محترم وزیر اعظم سونیکسے سفنڈون !
عالی جناب !
محترم المقام !
نمسکار!
آج مجھے آسیان خاندان کے ساتھ گیارہویں بار اس میٹنگ میں شرکت کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
دس سال پہلے میں نے ہندوستان کی’ایکٹ ایسٹ‘ پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ دہائی کے دوران اس پہل نے ہندوستان اور آسیان ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کو زندہ کیا ہے، جس سے انہیں نئی توانائی، سمت اور رفتار ملی ہے۔
آسیان کی مرکزیت کو اہمیت دیتے ہوئے ہم نے 2019 میں انڈو پیسیفک اوشین انی شی ایٹیو کا آغاز کیا۔ یہ اقدام’’انڈو پیسیفک پر آسیان آؤٹ لک‘‘ کی تکمیل کرتا ہے۔
گزشتہ سال ہم نے علاقائی سلامتی اور استحکام کو بڑھانے کے لیے بحری مشقیں شروع کیں۔
گزشتہ 10 برسوں کے دوران آسیان خطے کے ساتھ ہماری تجارت تقریباً دوگنی ہو گئی ، جو 130 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔
آج، ہندوستان کا سات آسیان ممالک کے ساتھ براہ راست پرواز کا رابطہ ہے، اور جلد ہی، برونائی کے لیے بھی براہ راست پروازیں شروع ہو جائیں گی۔
مزید برآں، ہم نے تیمور لیسٹے میں ایک نیا سفارت خانہ کھولا ہے۔
آسیان کے علاقے میں، سنگاپور پہلا ملک تھا جس کے ساتھ ہم نے فن ٹیک کنکٹی وٹی قائم کی، اور اس کامیابی کو اب دیگر ممالک میں نقل کیا جا رہا ہے۔
ہماری ترقیاتی شراکت داری عوام پر مبنی نقطہ نظر پر قائم ہے۔ نالندہ یونیورسٹی میں 300 سے زیادہ آسیان طلباء نے اسکالرشپ سے فائدہ اٹھایا ہے اور یونیورسٹیوں کا نیٹ ورک شروع کیا گیا ہے۔
ہم نے لاؤس، کمبوڈیا، ویت نام، میانمار اور انڈونیشیا میں اپنے مشترکہ ورثے اور میراث کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی کام کیا ہے۔
خواہ کووڈ وبائی بیماری کے دوران ہو یا قدرتی آفات – اس کے جواب میں ہم نے باہمی مدد فراہم کی ہے اور اپنی انسانی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی فنڈ، ڈجیٹل فنڈ اور گرین فنڈ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے فنڈز قائم کیے گئے ہیں۔ ہندوستان نے ان اقدامات میں 30 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کا تعاون کیا ہے۔ نتیجے کے طور پر، ہمارا تعاون اب پانی کے اندر منصوبوں سے لے کر خلائی تحقیق تک پھیلا ہوا ہے۔ دوسرے لفظوں میں، ہماری شراکت داری گزشتہ دہائی کے دوران ہر پہلو میں نمایاں طور پر وسیع ہوئی ہے۔
اور، یہ بہت اطمینان کی بات ہے کہ 2022 میںہم نے اسے’ جامع اسٹریٹجک ’پارٹنرشپ‘ کا درجہ دیا۔
دوستو !
ہم پڑوسی ہیں، گلوبل ساؤتھ میں شراکت دار ہیں اور دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والا خطہ ہیں۔ ہم امن پسند قومیں ہیں، جو ایک دوسرے کی قومی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرتی ہیں، اور ہم اپنے نوجوانوں کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
میرا ماننا ہے کہ 21ویں صدی’’ایشیائی صدی‘‘ ہے، ہندوستان اور آسیان ممالک کے لیے ایک صدی ہے۔ آج جب دنیا کے کئی حصوں میں تنازعہ اور کشیدگی ہے، ہندوستان اور آسیان کے درمیان دوستی، تال میل، بات چیت اور تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
میں لاؤ س پی ڈی آر کے وزیر اعظم سونیکسے سفنڈون کو آسیان کی کامیاب چیئرمین شپ کے لیے دلی مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔
مجھے یقین ہے کہ آج کی میٹنگ ہندوستان-آسیان شراکت داری میں نئی جہتیں لائے گی۔
آپ کا بہت بہت شکریہ۔
ڈس کلیمر – یہ وزیر اعظم کے کلمات کا تقریبا ًترجمہ ہے۔ اصل ریمارکس ہندی میں دئیے گئے۔
*****
ش ح، ظ ا
Sharing my remarks at the India-ASEAN Summit.https://t.co/3HbLV8J7FE
— Narendra Modi (@narendramodi) October 10, 2024
The India-ASEAN Summit was a productive one. We discussed how to further strengthen the Comprehensive Strategic Partnership between India and ASEAN. We look forward to deepening trade ties, cultural linkages and cooperation in technology, connectivity and other such sectors. pic.twitter.com/qSzFnu1Myk
— Narendra Modi (@narendramodi) October 10, 2024
Proposed ten suggestions which will further deepen India’s friendship with ASEAN. pic.twitter.com/atAOAq6vrq
— Narendra Modi (@narendramodi) October 10, 2024