Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے پیرس میں اے آئی ایکشن سمٹ کی مشترکہ صدارت کی

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے پیرس میں اے آئی ایکشن سمٹ کی مشترکہ صدارت کی


 وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج پیرس میں فرانس کے صدر عزت مآب جناب ایمانوئیل میخوں کے ساتھ اے آئی ایکشن سمٹ کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی یہ سمٹ 6 اور 7 فروری کو سائنس ڈے سے شروع ہوئی اور اس کے بعد 8 اور 9 فروری کو کلچرل ویک اینڈ کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی جس میں عالمی رہنماؤں، پالیسی سازوں اور صنعت کے ماہرین نے شرکت کی۔

اعلیٰ سطحی  اجلاس کا آغاز صدر ایمانوئل میخوں کے ذریعے 10 فروری کو الیسی پیلس میں دیے گئے عشائیہ سے ہوا جس میں سربراہان مملکت و حکومت، بین الاقوامی تنظیموں کے رہنما، بڑی اے آئی کمپنیوں کے سی ای اوز اور دیگر معزز شرکا شریک ہوئے۔

آج کے اختتامی سیشن میں صدر میخوں نے وزیر اعظم کو سمٹ کے شریک چیئرمین کی حیثیت سے افتتاحی خطاب کی دعوت دی۔ اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا مصنوعی ذہانت کے دور کے آغاز میں ہے جہاں یہ ٹکنالوجی تیزی سے انسانیت کے لیے کوڈ لکھ رہی ہے اور ہماری سیاست ، معیشت ، سلامتی اور معاشرے کو نئی شکل دے رہی ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مصنوعی ذہانت اثرات کے لحاظ سے انسانی تاریخ کے دیگر تکنیکی سنگ میلوں سے بہت مختلف ہے ، انھوں نے مشترکہ اقدار کو برقرار رکھنے ، خطرات سے نمٹنے اور اعتماد پیدا کرنے کے لیے حکمرانی اور معیارات قائم کرنے کے لیے اجتماعی عالمی کوششوں پر زور دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکمرانی صرف خطرات سے نمٹنے کے بارے میں نہیں بلکہ جدت طرازی کو فروغ دینے اور اسے عالمی بھلائی کے لیے استعمال کرنے کے بارے میں بھی ہے۔ اس سلسلے میں انھوں نے سب کے لیے مصنوعی ذہانت تک رسائی کو یقینی بنانے کی وکالت کی، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے لیے۔ انھوں نے ٹیکنالوجی اور اس کے عوام پر مرکوز ایپلی کیشنز کو جمہوری بنانے پر زور دیا تاکہ پائیدار ترقیاتی اہداف کا حصول حقیقت بن سکے۔ بین الاقوامی شمسی اتحاد جیسے اقدامات کے ذریعہ بھارت اور فرانس کی پائیدار شراکت داری کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ فطری ہے کہ دونوں ممالک ایک سمارٹ اور ذمہ دار مستقبل کے لیے جدت طرازی کی شراکت داری قائم کرنے کے لیے ہاتھ ملا رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کھلی اور قابل رسائی ٹکنالوجی کی بنیاد پر اپنے 1.4 بلین شہریوں کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تعمیر میں بھارت کی کامیابی کو اجاگر کیا۔ بھارت کے مصنوعی ذہانت مشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت اپنے تنوع کو مدنظر رکھتے ہوئے مصنوعی ذہانت کے لیے اپنا لارج لینگویج ماڈل بنا رہا ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنے تجربے کا اشتراک کرنے کے لیے تیار ہے کہ مصنوعی ذہانت کے فوائد سب تک پہنچیں۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ بھارت اگلی اے آئی سمٹ کی میزبانی کرے گا۔ وزیر اعظم کا پورا خطاب یہاں دیکھا جا سکتا ہے  [ افتتاحی خطاب ۔ اختتامی خطاب ]

سربراہ اجلاس رہنماؤں کے بیان کو منظور کرنے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ سمٹ میں اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کے بنیادی ڈھانچے تک زیادہ سے زیادہ رسائی، عوامی مفاد کے لیے مصنوعی ذہانت، مصنوعی ذہانت کا ذمہ دارانہ استعمال، مصنوعی ذہانت کو زیادہ متنوع اور پائیدار بنانا اور مصنوعی ذہانت کی محفوظ اور قابل اعتماد حکمرانی کو یقینی بنانا  جیسے شامل  رہے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 6464