وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مہاویر جینتی کے مبارک موقع پر آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں 2550 ویں بھگوان مہاویر نروان مہوتسو کا افتتاح کیا۔ جناب مودی نے بھگوان مہاویر کی مورتی کو چاولوں اور پھولوں کی پنکھڑیوں کے ساتھ خراج پیش کیا اور بھگوان مہاویر سوامی پر اسکولی بچوں کی طرف سے “ورتمان میں وردھمان” کے عنوان سے پیش كردہ ایک ڈانس ڈرامہ دیكھا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ بھی جاری کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ شاندار بھارت منڈپم آج 2550 ویں بھگوان مہاویر نروان مہوتسو کا گواہ ہے۔ بھگوان مہاویر سوامی پر اسکولی بچوں کی طرف سے پیش كردہ ’’ورتمان میں وردھمان‘‘ کے عنوان سے ڈانس ڈرامے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھگوان مہاویر کی اقدار کے تئیں نوجوانوں کی لگن اور عزم قوم كے درست سمت میں آگے بڑھنے کی علامت ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ جاری کرنے کا بھی ذکر کیا اور جین برادری کی رہنمائی اور آشیرواد کے لیے شکریہ ادا کیا۔ جناب مودی نے جین برادری کے سنتوں کے سامنے جھک کر مہاویر جینتی کے پرمسرت موقع پر تمام شہریوں کے حق میں اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے آچاریہ شری ودیا ساگر جی مہاراج کو خراج عقیدت پیش کیا اور آچاریہ کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات کا ذكر كرتے ہوئے کہا کہ ان کا آشیرواد اب بھی ہماری رہنمائی کر رہا ہے۔
وزیر اعظم نے 2550 ویں بھگوان مہاویر نروان مہوتسو کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مختلف خوشگوار اتفاقات کا ذكر کیا جیسے امرت کال کا ابتدائی مرحلہ جب قوم آزادی کی سنہری صدی کے رُخ پر کام کر رہی تھی۔ انہوں نے آئین کے 75 ویں سال اور جمہوریت کے تہوار کا بھی حوالہ دیا جو قوم کے مستقبل کی سمت کا تعین کرے گا۔
وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ امرت کال کا خیال محض ایک عہد نہیں بلکہ ایک روحانی تحریك ہے جو ہمیں لافانیت اور ابدیت کے ذریعے جینے کی اجازت دیتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا كہ ’’ہم 2500 سال بعد بھی بھگوان مہاویر کا نروان دیوس منا رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ قوم آنے والے ہزاروں سالوں تک بھگوان مہاویر کی اقدار کو مناتی رہے گی۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی صدیوں اور ہزار سال کا تصور کرنے کی طاقت اور اس کی دور اندیشی نے اسے زمین پر سب سے طویل عرصے تک قاءم رہنے والی تہذیب كے ساتھ ساتھ آج انسانیت کے لیے ایک پناہ گاہ بنا دیا ہے۔ ’’یہ ہندوستان ہے جو اپنے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے سوچتا ہے اور سب پر یقین رکھتا ہے۔ یہ ہندوستان ہی ہے جو نہ صرف روایات کی بلکہ پالیسیوں کی بھی بات کرتا ہے۔ انہوں نے كہا كہ یہ ہندوستان ہی ہے جو جسم میں کائنات، دنیا میں برہما اور زندہ مخلوق میں شیو کی بات کرتا ہے”۔
وزیراعظم نے کہا کہ جمود کی وجہ سے نظریات اختلافات میں بدل سکتے ہیں لیكن مذاكرات اپنی نوعیت کے لحاظ سے نئے منظرنامے سامنے لانے كے ساتھ ہی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ گزشتہ 75 برسوں کے منتھن کو اس امرت کال میں امرت کی طرف لے جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ “ہمارے روحانی پیشواوں کی تعلیم نے ایسے وقت میں ایک نئی اہمیت حاصل کی ہے جب عالمی سطح پر بہت سے ممالک جنگوں میں اُلجھ رہے ہیں“۔ جناب مودی نے انیکانتوادا اور سیادوادا جیسے فلسفوں کا ذكر کیا جو ہمیں تمام پہلوؤں کو دیکھنا اور دوسروں کے خیالات کو بھی قبول کرنا سکھاتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کشمکش کے اس دور میں آج انسانیت ہندوستان سے امن کی توقع کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑھتا ہوا پروفائل اس کی ثقافتی امیج، بڑھتی ہوئی صلاحیتوں اور خارجہ پالیسی کی وجہ سے ہے۔ “آج ہم عالمی فورم پر پورے اعتماد کے ساتھ سچائی اور عدم تشدد کے اصولوں کو آگے بڑھاتے ہیں۔ ہم دنیا کو بتاتے ہیں کہ عالمی مسئلے کا حل قدیم ہندوستانی ثقافت اور روایت میں پایا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان ایک منقسم دنیا میں ‘وشوا بندھو‘ کی حیثیت سے اپنے لیے جگہ بنا رہا ہے”۔ انہوں نے ون ورلڈ–ون سن–ون گرڈ کے روڈ میپ کے ساتھ آب و ہوا میں تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے لیے مشن لائف اور ون ارتھ ون فیملی اینڈ ون فیوچر جیسے ہندوستانی اقدامات کا ذکر کیا اور کہا کہ آج ہندوستان انٹرنیشنل سولر الائنس جیسے مستقبل کی عالمی پہل کی قیادت کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ “ان اقدامات سے نہ صرف دنیا میں امید پیدا ہوئی ہے بلکہ ہماری ثقافت اور روایت کے بارے میں عالمی تاثر میں تبدیلی آئی ہے۔“
جین ازم کا مفہوم بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پیدائش اور موت كے چكروں سے مكمل نجات کا راستہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان نے کبھی کسی دوسرے ملک کو فتح کرنے کے لیے حملہ نہیں کیا اور اس کے بجائے خود کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عظیم سنتوں اور باباؤں نے تاریک ترین دور میں ہندوستان کی رہنمائی کی جس کی وجہ سے قوم کو اپنا راستہ تلاش کرنے کا موقع ملا حالانكہ بہت سی عظیم تہذیبیں فنا پذیر ہوئیں۔
گزشتہ 10 برسوں میں ہونے والی متعدد تقریبات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جین آچاریوں کی دعوت پر پروگراموں میں حصہ لینے کی کوشش کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ “پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں داخل ہونے سے پہلے، مجھے اپنی اقدار کو یاد کرنے کے لیے ‘مچھامی دکدم‘ کا ورد کرنا یاد ہے۔” جناب مودی نے ملک کی وراثت کی خوبصورتی، یوگا اور آیوروید کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ نئی نسل کے نزدیك ہندوستان كا فخر اس کی شناخت ہے۔ انہوں نے زور دے كر كہا کہ ہندوستان اس بات کا ثبوت ہے کہ جب کسی قوم میں عزت نفس کا جذبہ بیدار ہوتا ہے تو اس كی پیشقدمی روکنا ناممکن ہو جاتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا كہ “ہندوستان کے لئے، جدیدیت اس کا جسم ہے تو روحانیت اس کی روح ہے۔ اگر جدیدیت سے روحانیت کو نکال دیا جائے تو انارکی پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے كہا كہ بھگوان مہاویر کی تعلیمات پر عمل کیا جائے کیونکہ ان اقدار کا احیاء وقت کا تقاضا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان بدعنوانی اور مایوسی کے دور سے ابھر رہا ہے کیونکہ 25 کروڑ سے زیادہ ہندوستانی غربت سے باہر آچکے ہیں۔ شہریوں سے یہ كہتے ہوئے كہ اس لمحے کا فائدہ اٹھایا جائے وزیر اعظم نے سب کو ’بے نیازی اور اہنسا‘ کے راستے پر چلنے کو کہا اور قوم کے مستقبل کے لیے کام کرتے رہنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور سنتوں کا ان کے متاثر کن الفاظ کے لیے شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر مرکزی وزیر قانون و انصاف (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور اور ثقافت کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال جین برادری کے دیگر معززین اور سنتوں کے ساتھ موجود تھے۔
پس منظر
چوبیس ویں روحانی پیشوا بھگوان مہاویر نے اہنسا (عدم تشدد)، ستیہ (سچائی)، آستیہ (بے نیازی)، برہماچاریہ اور اپری گرہ (عدم انسلاك) جیسے جین اصولوں کے ذریعے پرامن بقائے باہم اور عالمی بھائی چارے کا راستہ روشن کیا۔
جین ہر روحانی پیشوا کے پانچ کلیانک (بڑے واقعات) كا جشن مناتے ہیں۔ ان میں بشمول مہاویر سوامی جی: چیوانا/گربھا (تصور) کلیانک؛ جنما (پیدائش) کلیانک؛ دکشا (دست برداری) کلیانک؛ كیولجنانا (دانائی) کلیانک اور نروان (آزادی/حتمی نجات) شامل ہیں۔ 21 اپریل 2024 بھگوان مہاویر سوامی کا جنم کلیانک ہے اور حکومت اس موقع پر بھارت منڈپم میں ایک ثقافتی پروگرام کا اہتمام کرکے جین برادری کے سنتوں کے ساتھ اس موقع کی یاد منا رہی ہے اور جماعت کو آشیرواد دے رہی ہے۔
Bhagwan Mahavir’s message of peace, compassion and brotherhood are a source of great inspiration for everyone. Speaking at 2550th Bhagwan Mahavir Nirvan Mahotsav programme.https://t.co/TksfxyjsiC
— Narendra Modi (@narendramodi) April 21, 2024
******
U.No:6612
ش ح۔رف۔س ا