۰سنگل برانڈ خوردہ تجارت کیلئے صد فی صد بنیاد پر خود کار راستے سے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری
۰تعمیرات ، ترقیات کے شعبے میں خود کار راستے سے 100 فیصد غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری
۰ایئر انڈیا میں غیر ملکی ایئر لائنوں کے ذریعے منظوری کے راستے سے 49 فیصد تک کی سرمایہ کاری کی اجازت
۰ایف آئی آئی؍ ایف پی آئی کو بنیادی منڈی کی توسط سے پاور ایکسچینجوں میں سرمایہ کاری کی اجازت
۰ایف ڈی آئی پالیسی کے تحت ’طبی آالات‘ کی اصطلاح میں ترمیم کی گئی
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے ایف ڈی آئی پالیسی میں متعدد ترامیم کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ ان تمام ترامیم کا مقصد یہ ہے کہ ایف ڈی آئی پالیسی کو لچکدار اور سہل بنایا جائے تاکہ ملک میں کاروبار کرنا آسان ہوجائے۔ اس کے بدلے میں یہ پالیسی بڑے پیمانے پر غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کی آمد کا راستہ کھولے گی اور سرمایہ کاری میں اضافہ کا باعث ثابت ہوگی، جس کے نتیجے میں آمدنی اور روزگار میں اضافہ ہوگا۔
غیر ملکی براہ راست سرمایہ (ایف ڈی آئی)، اقتصادی شرح نمو کا ایک وسیلہ ہے اور ملک کی اقتصادی ترقی کے لئے قرض سے مبرا سرمایہ فراہمی کا ذریعہ حکومت نے ایف ڈی آئی کے تحت سرمایہ کاروں سے متعلق ماحول دوست پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت صد فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت خودکار راستے سے بیشتر شعبوں؍ سرگرمیوں کے لئے فراہم ہوگی۔ ماضی قریب میں حکومت نے متعدد شعبوں مثلاً دفاع، تعمیرات ترقیات، بیمہ، پنشن، دیگر مالی خدمات، اثاثہ تشکیل نو کمپنیوں، نشریات، شہرہ ہوابازی، فارما سیوٹیکل، ٹریڈنگ وغیرہ میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری پالیسی میں متعدد اصلاحات کی ہیں۔
حکومت کی جانب سے جو اقدامات کئے گئے ہیں اُن کے نتیجے میں ملک میں ایف ڈی آئی کی آمد میں اضافہ ہوا ہے ۔ 2014-15 کے دوران مجموعی طور پر 45.15 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کے سرمایہ کی آمد ہوئی جبکہ 2013-14میں 36.05 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔ 2015-16 کے دوران ملک میں مجموعی طور پر 55.46 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد ہوئی۔ 2016-17 کے مالی سال کےد وران 60.08 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کی مجموعی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کی آمد ہوئی ہے جو اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔
ایسا محسوس کیا گیا ہے کہ ملک میں اس سے بھی زیادہ بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاری متوجہ کرنے کے بھر پور مضمرات موجود ہیں اور ان مضمرات سے ایف ڈی آئی کے دائرہ کار میں مزید نرمی لاکر اور اسے مزید سہل بناکر استفادہ کیا جاسکتا ہے، لہذا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایف ڈی آئی پالیسی میں متعدد ترامیم متعارف کرائی جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U-222