا کو 1973 سے خام لوہا سپلائی کررہی ہے۔خام لوہے کی سپلائی کے لئے جاپان کی اسٹیل ملوں اور جنوبی کوریا کی پوسکو کے ساتھ موجودہ طویل مدتی سمجھوتے تین سال کی مدت کے لئےتھے، جو 31 مارچ 2018 کو ختم ہوگئے۔مرکزی کابینہ نے 24 جون 2015 کو منعقد اپنی میٹنگ میں ایم ایم ٹی سی لمٹیڈ کو یہ اختیار دیا تھا کہ وہ 18-2015 تک تین سال کی مدت کے لئے خام لوہے کی سپلائی کے لئے جاپان کی اسٹیل ملوں اور جنوبی کوریا کی پوسکو کے ساتھ سمجھوتے کرے۔
م ن۔ح ا۔ن ع
U: 2269