Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

کابینہ نے تین زمروں کے تحت کول گیسی فکیشن پروجیکٹوں کے لیے ترغیب دینے کے واسطے سرکاری پی ایس یوز  اور پرائیویٹ سیکٹر کے کوئلہ/لگنائٹ گیسی فکیشن پروجیکٹوں کو فروغ دینے کی اسکیم کو منظوری دی


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ نے تین زمروں  کے تحت کوئلہ گیسی فکیشن پروجیکٹوں کے لیے میں ترغیب دینے کے واسطے 8500 کروڑ روپے کی لاگت سے سرکاری پی ایس یوز  اور پرائیویٹ سیکٹر کے کوئلہ/لگنائٹ گیسی فکیشن پروجیکٹوں کو فروغ دینے کی اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔

کابینہ نے مندرجہ ذیل اسکیم کی منظوری دی ہے۔

  • 8500 کروڑ روپے کا کل خرچ تین زمروں کے تحت کول گیسی فکیشن پروجیکٹوں کے لیے مالی امداد کے طور پر فراہم کیا جائے گا۔
  • زمرہ ایک  میں، سرکاری پی ایس یوز  کے لیے 4050 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے جس میں 1350 کروڑ روپے کی یکمشت گرانٹ یا کیپیکس کا 15 فیصد، جو بھی کم ہو، فراہم کرکے 3 پروجیکٹوں کی مدد کی جائے گی۔
  • زمرہ  دو  میں، پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ ساتھ سرکاری پی ایس یوز  کے لیے 3850 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے جس میں 1000 کروڑ روپے کی یکمشت گرانٹ یا کیپیکس کا 15 فیصد، جو بھی کم ہو ہر پروجیکٹ کے لیے فراہم کیا جائے گا۔ ٹیرف پر مبنی بولی کے عمل پر کم از کم ایک پروجیکٹ کی بولی لگائی جائے گی اور اس کے معیار کو نیتی آیوگ کے ساتھ مشاورت سے ڈیزائن کیا جائے گا۔
  • زمرہ  تین  میں، نمائشی پروجیکٹوں (دیسی ٹیکنالوجی) اور/یا چھوٹے پیمانے پر مصنوعات پر مبنی گیسی فکیشن پلانٹوں کے لیے 600 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے جس کے تحت 100 کروڑ روپے کی یکمشت گرانٹ یا کیپیکس کا 15 فیصد، جو بھی کم ہو، منتخب ادارے کو دیا جائے گا جس کا کم از کم کیپیکس 100 کروڑ روپے کا ہو  اور  کم از کم پروڈکشن 1500 این ایم 3/ گھنٹہ سن گیس ہو۔
  • زمرہ  دو اور تین کے تحت اداروں کا انتخاب ایک مسابقتی اور شفاف بولی کے عمل کے ذریعے کیا جائے گا۔
  • گرانٹ منتخب ادارے کو دو مساوی قسطوں میں ادا کی جائے گی۔
  • سکریٹری کول کی سربراہی میں ای جی او ایس کو مکمل طور پر اختیار ہوگا کہ وہ اس شرط  پر  کہ مجموعی مالیاتی اخراجات 8500 کروڑ روپے کے اندر رہیں، اسکیم کے طریقہ کار میں کسی بھی قسم کی تبدیلیاں کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا گ۔ ن ا۔

U- 3971