Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

ہندوستان کے عزت مأب وزیراعظم جناب نریندرمودی کے فرانس کے دورے پر بھارت-فرانس مشترکہ بیان


فرانسیسی جمہوریہ کے صدر ، عزت مأب جناب ایمانوئل میکرون کی دعوت پر ، ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے12-10 فروری 2025 کو فرانس کا دورہ کیا ۔  10 اور 11 فروری 2025 کو ، فرانس اور ہندوستان نے مصنوعی ذہانت ایکشن سمٹ کی مشترکہ صدارت کی ، جس میں سربراہان مملکت اور حکومت ، بین الاقوامی تنظیموں کے قائدین ، چھوٹے اور بڑے کاروباری اداروں ، تعلیمی اداروں کے نمائندوں ، غیر سرکاری تنظیموں ، فنکاروں اور سول سوسائٹی کے اراکین یکجا ہوئے تھے، تاکہ بلیچلے پارک (نومبر 2023) اور سیول (مئی 2024) سمٹ کے دوران طے پائے اہم سنگ میل پر پیش رفت کی جاسکے۔  انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کے اپنے عزم کو اجاگر کیا کہ عالمی مصنوعی ذہانت کا شعبہ عوامی مفاد میں فائدہ مند سماجی ، اقتصادی اور ماحولیاتی نتائج کو آگے بڑھا سکتا ہے ۔  وزیر اعظم مودی نے فرانس کے اے آئی ایکشن سمٹ کے کامیاب انعقاد پر صدر میکرون کو مبارکباد دی ۔  فرانس نے بھارت کی جانب سے اگلی اے آئی سمٹ کی میزبانی کا خیرمقدم کیا ۔

یہ وزیر اعظم مودی کا فرانس کا چھٹا دورہ تھا  اور صدر میکرون کے جنوری 2024 میں ہندوستان کے 75 ویں یوم جمہوریہ کے مہمان خصوصی کے طور پر ہندوستان کے دورے کے بعد ہوا ہے ۔  وزیر اعظم مودی اور صدر میکرون نے غیر معمولی طور پر مضبوط اور کثیر جہتی دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں اور عالمی اور علاقائی معاملات پر دو طرفہ بات چیت کی ۔  دونوں رہنما مارسیل بھی گئے جہاں صدر میکرون نے وزیر اعظم مودی کے لیے نجی عشائیے کی میزبانی کی ، جو دونوں رہنماؤں کے درمیان بہترین تعلقات کی عکاسی کرتا ہے ۔  انہوں نے مشترکہ طور پر مارسیل میں ہندوستان کے قونصلیٹ جنرل کا افتتاح کیا ۔  انہوں نے بین الاقوامی تھرمونیوکلیئر تجرباتی مرکز کا بھی دورہ کیا ۔

صدر میکرون اور وزیر اعظم مودی نے دو طرفہ تعاون اور بین الاقوامی شراکت داری کے لیے اپنے مشترکہ وژن کا اعادہ کیا ، جس کا خاکہ جنوری 2024 میں صدر میکرون کے ہندوستان کے سرکاری دورے کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان اور جولائی 2023 میں وزیر اعظم مودی کے فرانس کے دورے کے دوران شائع ہونے والے ہورائزن 2047 روڈ میپ میں اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر باسٹیل ڈے کی تقریبات کے مہمان خصوصی کے طور پر پیش کیا گیا تھا ۔  انہوں نے اپنے دو طرفہ تعاون میں ہونے والی پیش رفت کو سراہا اور اس کے تین ستونوں پر اسے مزید تیز کرنے کا عہد کیا ۔

دونوں رہنماؤں نے ایک مساوی اور پرامن بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے ، عالمی چیلنجوں سے نمٹنے اور ٹیکنالوجی اور اقتصادی شعبوں سمیت ابھرتی ہوئی پیش رفت کے لیے دنیا کو تیار کرنے کے لیے اصلاح شدہ اور موثر کثیرملکی نظام کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ۔  دونوں رہنماؤں نے خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور دیا اور یو این ایس سی کے معاملات سمیت کثیرالجہتی فورموں میں قریبی اشتراک پر اتفاق کیا ۔  فرانس نے یو این ایس سی میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کے لیے اپنی پختہ حمایت کا اعادہ کیا ۔  دونوں رہنماؤں نے بڑے پیمانے پر ظلم و زیادتی کی صورت میں ویٹو کے استعمال کے ضابطے پر بات چیت کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ۔  انہوں نے طویل مدتی عالمی چیلنجوں اور موجودہ بین الاقوامی پیش رفت پر وسیع بات چیت کی اور کثیررخی اقدامات اور اداروں سمیت اپنی عالمی اور علاقائی مصروفیات کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ۔

سائنسی معلومات، تحقیق اور اختراع کو آگے بڑھانے کی بنیادی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، اور ان شعبوں میں ہندوستان اور فرانس کے درمیان طویل اور پائیدار مشغولیت کو یاد کرتے ہوئے، صدر میکرون اور وزیر اعظم مودی نے مارچ 2026 میں نئی ​​دہلی میں ہندوستان-فرانس سال اختراع کے عظیم الشان افتتاح کا اعلان کرتے ہوئے اس کا لوگو جاری کیا۔

سلامتی اور خودمختاری کے لیے شراکت داری

اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے حصے کے طور پر فرانس اور ہندوستان کے درمیان گہرے اور دیرینہ دفاعی تعاون کو یاد کرتے ہوئے ، صدر میکرون اور وزیر اعظم مودی نے 2024 میں طے شدہ دفاعی صنعتی روڈ میپ کے مطابق فضائی اور بحری اثاثوں کے تعاون کے تسلسل کا خیرمقدم کیا ۔  دونوں لیڈروں نے ہندوستان میں اسکارپین آبدوزوں کی تیاری میں اشتراک میں پیش رفت کی تعریف کی ، جس میں دیسی ساخت  اور خاص طور پر ڈی آر ڈی او کے تیار کردہ ایئر انڈیپینڈنٹ پروپلشن (اے آئی پی) کو پی 75-اسکارپین آبدوزوں میں ضم کرنے اور مستقبل کی پی 75-اے ایس آبدوزوں میں انٹیگریٹڈ کامبیٹ سسٹم (آئی سی ایس) کے ممکنہ انضمام کے حوالے سے کیے گئے تجزیے شامل ہیں ۔  دونوں رہنماؤں نے 15 جنوری 2025 کو پی 75 اسکورپین کلاس پروجیکٹ ، آئی این ایس واگشیر کی چھٹی اور آخری آبدوز کے کمیشن ہونے کا خیرمقدم کیا ۔ دونوں فریقین نے میزائلوں ، ہیلی کاپٹر انجنوں اور جیٹ انجنوں کے سلسلے میں جاری بات چیت کا خیرمقدم کیا ۔  انہوں نے سفران گروپ کے متعلقہ اداروں اور ان کے ہندوستانی ہم منصبوں کے درمیان بہترین تعاون کا بھی خیرمقدم کیا ۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فرانس کی طرف سے اس نظام کا حصول ہند-فرانسیسی دفاعی تعلقات میں ایک اور سنگ میل ثابت ہوگا،  وزیر اعظم مودی نے فرانسیسی فوج کو بھی پیناکا ایم بی ایل آر پر گہرائی سے غور وخوض کی دعوت دی ۔  اس کے علاوہ ، صدر میکرون نے او سی سی اے آر کے زیر انتظام یوروڈرون میل پروگرام میں ہندوستان کو ایک مشاہد کے طور پر شامل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ، جو دفاعی سازوسامان کے پروگراموں میں ہماری شراکت داری کی بڑھتی ہوئی طاقت کی جانب ایک اور قدم ہے ۔

دونوں رہنماؤں نے سمندری مشقوں اور سمندری گشت طیاروں کے ذریعے مشترکہ گشت سمیت تمام شعبوں میں فوجی مشقوں کے باقاعدہ انعقاد کو سراہا ۔  انہوں نے فرانسیسی کیریئر اسٹرائیک گروپ چارلس ڈی گال کے جنوری 2025 میں ہندوستان کے حالیہ دورے ، اس کے بعد فرانسیسی کثیر ملکی مشق لا پیروز میں ہندوستانی بحریہ کی شرکت اور مارچ 2025 میں ورونا مشق کے مستقبل میں ذکر کیا ۔

انہوں نے 5-6 دسمبر 2024 کو پیرس میں ایف آر آئی این ڈی-ایکس (فرانس-انڈیا ڈیفنس اسٹارٹ اپ ایکسی لینس) کے آغاز کا خیرمقدم کیا ، جس میں ڈی جی اے اور ڈیفنس انوویشن ایجنسی شامل ہیں ، جو ہورزون 2047 اور انڈیا-فرانس ڈیفنس انڈسٹریل روڈ میپ میں درج وژن کے مطابق ہے ۔  یہ باہمی تعاون کا پلیٹ فارم دونوں دفاعی ماحولیاتی نظاموں میں کلیدی فریقوں کو ایک ساتھ آنے کا موقع فراہم کرتا ہے ، جس میں دفاعی اسٹارٹ اپس ، سرمایہ کار ، انکیوبیٹرز ، ایکسلریٹرز اور ماہر تعلیم شامل ہیں ، جو دفاعی اختراع اور شراکت داری کے ایک نئے دور کو فروغ دیتے ہیں ۔

دفاع میں تحقیق اور ترقی کی شراکت داری کو مستحکم کرنے کے لیے ، دونوں رہنماؤں نے ڈی جی اے اور ڈی آر ڈی او کے درمیان دفاعی ٹیکنالوجیز میں تعاون کے لیے تکنیکی انتظام کے ذریعے آر اینڈ ڈی فریم ورک کے جلد آغاز پر زور دیا ۔  اس کے علاوہ  دونوں رہنماؤں نے تحقیق و ترقی کی شراکت داری کے لیے ٹیکنالوجیز کی نشاندہی کرنے کے لیے ایل، آفس نیشنل ڈی ،ایٹیوڈز ایٹ ڈی ریچرچز ایروسپی ٹیلیز (او این ای آر اے) اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے درمیان جاری بات چیت کا خیرمقدم کیا ۔ اس کے علاوہ   ہندوستان انسٹی ٹیوٹ پولی ٹیکنیک ڈی پیرس سے بین شعبہ جاتی سینٹر فار ڈیفنس اینڈ سیکورٹی کے ذریعے حال ہی میں شروع کیے گئے  متعلقہ ذہانت پر چیلنج میں فرانسیسی طلباء کے ساتھ ساتھ ہندوستانی طلباء کی شرکت کا خیرمقدم کرتا ہے اور دفاع میں طلباء کی دلچسپی پیدا کرنے کے لیے مستقبل میں مزید مشترکہ چیلنجوں کے انعقاد کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔

دونوں رہنماؤں نے مغربی ایشیاء اور یوکرین کی جنگ سمیت بین الاقوامی امور پر تفصیلی بات چیت کی ۔  انہوں نے تال میل قائم کرنے  کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھنے اور مستقل طور پر قریبی رابطے پر اتفاق کیا ۔

دونوں لیڈروں نے ستمبر 2023 میں دہلی میں جی 20 سمٹ کے موقع پر انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ کوریڈور (آئی ایم ای سی) کے آغاز کو یاد کیا اور اس پہل کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ۔  دونوں رہنماؤں نے ان خطوں میں رابطے ، پائیدار ترقی کے راستوں اور صاف ستھری توانائی تک رسائی کو فروغ دینے کے لیے آئی ایم ای سی کی اہمیت پر زور دیا ۔  اس سلسلے میں انہوں نے بحیرہ روم میں مارسیل کے اسٹریٹجک مقام کو تسلیم کیا ۔

انہوں نے نئی دہلی میں جلد از جلد ہونے والی بھارت-یورپی یونین سربراہ کانفرنس کے پیش نظر یورپی یونین اور بھارت کے تعلقات کو مضبوط کرنے کی کلیدی اہمیت پر زور دیا ۔

انہوں نے آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ سہ فریقی شکل میں بڑھتے ہوئے تعاون کو سراہا ۔  انہوں نے فرانس ، ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والی مشترکہ فوجی مشقوں کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کی ہمہ جہت فوجی مشقوں میں ہندوستان ، فرانس اور آسٹریلیا کی شرکت کو سراہا ۔  متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کی دعوت پر فرانس نے مینگروو الائنس فار کلائمیٹ میں شمولیت اختیار کی ۔  انہوں نے اپنے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ معیشت ، اختراع ، صحت ، قابل تجدید توانائی ، تعلیم ، ثقافت اور سمندری شعبے میں سہ فریقی تعاون کے ٹھوس منصوبوں کی نشاندہی کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کی حکومتوں کے عہدیداروں کے ساتھ مل کر کام کریں ، بشمول آئی پی او آئی اور آئی او آر اے کے تحت ، جیسا کہ دونوں سہ فریقی مذاکرات کے لیے گزشتہ سال ورچوئل طور پر منعقدہ ترجیحی نکات پر مبنی میٹنگ کے دوران نشاندہی کی گئی تھی۔

دونوں رہنماؤں نے آزاد ، کھلے ، جامع ، محفوظ اور پرامن ہند-بحرالکاہل خطے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کو اجاگر کیا ۔

انہوں نے خلائی شعبے میں دو طرفہ تعاون کو  مستحکم کرنے کی اپنی دلچسپی کا اعادہ کیا ۔  اس مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے بھارت-فرانس اسٹریٹجک اسپیس ڈائیلاگ کے پہلے دو اجلاسوں کے خاطر خواہ تعاون کو مدنظر رکھتے ہوئے  انہوں نے اس کا تیسرا اجلاس 2025 میں منعقد کرنے پر رضا مندی ظاہر کی۔  انہوں نے سی این ای ایس اور اسرو کے درمیان شراکت داری کی مضبوطی کی تعریف کی اور ان کی خلائی صنعتوں کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دینےکی حمایت کی ۔

دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور قسموں، بشمول سرحد پار دہشت گردی کی اپنی واضح مذمت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورکس اور محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید اتفاق کیا کہ کسی بھی ملک کو ان لوگوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم نہیں کرنی چاہیے جو دہشت گردی کی کارروائیوں کی مالی معاونت کرتے ہیں، منصوبہ بندی کرتے ہیں، مدد کرتے ہیں یا  دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دیتے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل1267 پابندیوں سے متعلق کمیٹی میں درج  گروپوں سے وابستہ افراد سمیت سبھی دہشت گردوں کے خلاف  جامع کارروائی پر بھی زور دیا۔ دونوں فریقوں نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات کے مطابق  کالے دھن کو جائز بنانے کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے بین الاقوامی معیارات کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔  دونوں ممالک نے ایف اے ٹی ایف ، دہشت گردی کے لیے کوئی رقم نہیں (این ایم ایف ٹی) اور دیگر کثیرالجہتی پلیٹ فارموں میں مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔

انہوں نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں ایجنسی کی سطح کے تعاون کے لیے ہندوستان کے نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) اور گروپ ڈی انٹروینشن ڈی لا جنڈرمری نیشنل (جی آئی جی این) کے درمیان اشتراک کی تعریف کی ۔  دونوں رہنماؤں نے اپریل 2024 میں منعقدہ انسداد دہشت گردی کے مذاکرات کے نتائج کا خیرمقدم کیا ، جو بھارت-فرانس کے بڑھتے ہوئے انسداد دہشت گردی اور انٹیلی جنس تعاون کی عکاسی کرتا ہے ۔  دونوں لیڈروں نے نئی دہلی میں ملی پول 2025 کے کامیاب انعقاد کی بھی امید ظاہر کی ۔

انہوں نے شہری ہوابازی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک جامع فریم ورک بنانے کے لیے جاری بات چیت کا خیرمقدم کیا ، جو پیش رفت کے مراحل میں ہے ۔

وزیر اعظم مودی اور صدر میکرون نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر ہندوستان-فرانس روڈ میپ کا آغاز کیا، جو محفوظ، کھلے، جامع اور قابل اعتماد مصنوعی ذہانت کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ان کے نقطہ نظر میں فلسفیانہ ہم آہنگی پر مبنی ہے۔ انہوں نے فرانسیسی اسٹارٹ اپ انکیوبیٹر اسٹیشن ایف میں ہندوستانی اسٹارٹ اپس کی شمولیت کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے فرانس میں ہندوستان کے ریئل ٹائم ادائیگی کے نظام – یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کے استعمال کے وسیع امکانات کا بھی خیر مقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سائبر اسپیس کی اسٹریٹجک اہمیت کا اعادہ کیا اور بین الاقوامی قانون کے اطلاق اور سائبر اسپیس میں ذمہ دار  سرکاری رویے کے فریم ورک کے نفاذ کے حوالے سے اقوام متحدہ میں اپنے ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا، ساتھ ہی سائبر اسپیس میں نقصاندہ سائبر ٹولز اور طریقوں کے پھیلاؤ سے پیدا ہونے والے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وہ 2025 میں منعقد ہونے والے آئندہ ہند-فرانس اسٹریٹجک سائبرسیکوریٹی اور  سائبر سفارتی مذاکرات کے منتظر ہیں۔

کرۂ ارض کے لیے شراکت داری

وزیر اعظم مودی اور صدر میکرون نے زور دے کر کہا کہ توانائی کی یقینی فراہمی کو مضبوط بنانے اور کم کاربن والی معیشت کی طرف منتقلی کے لیے نیوکلیائی توانائی، توانائی کی آمیزش کا ایک لازمی حصہ ہے ۔  دونوں لیڈروں نے خاص طور پر جیتا پور نیوکلیئر پاور پلانٹ پروجیکٹ کے سلسلے میں، بھارت-فرانس سول نیوکلیائی تعلقات اور نیوکلیائی توانائی کے پرامن استعمال پر تعاون کی کوششوں کو تسلیم کیا ۔  انہوں نے سول نیوکلیئر توانائی سے متعلق خصوصی ٹاسک فورس کی پہلی میٹنگ کا خیرمقدم کیا اور اسمال ماڈیولر،ری ایکٹر (ایس ایم آر) اور ایڈوانسڈ ماڈیولر، ری ایکٹر (اے ایم آر) پر دلچسپی کےخط اور ہندوستان کے جی سی این ای پی ، ڈی اے ای اور فرانس کے آئی این ایس ٹی این ، سی ای اے کے درمیان جوہری پیشہ ور افراد کی تربیت اور تعلیم میں تعاون کے لیے عمل درآمد کے معاہدے پر دستخط کا خیرمقدم کیا ۔

دونوں رہنماؤں نے ماحولیاتی بحرانوں اور آب و ہوا میں تبدیلیوں سمیت چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور پائیدار طرز زندگی کو فروغ دینے کے لیے اپنے ممالک کے عزم کا اعادہ کیا ۔  رہنماؤں نے ماحولیات کی وزارتوں کے درمیان ماحولیات کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کی تجدید کا خیرمقدم کیا ۔  دونوں رہنماؤں نے غربت کے خاتمے اور کرہ ارض کے تحفظ دونوں سے نمٹنے میں کمزور ممالک کی مدد کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اصلاحات کے لیے عوام اور کرۂ ارض کے لیے پیرس معاہدے کے قائم کردہ اصولوں کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔  دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سمندروں کی کانفرنس (یو این او سی-3) کی اہمیت کو سمندروں کے تحفظ اور پائیدار استعمال کی بین الاقوامی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا ۔  جون 2025 میں نیس میں ہونے والے آئندہ یو این او سی-3 کے تناظر میں ، فرانس اور ہندوستان قدرتی دائرہ اختیار کے علاقوں سے پرے سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال سے متعلق معاہدے (بی بی این جے معاہدہ) کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں ۔  پہلے ہی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد ، انہوں نے اسے جلد از جلد نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ۔  وزیر اعظم مودی نے جون 2025 میں یو این او سی-3 کے لیے فرانس کو ہندوستان کی حمایت کی پیشکش کی ۔

انہوں نے ہند-فرانس ہند-بحرالکاہل سہ رخی ترقیاتی تعاون کے آغاز کی تعریف کی ، جس کا مقصد ہند-بحرالکاہل کے خطے میں تیسرے ممالک کے آب و ہوا اور ایس ڈی جی پر مرکوز منصوبوں کی حمایت کرنا ہے ۔  دونوں رہنماؤں نے مالی شمولیت اور خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبوں میں 13 ملین یورو کے غیر جانبدارانہ معاہدے کے لیے ’پروپارکو‘ اور متعلقہ ہندوستانی مائیکرو فنانس اداروں کے درمیان شراکت داری کا خیرمقدم کیا ۔  انہوں نے قدرتی آفت سے نمٹنے کی خاطر بنیادی ڈھانچے کے لیے اتحاد اور بین الاقوامی شمسی اتحاد کی فرانس -بھارت صدارت کے فریم ورک کے تحت مضبوط اور نتیجہ خیز تعاون کی بھی تعریف کی ۔

2024 میں دو طرفہ تجارت کی ریکارڈ سطح کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے تسلیم کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں ۔  دونوں لیڈروں نے فرانس اور بھارت میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے لیے مضبوط اعتماد برقرار رکھنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔  انہوں نے شہری ترقی کے شعبے میں 2024 میں اعلان کردہ متعدد اقتصادی تعاون کے منصوبوں کی تعریف کی ۔  انہوں نے مئی 2024 میں ورسیلیز میں 7 ویں چوز فرانس سمٹ میں مہمان خصوصی کے طور پر ہندوستان کی شرکت کو یاد کیا ۔  دونوں لیڈروں نے نومبر 2024 اور فروری 2025 میں دو طرفہ سی ای اوز فورم کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا ۔

دونوں رہنماؤں نے گزشتہ جنوری میں پیرس میں ہندوستان کی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے پہلے مشن کے ساتھ صحت کی دونوں وزارتوں کے درمیان تعاون کے لیے غیر معمولی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔  2025 میں دو طرفہ تعاون کے لیے اہم ترجیحات کے طور پر ڈیجیٹل صحت ، اینٹی مائیکروبیل سے نمٹنے اور صحت سے متعلق پیشہ ور افراد کے تبادلے کی نشاندہی کی گئی ہے ۔  دونوں لیڈروں نے پری سانتے کیمپس اور سی-کیمپ (سینٹر فار مالیکیولر پلیٹ فارمز) کے درمیاندلچسپی کے اظہار کے خط پر دستخط کرنے اور ہند-فرانسیسی لائف سائنسز سسٹر انوویشن ہب کے قیام کا خیر مقدم کیا ۔

عوام کے لیے شراکت داری

جولائی 2023 میں وزیر اعظم مودی کے دورہ فرانس کے موقع پر دستخط کیے گئے  دلچسپی کے اظہار کے خط کو یاد کرتے ہوئے صدر میکرون اور وزیر اعظم مودی نے دسمبر 2024 میں دہلی میں نیشنل میوزیم اور فرانس میوزیم ڈیولپمنٹ کے درمیان معاہدے پر دستخط کا خیر مقدم کیا۔  اِس معاہدے سے بھارتی پیشہ وارانہ تربیت سمیت میوزیم سے متعلق وسیع تر اشتراک کے ساتھ ساتھ مزید تعاون کی راہ ہموار ہوگی۔فرانس نے نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس کی ترقی میں اپنی شرکت پر صلاح و مشورہ جاری رکھنے کی پیشکش کی۔

1966 میں ہندوستان اور فرانس کے درمیان پہلے ثقافتی معاہدے پر دستخط کی 60 ویں سالگرہ کا جشن منانے کے لیے، دونوں فریقوں نے سال 2026 کے جدت کے تناظر میں متعدد ثقافتی تبادلے اور پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا جو کہ ایک بین  شعبہ جاتی اقدام ہے جس میں ثقافت بھی شامل ہے۔

وزیر اعظم مودی نے پیرس اولمپکس اور پیرالمپکس 2024 کے کامیاب انعقاد پر صدر میکرون کو مبارکباد دی اور 2036 میں اولمپکس اور پیرالمپکس گیمز کی میزبانی کے لیے ہندوستان کی بولی کے تناظر میں کھیلوں کے بڑے بین الاقوامی مقابلوں کے انعقاد اور اُن کی میزبانی کے حوالے سے فرانس کے تجربے اور مہارت کو شیئر کرنے پر صدر میکرون کی آمادگی کا شکریہ ادا کیا ۔

دونوں رہنماؤں نے 2025 میں مارسیل میں بحیرہ روم کے مسائل پر توجہ مرکوز کرنے والے رائسینا مذاکرات کے علاقائی ایڈیشن کے آغاز کا خیرمقدم کیا، جس میں حکومتوں کے نمائندوں، صنعت کاروں، تجارت اور رابطے کے مسائل کے ماہرین اور دیگر متعلقہ فریقین پر مشتمل اعلیٰ سطحی بات چیت کو فروغ دیا جائے گا جس کا مقصد خطے کے درمیان تجارتی اور علاقائی رابطوں کو بڑھانا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے ستمبر 2024 میں انٹرنیشنل کلاسز اسکیم کے کامیاب آغاز کا خیرمقدم کیا جس کے تحت ہندوستانی طلباء کو فرانس میں ان کے منتخب کردہ نصاب میں داخل ہونے سے پہلے ایک تعلیمی سال کے دوران فرانس کی انتہائی معروف فرانسیسی یونیورسٹیوں میں فرانسیسی کو غیر ملکی زبان کے طور پر پڑھایا جاتا ہے اور طریقہ کار اور تعلیمی مواد سکھایا جاتا ہے ۔  یہ طلبا کی نقل و حرکت کو بڑھانے اور 2030 تک فرانس میں 30,000 ہندوستانی طلباء کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے سازگار حالات پیدا کرے گا ۔  اس سلسلے میں ، انہوں نے فرانس میں ہندوستانی طلباء کی بڑھتی ہوئی تعداد کا خیرمقدم کیا ، جس کے تحت 2025 میں اِس تعداد کے غیر معمولی طور پر 10,000 تک پہنچنے  کا امکان ہے۔

دونوں لیڈروں نے انڈیا-فرانس مائیگریشن اینڈ موبلٹی پارٹنرشپ ایگریمنٹ (ایم ایم پی اے) کے تحت ینگ پروفیشنلز اسکیم (وائی پی ایس) پر کام شروع ہونے کا بھی خیرمقدم کیا جو نوجوانوں اور پیشہ ور افراد کی دو طرفہ نقل و حرکت کو آسان بنائے گا اور ہندوستان اور فرانس کے لوگوں کے درمیان دوستی کے رشتے کو مزید مستحکم کرے گا ۔ اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے ہنر مندی کے فروغ ، پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت  نامے کے جلد اختتام پر زور دیا جس سے دونوں ممالک کے لیے اس شعبے میں تعاون کو مستحکم کرنے کے مواقع پیدا ہوں۔

اپنی متحرک اور جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے، دونوں ممالک نے دو طرفہ ہورائزن 2047 روڈ میپ میں ظاہر کیے گئے عزائم کے بعد اپنے طویل مدتی تعاون کو مسلسل مضبوط کرنے کا عہد کیا۔

6500U. No:

ش ح۔ا ع خ  ۔ ص ج