کویت کے امیر عزت مآب شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کی دعوت پر بھارت کے وزیر اعظم عزت مآب جناب نریندر مودی نے 21-22 دسمبر 2024 کو کویت کا سرکاری دورہ کیا۔ یہ ان کا کویت کا پہلا دورہ تھا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 21 دسمبر 2024 کو کویت میں 26 ویں عرب خلیج کپ کی افتتاحی تقریب میں عزت مآب امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کے ’مہمان خصوصی‘ کی حیثیت سے شرکت کی۔
کویت کے امیر عزت مآب شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح اور عزت مآب شیخ صباح الخالد الصباح الحماد المبارک الصباح ، ریاست کویت کے ولی عہد نے 22 دسمبر 2024 کو بیان پیلیس میں وزیر اعظم نریندر مودی کا استقبال کیا اور ان کا رسمی استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کو ریاست کویت کے اعلیٰ ترین اعزاز ’دی آرڈر آف مبارک الکبیر‘سے نوازنے پر ان کی تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے دوطرفہ، عالمی، علاقائی اور کثیر قومی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
روایتی ، قریبی اور دوستانہ دوطرفہ تعلقات اور تمام شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کی خواہش کے پیش نظر ، دونوں رہنماؤں نے بھارت اور کویت کے مابین تعلقات کو ’اسٹریٹجک پارٹنرشپ‘ تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔ رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات اور دونوں عوام کے باہمی فائدے کے لیے ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام سے ہمارے دیرینہ تاریخی تعلقات مزید وسیع اور گہرے ہوں گے۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کویت کے وزیر اعظم عزت مآب شیخ احمد عبداللہ الاحمد الجابر المبارک الصباح کے ساتھ دوطرفہ گفت و شنید کی۔ نئی قائم شدہ اسٹریٹجک شراکت داری کی روشنی میں فریقین نے سیاسی، تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، سلامتی، توانائی، ثقافت، تعلیم، ٹیکنالوجی اور عوامی سطح پر تعلقات سمیت کلیدی شعبوں میں جامع اور منظم تعاون کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
فریقین نے صدیوں پرانے تاریخی تعلقات کو یاد کیا جن کی جڑیں مشترکہ تاریخ اور ثقافتی وابستگیوں پر مبنی ہیں۔ انھوں نے مختلف سطحوں پر باقاعدگی سے گفت و شنید پر اطمینان کا اظہار کیا جس سے کثیر قومی باہمی تعاون کی رفتار پیدا کرنے اور برقرار رکھنے میں مدد ملی ہے۔ فریقین نے وزارتی اور سینئر سرکاری سطح پر باقاعدگی سے دوطرفہ تبادلوں کے ذریعے اعلی ٰ سطحی تبادلوں میں حالیہ رفتار کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔
دونوں فریقوں نے بھارت اور کویت کے درمیان تعاون پر مشترکہ کمیشن (جے سی سی) کے حالیہ قیام کا خیرمقدم کیا۔ جے سی سی دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے اور نگرانی کرنے کے لیے ایک ادارہ جاتی میکانزم ہوگا اور اس کی سربراہی دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کریں گے۔ مختلف شعبوں میں اپنے باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے صحت، افرادی قوت اور ہائیڈرو کاربن پر موجودہ مشترکہ منصوبوں کے علاوہ تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی، سائنس و ٹیکنالوجی، سیکورٹی اور انسداد دہشت گردی، زراعت اور ثقافت کے شعبوں میں نئے مشترکہ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی) قائم کیے گئے ہیں۔ دونوں فریقوں نے جے سی سی اور اس کے تحت جے ڈبلیو جی ز کے اجلاس جلد از جلد بلانے پر زور دیا۔
فریقین نے کہا کہ تجارت دونوں ممالک کے درمیان ایک پائیدار کڑی رہی ہے اور دوطرفہ تجارت میں مزید ترقی اور تنوع کے امکانات پر زور دیا۔ انھوں نے کاروباری وفود کے تبادلے کو فروغ دینے اور ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ بھارتی معیشت تیزی سے بڑھتی ہوئی ابھرتی ہوئی بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے اور کویت کی سرمایہ کاری کی قابل ذکر صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے بھارت میں سرمایہ کاری کے لیے مختلف مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ کویتی فریق نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول بنانے کے لیے بھارت کے اقدامات کا خیرمقدم کیا اور ٹکنالوجی ، سیاحت ، صحت کی دیکھ بھال ، غذائی تحفظ ، لاجسٹکس اور دیگر سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کویت میں سرمایہ کاری حکام کے درمیان بھارتی اداروں ، کمپنیوں اور فنڈز کے ساتھ قریبی اور زیادہ سے زیادہ روابط کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ انھوں نے دونوں ممالک کی کمپنیوں کی سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کی۔ انھوں نے دونوں ممالک کے متعلقہ حکام کو دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے پر جاری مذاکرات کو تیز اور مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
فریقین نے توانائی کے شعبے میں اپنی باہمی شراکت داری کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ توانائی کی دوطرفہ تجارت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسے مزید بڑھانے کے امکانات موجود ہیں۔ انھوں نے خریدار اور فروخت کنندہ کے تعلقات سے تعاون کو اپ سٹریم اور ڈاؤن اسٹریم شعبوں میں وسیع تر تعاون کے ساتھ جامع شراکت داری میں تبدیل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے تیل اور گیس، ریفائننگ، انجینئرنگ سروسز، پیٹرو کیمیکل صنعتوں، نئی اور قابل تجدید توانائی کی تلاش اور پیداوار کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کی کمپنیوں کی مدد کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں نے بھارت کے اسٹریٹجک پٹرولیم ریزرو پروگرام میں کویت کی شرکت پر تبادلہ خیال کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دفاع بھارت اور کویت کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کا ایک اہم جزو ہے۔ فریقین نے دفاع کے شعبے میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کا خیرمقدم کیا جو مشترکہ فوجی مشقوں، دفاعی اہلکاروں کی تربیت، ساحلی دفاع، میری ٹائم سیفٹی، مشترکہ ترقی اور دفاعی سازوسامان کی تیاری سمیت دوطرفہ دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ضروری فریم ورک فراہم کرے گا۔
فریقین نے سرحد پار دہشت گردی سمیت ہر قسم کی دہشت گردی کی واضح طور پر مذمت کی اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے نیٹ ورکس اور محفوظ پناہ گاہوں کو تباہ کرنے اور دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ سلامتی کے شعبے میں جاری دوطرفہ تعاون کو سراہتے ہوئے فریقین نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں، معلومات اور انٹیلی جنس کے تبادلے، تجربات، بہترین طریقوں اور ٹیکنالوجیز کی ترقی اور تبادلے، استعداد کار بڑھانے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں، انسداد منی لانڈرنگ، منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر بین الاقوامی جرائم میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے سائبر سکیورٹی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جس میں دہشت گردی، بنیاد پرستی اور سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کے لیے سائبر اسپیس کے استعمال کی روک تھام بھی شامل ہے۔ بھارتی فریق نے ’’دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں بین الاقوامی تعاون کو بڑھانا اور سرحدی سلامتی کے لیے لچکدار میکانزم کی تعمیر – دوشانبے عمل کا کویت مرحلہ‘‘ کے عنوان سے چوتھی اعلی سطحی کانفرنس کے نتائج کی ستائش کی جس کی میزبانی ریاست کویت نے 4-5 نومبر، 2024 کو کی تھی۔
فریقین نے صحت کے شعبے میں تعاون کو دوطرفہ تعلقات کے اہم ستونوں میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا اور اس اہم شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں نے کوویڈ 19 وبائی مرض کے دوران دوطرفہ تعاون کو سراہا۔ انھوں نے کویت میں بھارتی فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ پلانٹس کے قیام کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹیز کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر جاری گفت و شنید میں میڈیکل پروڈکٹس ریگولیشن کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے ارادے کا بھی اظہار کیا۔
فریقین نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، سیمی کنڈکٹرز اور مصنوعی ذہانت سمیت ٹیکنالوجی کے شعبے میں گہرے تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انھوں نے بی ٹو بی تعاون، ای گورننس کو آگے بڑھانے اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے شعبے میں پالیسیوں اور ریگولیشن میں دونوں ممالک کی صنعتوں / کمپنیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
کویتی فریق نے بھارت کی غذائی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اس کے ساتھ تعاون میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں نے بھارت میں فوڈ پارکس میں کویتی کمپنیوں کی سرمایہ کاری سمیت تعاون کے مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
بھارتی فریق نے کویت کے بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) کا رکن بننے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ، جو کم کاربن کی ترقی کے راستے تیار کرنے اور تعینات کرنے اور پائیدار توانائی کے حل کو فروغ دینے میں تعاون کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ فریقین نے آئی ایس اے کے اندر دنیا بھر میں شمسی توانائی کی تعیناتی کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
فریقین نے دونوں ممالک کے شہری ہوابازی حکام کے درمیان حالیہ ملاقاتوں کا ذکر کیا۔ فریقین نے دوطرفہ فلائٹ سیٹوں کی گنجائش میں اضافے اور متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے جلد از جلد باہمی طور پر قابل قبول حل تک پہنچنے کے لیے گفت و شنید جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
2025-2029 کے لیے ثقافتی تبادلے کے پروگرام (سی ای پی) کی تجدید کو سراہتے ہوئے ، جس سے فنون لطیفہ ، موسیقی اور ادب کے تہواروں میں زیادہ سے زیادہ ثقافتی تبادلوں میں سہولت ملے گی ، دونوں فریقوں نے عوامی رابطوں کو مزید بڑھانے اور ثقافتی تعاون کو مستحکم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
فریقین نے 2025-2028 کے لیے کھیلوں کے شعبے میں تعاون سے متعلق ایگزیکٹو پروگرام پر دستخط پر اطمینان کا اظہار کیا۔ جس سے کھیلوں کے شعبے میں تعاون کو تقویت ملے گی جس میں باہمی تبادلے اور کھلاڑیوں کے دورے، ورکشاپس، سیمینارز اور کانفرنسوں کا انعقاد، دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کی اشاعتوں کا تبادلہ شامل ہے۔
فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم تعاون کا ایک اہم شعبہ ہے جس میں ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانا اور دونوں ممالک کے اعلی تعلیمی اداروں کے درمیان تبادلے شامل ہیں۔ فریقین نے تعلیمی ٹیکنالوجی، آن لائن لرننگ پلیٹ فارمز اور ڈیجیٹل لائبریریوں کے مواقع تلاش کرنے اور تعلیمی انفراسٹرکچر کو جدید بنانے میں تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
شیخ سعود الناصر الصباح کویتی ڈپلومیٹک انسٹی ٹیوٹ اور سشما سوراج انسٹی ٹیوٹ آف فارن سروس (ایس ایس آئی ایف ایس) کے درمیان مفاہمت نامے کے تحت سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر ، دونوں فریقوں نے نئی دہلی میں ایس ایس آئی ایف ایس میں کویت کے سفارت کاروں اور افسران کے لیے خصوصی کورس کے انعقاد کی تجویز کا خیرمقدم کیا۔
دونوں فریقوں نے تسلیم کیا کہ صدیوں پرانے لوگوں کے درمیان تعلقات تاریخی بھارت کویت تعلقات کے بنیادی ستون کی نمائندگی کرتے ہیں۔ کویتی قیادت نے اپنے میزبان ملک کی ترقی اور ترقی کے لیے کویت میں بھارتی برادری کے کردار اور تعاون کی گہری ستائش کی اور کہا کہ کویت میں بھارتی شہریوں کو ان کی پرامن اور محنتی فطرت کے لیے انتہائی احترام کیا جاتا ہے۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کویت میں اس بڑی اور متحرک بھارتی برادری کی بہبود کو یقینی بنانے کے لیے کویت کی قیادت کی ستائش کی۔
فریقین نے افرادی قوت کی نقل و حرکت اور انسانی وسائل کے شعبے میں دیرینہ اور تاریخی تعاون کی گہرائی اور اہمیت پر زور دیا۔ فریقین نے تارکین وطن، لیبر کی نقل و حرکت اور باہمی دلچسپی کے امور سے متعلق امور کو حل کرنے کے لیے قونصلر ڈائیلاگ کے ساتھ ساتھ لیبر اینڈ مین پاور ڈائیلاگ کے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔
فریقین نے اقوام متحدہ اور دیگر کثیر قومی شعبوں میں دونوں فریقوں کے درمیان بہترین تعاون کو سراہا۔ بھارت نے 2023 میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی صدارت کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم میں ’ڈائیلاگ پارٹنر‘ کے طور پر کویت کی شمولیت کا خیرمقدم کیا۔ بھارتی فریق نے ایشین کوآپریشن ڈائیلاگ (اے سی ڈی) میں کویت کے فعال کردار کی بھی تعریف کی۔ کویتی فریق نے اے سی ڈی کو ایک علاقائی تنظیم میں تبدیل کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے ضروری کوششیں کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے اس سال کویت کے جی سی سی کی صدارت سنبھالنے پر عزت مآب امیر کو مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی دور اندیشانہ قیادت میں بھارت اور جی سی سی کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کو مزید تقویت ملے گی۔ دونوں فریقوں نے 9 ستمبر 2024 کو ریاض میں وزرائے خارجہ کی سطح پر اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے لیے بھارت-جی سی سی مشترکہ وزارتی اجلاس کے نتائج کا خیرمقدم کیا۔ کویتی فریق نے جی سی سی کے موجودہ صدر کی حیثیت سے صحت ، تجارت ، سلامتی ، زراعت اور غذائی تحفظ ، نقل و حمل ، توانائی ، ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں حال ہی میں منظور کردہ مشترکہ ایکشن پلان کے تحت بھارت – جی سی سی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ دونوں فریقوں نے بھارت جی سی سی آزاد تجارتی معاہدے کو جلد مکمل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
اقوام متحدہ کی اصلاحات کے تناظر میں دونوں رہنماؤں نے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک اہم عنصر کے طور پر ایک موثر کثیر قومی نظام کی اہمیت پر زور دیا جو اقوام متحدہ کے معاصر حقائق کی عکاسی کرنے پر مرکوز ہو۔ فریقین نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا جس میں سلامتی کونسل کی رکنیت کے دونوں زمروں میں توسیع بھی شامل ہے تاکہ اسے زیادہ نمائندہ، قابل اعتماد اور موثر بنایا جا سکے۔
اس دورے کے دوران مندرجہ ذیل دستاویزات پر دستخط کیے گئے اور ان کا تبادلہ کیا گیا جس سے کثیر قومی دوطرفہ تعلقات مزید گہرے ہوں گے اور تعاون کے نئے شعبوں کے لیے راہیں کھلیں گی۔
سال 2025-2029 کے لیے بھارت اور کویت کے درمیان ثقافتی تبادلے کا پروگرام۔
بھارت اور کویت کے درمیان 2025-2028 کے لیے کھیلوں کے میدان میں تعاون پر ایگزیکٹو پروگرام یوتھ افیئرز اینڈ اسپورٹس منسٹری، بھارت سرکار اور پبلک اتھارٹی فار یوتھ اینڈ اسپورٹس، ریاست کویت کے درمیان ہے۔
کویت کی بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) کی رکنیت
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کویت کے امیر کا ان کی اور ان کے وفد کی پرتپاک مہمان نوازی کے لیے شکریہ ادا کیا۔ اس دورے نے بھارت اور کویت کے درمیان دوستی اور تعاون کے مضبوط رشتے کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ تجدید شدہ شراکت داری بڑھتی رہے گی جس سے دونوں ممالک کے عوام مستفید ہوں گے اور علاقائی و عالمی استحکام میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کویت کے امیر عزت مآب شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح، ولی عہد عزت مآب شیخ صباح الخالد الصباح الحماد المبارک الصباح اور کویت کے وزیر اعظم عزت مآب شیخ احمد عبداللہ الاحمد الجابر المبارک الصباح کو بھارت کے دورے کی دعوت دی۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 4442