Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت متوسط آمدنی والے گروپ کے لئے قرض سے وابستہ سبسڈی اسکیم کے سلسلے میں سود پر رعایت حاصل کرنے والے مکانات کے سلسلے میں فرش کے رقبے میں اضافے کی سہولت


نئی دہلی، 16  نومبر 2017،   مرکزی کابینہ نے ،وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) کے تحت متوسط آمدنی گروپ (ایم آئی جی) مکانات کے سلسلے میں، قرض سے وابستہ سبسڈی اسکیم (جی ایل ایس ایس) کے تحت ایسے مکانات کو فرش کے رقبے میں اضافے کا مستحق قرار دیئے جانے کو اپنی منظوری دی ہے، جن کے لئے سبسڈی میں رعایت فراہم کی جاتی ہے۔

اس اسکیم کے دائرے  اور احاطے کو مزید وسیع کرنے کے لئے کابینہ نے درج ذیل امور کو بھی منظوری دی ہے۔

  1. ایم آئی جی زمرہ۔1 سی ایل ایس ایس کے سلسلے میں کارپٹ ایریا کو موجودہ 90 مربع میٹر سے بڑھاکر 120 مربع میٹر کردیا گیا ہے اور ایم آئی جی ۔2 زمرہ سی ایل ایس ایس کے لئے کارپٹ ایریا کو موجودہ 110 مربع میٹر سے بڑھاکر 150 مربع میٹر کردیا گیا ہے۔
  2. مذکورہ تبدیلی کو یکم جنوری 2017 سے یعنی ایم آئی جی کے لئے سی ایل ایس ایس کے نفاذ کے تاریخ سے نفاذ العمل قراردیا گیا ہے۔

سی ایل ایس ایس برائے ایم آئی جی، ایک ایسا قدم ہے جس سے شہری علاقوں میں رہائشی اکائیوں کی قلت سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ متوسط آمدنی والے گروپوں ، رعایتی سبسڈی اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے سلسلے میں بھی یہ ایک اہم اور منفرد قدم ثابت ہوگا۔

سی ایل ایس ایس برائے ایم آئی جی دو آمدنی گروپوں پر احاطہ کرتا ہے یعنی اس کے تحت ایم آئی جی یعنی 600001 سے 1200000 (ایم آئی جی۔1) اور 1200001 سے 1800000 (ایم آئی جی۔2) سالانہ بنیادوں پر احاطہ کے تحت آتے ہیں۔ ایم آئی جی ۔1 کے تحت 9 لاکھ روپے تک کے قرض کے لئے 4 فیصد سود سبسڈی فراہم کی گئی ہے جبکہ ایم آئی جی۔2 کے لئے 12لاکھ روپے تک کے قرض پر 3 فیصد کی سود سبسڈی کا نظم کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سلسلے میں سود سبسڈی کا تعین زیادہ سے زیادہ 20 برسوں کی قرض کی مدت کے لئے 9 فیصد این پی وی کی بنیاد پر یا اصل مدت کو جو بھی کم ہوگی، شمار کیا جائے گا ۔ 9 اور 12 لاکھ روپے تک کے ہاؤسنگ قرض، غیر سبسڈی والی شرحوں پر فراہم کرائے جائیں گے۔

سی ایل ایس ایس برائے ایم آئی جی فی الحال 31 مارچ  2019 تک کے لئے نافذ العمل ہے۔

اثرات

  • 120 مربع میٹر اور 150 مربع میٹر کی حد ایک واجبی اضافہ ہے اور اس سے بازار پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ ان کی ایم آئی جی زمرہ زیادہ تر دو طرح کی  آمدنی والے زمروں پر احاطہ کرتا ہے جو اسکیم کے تحت شامل ہیں۔
  • کارپٹ ایریا میں اضافے سے ایم آئی زمرے کے افراد کو ڈیولپروں کے پروجیکٹوں میں زیادہ متبادل حاصل ہوں گے۔
  • کارپٹ ایریا میں اضافے سے واجبی ہاؤسنگ قیمت والے تیار فلیٹوں کی فروخت کو بڑھاوا ملے گا۔

پس منظر

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) کے تحت یکم جنوری 2017 سے قرض سے وابستہ سبسڈی اسکیم برائے مڈل انکم گروپ (سی ایل ایس ایس فار ایم آئی جی) پر عمل پیرا ہے۔محترم وزیراعظم نے 31 دسمبر 2016 کو قوم سے اپنے خطاب کے دوران ہاؤسنگ لون کے سلسلے میں قرض لینے والے غربا کے لئے فوائد میں اضافے کا ذکر کیا تھا اور ساتھ ہی ساتھ متوسط آمدنی والے گروپ یعنی ایم آئی جی زمرے کے لئے نئی سود پر مبنی سبسڈی اسکیم کا بھی اعلان کیا تھا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 م ن۔ ن ا۔

(16-11-17)

U- 5763