نئی دہلی۔18؍اپریل۔آج اسٹاک ہوم میں ہندوستان اور نارڈک ملکوں کے سربراہان مملکت کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیراعظم ہند جناب نریندر مودی ڈنمارک کے وزیراعظم جناب لارس لوکّے راسموسین، فن لینڈ کے وزیراعظم جناب جوہا سپریا، آئس لینڈ کے وزیراعظم جناب کیٹرن جیکبس ڈاٹر ، ناروے کی وزیراعظم محترمہ ایرنا سولبرگ اور سوئیڈن کے وزیراعظم جناب اسٹیفن لاف وین نے شرکت کی۔ اس سربراہ اجلاس کا اہتمام سوئیڈن کے وزیراعظم اور ہندوستانی وزیراعظم کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا گیا تھا۔
اس سربراہ اجلاس میں شامل وزرائے اعظم نے ہندوستان اور نارڈک ممالک کے درمیان باہمی تعاون میں مزیدگہرائی پیدا کرنے کاحلف لیا۔ ان وزرائے اعظم کی گفتگو عالمی سلامتی ، معاشی نمو، جدت طرازی اور تبدیلی ماحولیات جیسے اُمور پر مرکوز رہی۔ جس میں ان وزرائے اعظم نے مجموعی نمو اور پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول کے لئے آزاد تجارت کو عمل انگیز امر قرار دیا۔
ان وزرائے اعظم نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ باہمی طور سے مربوط موجودہ دنیا میں جدت طرازی اور ڈیجیٹل تبدیلی کی مہم میں نمو اور ہندوستان اور نارڈک ملکوں کےد رمیان باہمی مراسم کی ا ہمیت پر زور دیا ۔ جدت طرازی کے نظام کے تئیں نظریے کو پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان مضبوط شراکت داری کے تئیں نارڈک ملکوں کے نظریات پر بھی اس اجتماع میں گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر خوشحالی اور پائیدار ترقی کے کلیدی عنصر کی حیثیت سے جدت طرازی اور ڈیجیٹل اقدامات کے تئیں حکومت ہند کی مضبوط عہدبستگی پر بھی زور دیا گیا جس میں’میک اِن انڈیا‘ ، ’اسٹارٹ اپ انڈیا‘، ’ڈیجیٹل انڈیا‘ اور ’کلین انڈیا ‘ جیسے حکومت ہند کے اہم پروگرام شامل ہیں۔ نارڈک ملکوں کی جانب سے پیش کیے جانے والے صاف ستھری توانائی کے مسئلے کے حل ، بحری مسائل کے حل، بندرگاہوں کی جدیدکاری ، فوڈ پروسیسنگ ، صحت ، لائف سائنسز اور زراعتی امور کا بھی تذکرہ کیاگیا۔ اس اجتماع میں نارڈک ملکوں نے شہری منصوبوں کا بھی خیرمقدم کیا جن کا مقصد حکومت ہند کے اسمارٹ سٹیز پروگرام کی حمایت کرنا ہے۔
ان وزرائے اعظم نے اس بات کو بھی نوٹ کیا کہ ہندوستان اور نارڈک ملکوں کی منفرد طاقت ، تجارت و سرمایہ کاری ، عدم ارتکاز اور باہمی طور سے فائدہ مند شراکت داری میں مضمر ہے۔ ان مذاکرات کے دوران اصولوں پر مبنی ہمہ جہت تجارتی نظام اور کشادہ بین الاقوامی تجارت کو خوشحالی اور نمو کیلئے ضروری عنصر قرار دیا گیا۔
اس موقع پر ان وزرائے اعظم نے 230 تک پائیدار ترقی کے ایجنڈے اور پیرس معاہدے کی زبردست عمل آوری کے تئیں اپنی عہد بستگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے صاف ستھری اور قابل تجدید توانائی نیز ایندھن کے نظام کو فروغ دینے ، توانائی کی اہلیت میں اضافے اور صاف ستھری توانائی کی پیداوار کے لئے مسلسل کوششیں کیے جانے کا عہد بھی کیا۔ ان وزرائے اعظم نے ان کاموں کیلئے سیاسی، سماجی اور معاشی زندگی میں خواتین کی مکمل اور بامعنی شراکت داری کولازمی قرار دیا تاکہ مجموعی ترقی کا نشانہ حاصل کیا جاسکے۔
اجتماع کے آخر میں ان وزرائے اعظم اس امر پراتفاق کیا کہ جدت طرازی ، معاشی نمو ، پائیدار حل اور باہمی طور سے فائدے مند تجارت اور سرمایہ کاری کے اُمور میں مضبوط شراکت داری اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ اس موقع پر تعلیم ، ثقافت، مزدوروں کے نقل وحمل اور سیاحت کے میدان میں عوام سے عوام کے مضبوط رابطوں پر بھی زور دیا گیا ۔
U-2146