Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے آغاز میں وزیر اعظم کا بیان


دوستو!

آج، بجٹ اجلاس کے آغاز پر، میں خوشحالی کی دیوی لکشمی کو  نمن کرتا ہوں۔ اور ایسے مواقع پر ہم صدیوں سے لکشمی دیوی  کو یاد کرتے رہے ہیں:

’’ سی سدھ  بدھی پردے دیوی بُھکتی مُکتی پردینی منتر پوتے سدا دیوی مہلکشمی نموستوتے۔‘‘

ماں لکشمی ہمیں کامیابی اور شعور ، خوشحالی اور فلاح و بہبود  بھی دیتی ہے۔ میں ماں لکشمی سے  پرارتھنا کرتا ہوں کہ ملک کے ہر غریب اور متوسط ​​طبقے پر ماں لکشمی کا خصوصی  کرم ہو۔

دوستو!

ہماری جمہوریہ نے 75 سال مکمل کر لیے ہیں، اور یہ ملک کے ہر شہری کے لیے بڑے فخر کی بات ہے، اور ہندوستان کی یہ طاقت بھی جمہوری دنیا میں اپنے لیے ایک خاص مقام بناتی ہے۔

دوستو!

ملک کے عوام نے مجھے تیسری بار یہ ذمہ داری سونپی ہے اور یہ اس تیسری مدت کا پہلا مکمل بجٹ ہے اور میں پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ 2047 میں جب ملک آزادی کے 100 سال منائے گا، ایک ترقی یافتہ  بھارت کا  جو عزم ملک نے لیا ہے، یہ بجٹ اجلاس ، یہ بجٹ ایک نیا اعتماد پیدا کرے گا، ایک نئی توانائی دے گا، کہ جب ملک آزادی کے 100 سال منائے گا،  ترقی کرکے رہے گا۔ 140 کروڑ ہم وطن اپنی اجتماعی کوششوں سے اس  عزم کو پورا کریں گے۔ تیسری مدت میں، ہم ملک کی ہمہ جہت ترقی کی طرف مشن موڈ میں آگے بڑھ رہے ہیں، چاہے وہ جغرافیائی طور پر ہو، سماجی طور پر ہو یا مختلف اقتصادی سطحوں کے تناظر میں۔ ہم ہمہ جہت ترقی کے عزم کے ساتھ مشن موڈ میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ جدت، شمولیت اور سرمایہ کاری ہماری اقتصادی سرگرمیوں کے لائحہ عمل کی بنیاد رہی ہے۔

ہمیشہ کی طرح اس سیشن میں بھی کئی تاریخی دن ہوں گے۔ کل ایوان میں بحث ہوگی اور بہت غور و خوض کے بعد ایسے قوانین بنائے جائیں گے جن سے قوم کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔ خاص طور پر ناری شکتی کے فخر کو دوبارہ قائم کرنے کے لیے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ہر ناری  کو بلا تفریق ذات پات اور نسل کی عزت کی زندگی ملے اور مساوی حقوق ملیں، اس سمت میں اس اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ اصلاح، کارکردگی اور تبدیلی۔ جب ہمیں ترقی کی تیز رفتاری حاصل کرنی ہے تو سب سے زیادہ زور اصلاحات پر ہے۔ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا اور ہم عوامی شراکت سے تبدیلی دیکھ سکتے ہیں۔

ہمارا ملک ایک نوجوان ملک ہے، ایک نوجوان طاقت ہے اور جو نوجوان آج 25-20سال کے ہیں، جب وہ 50-45 سال کے ہو جائیں گے، وہ ترقی یافتہ ہندوستان سے سب سے زیادہ استفادہ کرنے والے ہوں گے۔ وہ اپنی زندگی کے اس مرحلے پر ہوں گے، وہ پالیسی سازی کے نظام میں اس مقام پر بیٹھے ہوں گے، کہ وہ آزادی کے بعد شروع ہونے والی صدی میں ترقی یافتہ ہندوستان کے ساتھ فخر کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ اور اس لیے ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کرنے کی یہ کوشش، یہ بے پناہ محنت، ہمارے نوعمروں، ہماری نوجوان نسل کے لیے ایک عظیم تحفہ ثابت ہونے والی ہے۔

جو لوگ 1930میں ، 1942 میں جدوجہد آزادی میں شامل ہوئے تھے، پورے ملک کی نوجوان نسل جدوجہد آزادی میں گزاری تھی، اور اس کا ثمر 25 سال بعد آنے والی نسل نے چکائی تھی۔ جو نوجوان اس جنگ میں شامل تھے ان کو یہ فوائد حاصل ہوئے۔ آزادی سے پہلے کے وہ 25 سال جشن آزادی منانے کا موقع بن گئے۔ اسی طرح یہ 25 برس خوشحال بھارت ، ترقی یافتہ بھارت ، یہ عزم سے تکمیل اور تکمیل سے عروج تک پہنچنے  کا ہم وطنوں کا ارادہ ہے۔   اور اس لیے اس بجٹ سیشن میں تمام ممبران پارلیمنٹ ترقی یافتہ بھارت  کو مضبوط بنانے میں اپنا  تعاون پیش کریں گے۔ خاص طور پر نوجوان ممبران پارلیمنٹ کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے کیونکہ آج ایوان میں ان میں جتنی زیادہ بیداری اور شرکت ہوگی، ترقی یافتہ بھارت  کے اتنے ہی زیادہ پھل وہ اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھیں گے۔ اور اس لیے یہ نوجوان ممبران پارلیمنٹ کے لیے ایک انمول موقع ہے۔

دوستو

مجھے امید ہے کہ ہم اس بجٹ اجلاس میں ملک کی امیدوں اور امنگوں پر پورا اتریں گے۔

دوستو

آج آپ نے ایک بات ضرور نوٹ کی ہو گی، میڈیا کے لوگوں کو اس کا ضرور نوٹس لینا چاہیے۔ شاید 2014 کے بعد پارلیمنٹ کا یہ پہلا اجلاس ہے جس میں سیشن سے ایک دو دن پہلے کوئی غیر ملکی چنگاری نہیں بھڑکی، بیرون ملک سے آگ بھڑکانے کی کوشش نہیں کی گئی۔ میں 2014 سے 10 سال سے دیکھ رہا ہوں کہ ہر سیشن سے پہلے لوگ فتنہ برپا کرنے کے لیے تیار بیٹھے رہتے تھے اور یہاں اس کے چاہنے والوں کی کمی نہیں ہے۔ پچھلے 10 سالوں کے بعد میں یہ پہلا سیشن دیکھ رہا ہوں جس میں کسی غیر ملکی کونے سے کوئی چنگاری نہیں آئی۔

بہت شکریہ دوستو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض۔ ن م  (

5835