Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم لکشدیپ،تمل ناڈو اور کیرالہ کے سمندری طوفان‘اوکھی’ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے


 نئی دہلی؍18دسمبر2017،وزیر اعظم جناب نریندر مودی کل لکشدیپ، تمل ناڈو اور کیرالہ کا دورہ کریں گے۔ وہ اپنے دورے کے دوران کورٹی، کنیاکماری اور تھیراننت پورم میں سمندری طوفان ‘‘اوکھی’’ کے بعد پیداہوئی صورتحال اور راحت رسانی کے کاموں کا  جائزہ لیں گے۔ وزیر اعظم اپنے دورے کے دوران وہاں کے اعلیٰ حکام اور عوامی نمائندوں سے ملاقات کریں گے۔وہ وہاں ماہی گیروں اور کسانوں کے وفود سمیت طوفان کے متاثرین سے ملاقات کریں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 30 نومبر 2017 کو کیرالہ، تمل ناڈو اور لکشدیپ میں ناگہانی طورپر اچانک سمندری طوفان کی زد میں آگیا تھا۔ اس میں کیرالہ میں 70 اور تمل ناڈو میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ متعد افراد یہاں اب بھی لاپتہ ہیں۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات(آئی ایم ڈی)نے 29 نومبر 2017 کو کنیا کماری کے جنوب مشرق میں تقریباً 500 کلومیٹر دور سری لنکا کی ساحل پر جنوب مغربی خلیج بنگال کے اوپر ہوا کے دباؤ میں کمی سے متعلق پہلا بلیٹن جاری کیاتھا۔ وزارت داخلہ نے 29 نومبر 2017 کو ممکنہ سمندری طوفان سے متعلق کیرالہ کے چیف سیکریٹری کو پیشگی اطلاع دے دی تھی۔

اس اطلاع کے ملتے ہی مرکز میں سرکاری ایجنسیاں اور متاثرہ ریاستیں حرکت میں آگئی تھیں۔ حالات کے لگاتار نگرانی کی جارہی تھی اور راحت نیز بچاؤ کی کارروائیاں کی جارہی تھیں۔ بچاؤ اور راحت سرگرمیوں میں ساحلی محافظ،ہندوستانی فضائیہ، بحریہ، این ڈی آر ایف اور مقامی سرکاری ایجنسیاں شریک ہوگئی تھیں۔ تمل ناڈو اور کیرالہ میں بچاؤ اور راحت سرگرمیوں میں مدد دینے کے لئے این ڈی آر ایف کی دو دو ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں۔ سمندری طوفان اوکھی کے متعلق سے رابطہ قائم کرنے کے لئے گجرات میں این ڈی آر ایف کی سات اور مہاراشٹر میں تین ٹیمیں تعینات کی گئیں تھیں۔

اوکھی سمندری طوفان سے اب تک تمل ناڈو میں 220 افراد، کیرالہ  میں309 اور لکشدیپ میں 367 فراد کو بچایا گیااور تقریباً 12000 افراد کو محفوظ مقام تک پہنچایا گیا۔ 3 دسمبر 2017 کو تمل ناڈو، کیرالہ اور کرناٹک کے تقریباً 250 ماہی گیر بحفاظت لکشدیپ پہنچے۔ تقریباً 809 ماہی گیر،68 کشتیوں کے ہمراہ (کیرالہ سے 66اور تمل ناڈو سے دو کشتیاں) بحفاظت مہاراشٹر میں سندھودرک کی دیو گڑھ بندرگاہ پہنچیں۔یہ ماہی گیر اپنی اپنی ریاستوں کے لئے قبل ہی روانہ ہوچکے ہیں۔

حکومت نے اوکھی سمندری طوفان کے متاثرین کے لئے تمل ناڈو میں 29، کیرالہ میں 52 اور لکشدیپ میں31 سمیت مجموعی طورپر 112 راحت کیمپ قائم کئے تھے۔ سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے قائم کئے گئے راحت کیمپوں میں رہنے والوں کو راحتی سامان اور خوردنی اشیاء مہیا کرائی گئی۔ تمل ناڈو، کیرالہ اور لکشدیپ کی ریاستی حکومتوں نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری طورپر کارروائی کی۔

مرکزی حکومت نے راحت او ربچاؤ کے کاموں کے لئے ساحلی محافظوں کی 13  کشتیاں ، 4 طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر تعینات کیا ۔ اس کے علاوہ بحریہ کی 10کشتیاں، 4 طیارے اور 5 ہیلی کاپٹروں کے علاوہ فضائیہ نے ایک طیارہ اور تین ہیلی کاپٹر تعینات کئے تھے۔بحریہ نے لکشدیپ میں اوکھی سمندری طوفان سے متاثرہ افراد کو انسانی بنیادوں پر امداد اور راحت فراہم کئے۔ بحریہ کے جہاز منی کوائے اور کوارٹی اور کلپینی جزائر پر  راحتی سامان پہنچایا۔

مرکزی حکومت نے سمندری طوفان اوکھی سمیت قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے ریاستی حکومتوں کے ذریعے کی جارہی کوششوں میں مدد کے لئے مالی سال 18-2017 کے دوران کیرالہ اور تمل ناڈو کے لئے ایس ڈی آر ایف یعنی ریاستی تباہی راحت فنڈ کی دوسری قسط جاری کردی ہے۔ مالی سال 18-2017 کے دوران ایس ڈی آر ایف نے مرکزی حکومت کا حصہ کیرالہ کے لئے 153 کروڑ روپے جبکہ تمل ناڈو کے لئے 561 کروڑ روپے ہے۔

وزیر دفاع محترمہ نرملا سیتا رمن 3 اور4 دسمبر 2017 کو تمل ناڈو کے کنیاکماری اور تھیرواننت پورم کے سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔ کابینہ سیکریٹری جناب پی کے سنہا کی قیادت میں نیشنل کرائسس مینجمنٹ کمیٹی(این سی ایم سی) کی 4 دسمبر کو منعقدہ میٹنگ میں سمندری طوفان سے متاثرہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں راحت اور بچاؤ کے کاموں کا جائزہ لیا۔

  م ن۔ش س ۔ن ع

U: 6336