وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نیتی آیوگ میں مرکزی بجٹ 2025-26 کی تیاری کے سلسلے میں ممتاز ماہرین اقتصادیات اور فکری رہنماؤں کے ایک گروپ کے ساتھ گفت و شنید کی۔
یہ میٹنگ ’’عالمی غیر یقینی صورت حال میں بھارت کی ترقی کی رفتار کی برقراری ‘‘ کے موضوع پر منعقد کی گئی تھی۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے بصیرت افروز خیالات کے لیے مقررین کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ وکست بھارت کو ذہنیت میں بنیادی تبدیلی کے ذریعے حاصل کیا جاسکتا ہے جس کی توجہ 2047 تک بھارت کو ترقی یافتہ بنانے پر مرکوز ہے۔
شرکانے متعدد اہم امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا جن میں عالمی معاشی غیر یقینی صورت حال اور جغرافیائی سیاسی تناؤ سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنا، خاص طور پر نوجوانوں میں روزگار بڑھانے اور مختلف شعبوں میں روزگار کے پائیدار مواقع پیدا کرنے کی حکمت عملی، تعلیم اور تربیت کے پروگراموں کو روزگار کی مارکیٹ کی ابھرتی ہوئی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی حکمت عملی، زرعی پیداوار میں اضافہ اور پائیدار دیہی روزگار کے مواقع پیدا کرنا شامل ہیں۔ نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے سرکاری فنڈز کو متحرک کرنا تاکہ معاشی ترقی کو فروغ دیا جاسکے اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کیے جاسکیں اور مالی شمولیت کو فروغ دیا جاسکے اور برآمدات کو فروغ دیا جاسکے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جاسکے۔
اس گفت و شنید میں ڈاکٹر سرجیت ایس بھلا، ڈاکٹر اشوک گلاٹی، ڈاکٹر سدیپتو منڈلے، شری دھرم کیرتی جوشی، جناب جنمیجایا سنہا، جناب مدن سبنویس، پروفیسر امیتا بترا، جناب ردھم دیسائی، پروفیسر چیتن گھاٹے، پروفیسر بھرت رام سوامی، ڈاکٹر سومیا کانتی گھوش، جناب سدھارتھ سانیال، ڈاکٹر لویز بھنڈاری، محترمہ رجنی سنہا، پروفیسر کیشب داس ، ڈاکٹر پریتم بنرجی، جناب راہل باجوریا، جناب نکھل گپتا اور پروفیسر ششوت آلوک شامل تھے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 4533