نئی دہلی، 3جنوری 2018/مرکزی کابینہ نے جس کی میٹنگ کی صدارت وزیراعظم نریندر مودی نے کی، پردھان منتری سووستھ سرکشا یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی) کے تحت ہماچل پردیش میں بلاسپور کے مقام پر ایک نئے ایمس کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ اس پروجیکٹ پر لاگت 1351کروڑ روپے آئے گی۔
پروجیکٹ کی خصوصیات:
*ایمس کا قیام 48 مہینوں میں مکمل ہوجائے گا جس میں تعمیر سے پہلے کے بارہ مہینے، تعمیر کے 30 مہینے اور پروجیکٹ کو مستحکم نیز چالو کرنے کے چھ مہینوں کا وقفہ شامل ہے۔
*اس پروجیکٹ کی تعمیر میں 750 بستروں والا ایک اسپتال اور ٹراما سینٹر کی سہولت بھی ہوگی۔
* اس ایمس میں ایک میڈیکل کالج بھی ہوگا جس میں ہر سال ایم بی ی ایس کورس کے لئے سو طالب علموں کو داخلہ مل سکے گا۔
*اس میں ایک نرسنگ کالج بھی ہوگا جس میں ہر سال 60 بی ایس سی (نرسنگ) طلبا کو داخلہ مل سکے گا۔
*نئی دہلی کے ایمس کی طرز پر رہائشی کامپلکس اور متعلقہ سہولتیں / خدمات مہیا ہوں گی۔
* اسپتال میں بیس اسپیشلٹی/ سپر اسپیشلٹی ڈپارٹمنٹ ہوں گے جن میں 15 آپریشن تھیٹر بھی ہوں گے۔
* اس میں آیوش کا بھی ایک شعبہ ہوگا جس میں 30 بستروں کا انتظام ہوگا اور اس طرح روایتی طریقہ علاج کی سہولت بھی فراہم کی جاسکے گی۔
اثرات:
اس نئے ایمس کے قیام سے دوہرا مقصد حاصل ہوگا ۔ ایک تو یہ کہ متعلقہ آبادی کو صحت کی دیکھ بھال کی بہترین خدمات فراہم ہوں گی۔ دوسرے یہ کہ اس علاقہ سے بڑی تعداد میں ڈاکٹر اور صحت کی دیکھ بھال کے کارکنان فراہم ہوسکیں گے جو ابتدائی اور ثانوی سطح کے اداروں میں قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے تحت خدمات فراہم کرسکیں گے۔
پس منظر:
اس اسکیم کے تحت بھوبنیشور ، بھوپال،رائے پور ، جودھپور، رشی کیش اور پٹنہ میں ایمس قائم کئے جاچکے ہیں جبکہ رائے بریلی میں ایمس کے پروجیکٹ پر کام چل رہا ہے۔ اس کے علاوہ 2015 میں مہاراشٹر میں ناگپور، مغربی بنگال میں کلیانی اور آندھراپردیش کے گنٹور ضلع میں منگلا گیری کے مقام پر تین ایمس اداروں کی منظوری دی گئی تھی۔ 2016 میں ایک ایمس کی بھٹنڈہ ، ایک کی گورکھپور اور ایک کی آسام میں کامپروپ کے مقام پر قیام کی منظوری دی جاچکی ہے۔
U- 70