Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے سلواسا اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں دادرا و نگر حویلی  نیز دمن اور دیو میں 2580 کروڑ روپے سے زیادہ  مالیت کے مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے سلواسا اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں دادرا و نگر حویلی  نیز دمن اور دیو میں 2580 کروڑ روپے سے زیادہ  مالیت کے مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا


 وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج سلواسا اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں دادرا و نگر حویلی  نیز دمن اور دیو میں 2580 کروڑ روپئے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا۔ تقریب سے قبل انھوں نے سلواسا میں نمو اسپتال کا بھی افتتاح کیا۔ مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مرکز کے زیر انتظام علاقے دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو کے وقف کارکنوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انھیں اس خطے سے جڑنے اور جڑنے کا موقع فراہم کیا۔ انھوں نے لوگوں کے ساتھ گرم جوشی اور دیرینہ تعلق کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے ساتھ ان کا رشتہ دہائیوں پرانا ہے۔ انھوں نے 2014 میں ان کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے علاقے کی ترقی کو اجاگر کیا اور دادرا اور نگر حویلی ، دمن اور دیو کی صلاحیت کو ایک جدید اور ترقی پسند شناخت میں تبدیل کردیا۔

وزیر اعظم نے کہا’’سلواسا کی قدرتی خوبصورتی اور اس کے لوگوں کی محبت کے ساتھ ساتھ دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو، آپ سبھی جانتے ہیں کہ آپ کے ساتھ میرا رابطہ کتنا قدیم ہے۔ یہ دہائیوں پرانا رشتہ، جب میں یہاں آتا ہوں تو مجھے جو خوشی محسوس ہوتی ہے، اسے صرف آپ اور میں سمجھتے ہیں۔ ‘‘ انھوں نے کہا کہ جب انھوں نے پہلی بار وہاں کا دورہ کیا تھا تو یہ علاقہ بہت مختلف تھا اور لوگ سوال کرتے تھے کہ ایک چھوٹے سے ساحلی علاقے کا کیا ہو سکتا ہے۔ تاہم، انھیں ہمیشہ اس جگہ کے لوگوں اور ان کی صلاحیتوں پر اعتماد تھا۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ان کی حکومت کی قیادت میں یہ یقین ترقی میں بدل گیا ہے ، سلواسا کو ایک کاسموپولیٹن شہر میں تبدیل کردیا گیا ہے ، جو اس کے تمام رہائشیوں کے لیے نئے مواقع کے ساتھ پھل پھول رہا ہے۔

جناب مودی نے سنگاپور کی ایک مثال بھی پیش کی جو اپنے ابتدائی دنوں میں ماہی گیروں کا ایک چھوٹا سا گاؤں تھا۔ انھوں نے زور دیا کہ سنگاپور کی تبدیلی اس کے عوام کی مضبوط قوت ارادی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے شہریوں کی ترقی کے لیے اسی طرح کا عزم اپنانے کی حوصلہ افزائی کی اور انھیں یقین دلایا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے ، لیکن انھیں بھی آگے بڑھنے کے لیے پہل کرنی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو نہ صرف مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہیں بلکہ فخر اور وراثت کا ذریعہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اس خطے کو ایک مثالی ریاست میں تبدیل کر رہے ہیں جو اس کی مجموعی ترقی کے لیے جانا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ خطے کو اس کے ہائی ٹیک انفراسٹرکچر، جدید صحت کی دیکھ بھال کی خدمات، عالمی معیار کے تعلیمی اداروں، سیاحت، بلیو اکانومی، صنعتی ترقی، نوجوانوں کے لیے نئے مواقع اور ترقی میں خواتین کی شرکت کی وجہ سے تسلیم کیا جائے۔

جناب مودی نے کہا کہ جناب پرفل پٹیل کی قیادت میں اور مرکزی حکومت کی حمایت سے یہ خطہ ان اہداف کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ گذشتہ 10 سالوں میں، ترقی میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے. یہ خطہ اب ترقی کے لحاظ سے ایک الگ شناخت کے ساتھ قومی نقشے پر ابھر رہا ہے۔ ون نیشن ون راشن کارڈ، جل جیون مشن، بھارت نیٹ، پی ایم جن دھن یوجنا، پی ایم جیون جیوتی بیمہ اور پی ایم سرکشا بیما جیسی مختلف سرکاری اسکیموں نے لوگوں، خاص طور پر پسماندہ اور آدیواسی برادریوں کو خاطر خواہ فائدہ پہنچایا ہے۔

وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ اگلا ہدف اسمارٹ سٹی مشن، سمگرا شکشا اور پی ایم مدرا یوجنا جیسے اقدامات میں 100 فیصد سیچوریشن حاصل کرنا ہے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پہلی بار حکومت ان فلاحی اسکیموں کے ذریعے لوگوں تک براہ راست پہنچ رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ہر شہری حکومت کے منصوبوں سے مستفید ہو۔

وزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے، تعلیم، روزگار اور صنعتی ترقی میں دادر اور نگر حویلی، دمن اور دیو کی تبدیلی کو اجاگر کیا۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ پہلے اس خطے کے نوجوانوں کو اعلی تعلیم کے لیے باہر جانا پڑتا تھا ، لیکن آج ، یہ خطہ چھ قومی سطح کے اداروں کا گھر ہے۔ ان میں نمو میڈیکل کالج، گجرات نیشنل لاء یونیورسٹی، آئی ٹی دیو، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی، انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ اینڈ کیٹرنگ ٹیکنالوجی اور دمن انجینئرنگ کالج شامل ہیں۔ ان اداروں نے سلواسا اور اس خطے کو ایک نیا تعلیمی مرکز بنا دیا ہے۔ نوجوانوں کو مزید فائدہ پہنچانے کے لیے ان اداروں میں ان کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا ’’اس سے پہلے مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ یہ ایک ایسا خطہ ہے جہاں چار مختلف ذرائع سے تعلیم فراہم کی جاتی ہے: ہندی، انگریزی، گجراتی اور مراٹھی۔ اب مجھے یہ کہتے ہوئے بھی فخر محسوس ہو رہا ہے کہ یہاں پرائمری اور جونیئر اسکولوں کے بچے اسمارٹ کلاس رومز میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔‘‘

جناب مودی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں اس خطے میں صحت کی جدید خدمات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ’’ 2023 میں مجھے یہاں نمو میڈیکل کالج کا افتتاح کرنے کا موقع ملا تھا۔ اس کے ساتھ ہی 450 بستروں کی گنجائش والے ایک نئے اسپتال کا اضافہ کیا گیا ہے جس کا آج افتتاح بھی کیا گیا۔ سلواسا میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات سے خطے کی آدیواسی برادری کو بہت فائدہ ہوگا۔‘‘

وزیر اعظم نے آج کے صحت کی دیکھ بھال کے منصوبوں کی اہمیت کو اجاگر کیا کیونکہ یہ جن اوشدھی دیوس کے موقع پر منایا جاتا ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ جن اوشدھی سستے علاج کو یقینی بناتی ہے۔ اس پہل کے تحت حکومت معیاری اسپتال، آیوشمان بھارت کے تحت مفت علاج اور جن اوشدھی مراکز کے ذریعے سستی دوائیں فراہم کر رہی ہے۔ ملک بھر میں 15,000 سے زیادہ جن اوشدھی مراکز 80 فیصد تک کم قیمت پر ادویات پیش کرتے ہیں۔ تقریبا 40 جن اوشدھی مراکز دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو کے لوگوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ حکومت مستقبل میں ملک بھر میں 25,000 جن اوشدھی مراکز کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ’’اس پہل کے آغاز کے بعد سے ضرورت مندوں کو تقریبا 6500 کروڑ روپے کی سستی ادویات فراہم کی گئی ہیں جس سے غریب اور متوسط طبقے کے لیے 30،000 کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت ہوئی ہے۔ اس اقدام نے کئی اہم بیماریوں کے علاج کو زیادہ سستا بنا دیا ہے ، جو عام شہریوں کی ضروریات کے تئیں حکومت کی حساسیت کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

وزیر اعظم نے طرز زندگی کی بیماریوں، خاص طور پر موٹاپے کی بڑھتی ہوئی تشویش پر بات کی، جو صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے۔ انھوں نے ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ 2050 تک 440 ملین سے زیادہ بھارتی موٹاپے کا شکار ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ خطرناک اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ہر تین میں سے ایک شخص کو موٹاپے کی وجہ سے صحت کے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس سے ممکنہ طور پر یہ جان لیوا حالت بن سکتی ہے۔‘‘

اس کا مقابلہ کرنے کے لیے وزیر اعظم نے سبھی پر زور دیا کہ وہ موٹاپے کو کم کرنے کے لیے فعال اقدامات کریں۔ انھوں نے کوکنگ آئل کی کھپت کو ہر ماہ 10 فیصد تک کم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ اپنے روزمرہ کھانا پکانے میں 10 فیصد کم تیل استعمال کرنے کا عہد کریں۔ انھوں نے صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھنے اور موٹاپے کی روک تھام کے لیے باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی جیسے روزانہ چند کلومیٹر پیدل چلنے پر بھی زور دیا۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا ’’بھارت ایک ترقی یافتہ ملک کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ صرف ایک صحت مند قوم ہی اس مقصد کو حاصل کر سکتی ہے۔‘‘

جناب مودی نے گذشتہ ایک دہائی کے دوران دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو میں تیز رفتار صنعتی ترقی کو اجاگر کیا۔ حالیہ بجٹ میں مشن مینوفیکچرنگ انیشی ایٹو کے آغاز کے ساتھ، خطے کو نمایاں طور پر فائدہ ہونے کے لیے تیار ہے. سیکڑوں نئی صنعتیں شروع ہوئی ہیں، اور کئی موجودہ صنعتوں میں توسیع ہوئی ہے، جس نے ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔ یہ صنعتیں خاص طور پر قبائلی برادری، خواتین اور پسماندہ گروہوں کے لیے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع فراہم کر رہی ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’ایس سی ، ایس ٹی ، او بی سی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے گیر آدرش جیویکا یوجنا کو نافذ کیا گیا ہے ، جبکہ چھوٹے ڈیری فارموں کے قیام سے خود روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے زور دیا کہ سیاحت روزگار کے ایک بڑے ذریعہ کے طور پر بھی ابھری ہے۔ اس خطے کے ساحل اور ثروت مند ورثہ بھارت اور بیرون ملک سے سیاحوں کو اپنی طرف راغب کر رہے ہیں۔ رام سیتو، نمو پاتھ، دمن میں خیمہ شہر اور مشہور نائٹ مارکیٹ جیسی ترقیاں اس خطے کی کشش میں اضافہ کر رہی ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ پرندوں کی ایک بڑی پناہ گاہ قائم کی گئی ہے اور دودھانی میں ایک ایکو ریزورٹ کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ دیو میں ساحلی سیر گاہ اور ساحل سمندر کی ترقی کا کام کیا جارہا ہے۔ “2024 میں دیو بیچ گیمز نے بیچ کھیلوں میں دلچسپی کو بڑھایا ہے، اور بلیو فلیگ سرٹیفیکیشن نے دیو میں گھوگلہ  بیچ کو ایک مقبول سیاحتی مقام بنا دیا ہے۔ اس کے علاوہ دیو میں ایک کیبل کار پروجیکٹ تیار کیا جارہا ہے جو بحیرہ عرب کے شاندار نظارے پیش کرے گا اور اس خطے کو بھارت کے سرفہرست سیاحتی مقامات میں سے ایک بنا دے گا۔

دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو میں رابطہ کاری میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ دادرا کے قریب ایک بلٹ ٹرین اسٹیشن تعمیر کیا جا رہا ہے اور ممبئی-دہلی ایکسپریس وے سلواسا سے گزرتا ہے۔ گذشتہ چند سالوں میں کئی کلومیٹر نئی سڑکوں کی تعمیر کی گئی ہے اور اس وقت 500 کلومیٹر سے زیادہ سڑکوں کا کام جاری ہے جس میں ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری شامل ہے۔ انھوں نے کہا، ’’اس خطے کو اڑان اسکیم سے بھی فائدہ ہو رہا ہے، اور رابطے کو بڑھانے کے لیے مقامی ہوائی اڈے کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ حکومت خطے میں جامع ترقی کو یقینی بنانے اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘

وزیراعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ دادر اور نگر حویلی، دمن اور دیو ترقی، اچھی حکمرانی اور زندگی گزارنے میں آسانی کے ماڈل بن رہے ہیں۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ ماضی میں لوگوں کو اپنے مسائل کو حل کرنے کے لیے بار بار سرکاری دفاتر کا رخ کرنا پڑتا تھا لیکن اب حکومت سے متعلق زیادہ تر کام اپنے موبائل فون پر صرف ایک کلک سے مکمل کیے جاسکتے ہیں۔ اس نئے اپروچ نے قبائلی علاقوں کو بہت فائدہ پہنچایا ہے جو دہائیوں سے نظر انداز کیے گئے تھے۔ لوگوں کے مسائل سننے اور انھیں موقع پر حل کرنے کے لیے گاؤوں میں خصوصی کیمپ لگائے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے جناب پرفل پٹیل اور ان کی ٹیم کو ان کوششوں کے لیے مبارکباد دی اور لوگوں کو یقین دلایا کہ حکومت خطے کی ترقی کے لیے کام جاری رکھے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں آج شروع کیے گئے کامیاب ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے دادرا اور نگر حویلی ، دمن اور دیو کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے شہریوں کے گرم جوشی سے استقبال، پیار اور احترام کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘

پس منظر

ملک کے کونے کونے میں صحت کی سہولیات کو فروغ دینا وزیر اعظم کی بنیادی توجہ رہی ہے۔ اس سلسلے میں انھوں نے سلواسا میں نمو ہسپتال (فیز ون) کا افتتاح کیا۔ 460 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا گیا 450 بستروں والا یہ اسپتال مرکز کے زیر انتظام علاقے میں صحت کی خدمات کو نمایاں طور پر مستحکم کرے گا۔ یہ علاقے کے لوگوں، خاص طور پر قبائلی برادریوں کو جدید ترین طبی دیکھ بھال فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم نے سلواسا میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لیے 2580 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ ان میں گاؤں کی مختلف سڑکیں اور دیگر سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ، اسکول، صحت اور تندرستی مراکز، پنچایت اور انتظامی عمارتیں، آنگن واڑی مراکز، پانی کی فراہمی اور سیوریج انفراسٹرکچر شامل ہیں۔ ان منصوبوں کا مقصد رابطے کو بہتر بنانا، صنعتی ترقی کو فروغ دینا، سیاحت کی حوصلہ افزائی کرنا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور خطے میں عوامی بہبود کے اقدامات کو بڑھانا ہے۔

گیر آدرش آجیویکا یوجنا کا مقصد چھوٹے ڈیری فارم قائم کرکے اور ان کی زندگیوں میں سماجی اور معاشی تبدیلیاں لا کر علاقے میں درج فہرست ذاتوں (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی)، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، اقلیتوں اور دیویانگ جن سے تعلق رکھنے والی خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا ہے۔ سلوان دیدی اسکیم خواتین اسٹریٹ وینڈروں کو جمالیاتی طور پر ڈیزائن کردہ گاڑیاں فراہم کرکے ان کی ترقی کے لیے ایک پہل ہے، جس کے لیے پی ایم سواندھی اسکیم کی مشترکہ مالی اعانت بھی شامل ہے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 7968