خدمت اور روحانیت کی مظہر امّاں، ماتا امرتانندمئی جی کو میرا عقیدت مندانہ سلام۔ ان کی سترویں سالگرہ کے موقع پر، میں اماں کی لمبی اور صحت مند زندگی کی خواہش کرتا ہوں۔ میری دعا ہے کہ دنیا بھر میں محبت اور ہمدردی پھیلانے کا ان کا مشن آگے بڑھتا رہے۔ میں امّاں کے پیروکاروں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے یہاں جمع ہونے پر مبارکباد بھی دیتا ہوں اور اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔
دوستو
میں 30 سال سے زیادہ عرصے سے اماں سے براہ راست رابطہ میں ہوں۔ مجھے اماں کے ساتھ کچھ عرصے تک کام کرنے کا تجربہ کچھ میں زلزلے کے بعد ہوا۔ مجھے وہ دن آج بھی یاد ہے جب امرت پوری میں اماں کی 60ویں سالگرہ منائی گئی تھی۔ اگر میں آج کی تقریب میں موجود ہوتا تو مجھے مزہ آتا اور اچھا لگتا۔ آج بھی دیکھتا ہوں کہ اماں کے مسکراتے چہرے اور پیار بھرے طبیعت کی گرمجوشی پہلے کی طرح برقرار ہے۔ اور صرف یہی نہیں، پچھلے 10 سالوں میں اماں کے کام اور دنیا پر ان کا اثر کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ پچھلے سال اگست میں، مجھے ہریانہ کے فرید آباد، میں امرتا ہسپتال کا افتتاح کرنے کا شرف حاصل ہوا۔ امّاں کی موجودگی اور ان کی نعمتوں کی چمک لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے، ہم اسے صرف محسوس کر سکتے ہیں۔ مجھے یاد ہے تب میں نے امّاں کے لیے کہا تھا، اور آج میں دہراتا ہوں، سنیہ تِنڈے، کرونیاتِنڈے، سات تِنڈے، تیاگا تِنڈےپرایائے ماڑ اماں ، ماتا امرتانندمئی دیوی، بھار-تنڈے مہاتایا، روحانی روایت-تنڈے، نروا کاشیان، یعنی امّاں، محبت، ہمدردی، خدمت اور ترک کرنے کا مجسمہ ہیں۔ وہ ہندوستان کی روحانی روایت کی علمبردار ہیں۔
ساتھیو،
اماں کے کام کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ انہوں نے ملک اور بیرون ملک ادارے بنائے اور انہیں مزید فروغ دیا۔صحت کا شعبہ ہو یا تعلیم کا، اماں کی رہنمائی میں ہر ادارے نے انسانی خدمت اور سماجی بہبود کو نئی بلندیاں دیں۔ جب ملک نے صفائی ستھرائی کی مہم شروع کی تو امّاں پہلی شخصیات میں شامل تھیں جو اسے کامیاب بنانے کے لیے آگے آئیں۔ انہوں نے گنگا کے کنارے بیت الخلا بنانے کے لیے 100 کروڑ روپے کا عطیہ بھی دیا، جس سے صفائی کو ایک نیا فروغ ملا۔ اماں کے پوری دنیا میں پیروکار ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ہندوستان کی شبیہ اور ملک کی ساکھ کو مضبوط کیا ہے۔ جب الہام اتنا عظیم ہو تو کوششیں بھی عظیم ہو جاتی ہیں۔
ساتھیو،
وبائی امراض کے بعد کی دنیا میں، ترقی کے لیے ہندوستان کے انسانیت پر مرکوز نقطہ نظر کو آج قبول کیا جا رہا ہے۔ ایسے موڑ پر، امّاں جیسی شخصیات ہندوستان کے انسان پر مبنی نقطہ نظر کی عکاس ہیں۔ اماں نے ہمیشہ معذوروں کو بااختیار بنانے اور محروموں کو ترجیح دینے کے لیے انسانی قربانی دی ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی ہندوستان کی پارلیمنٹ نے ناری شکتی وندن ایکٹ بھی پاس کیا ہے۔ خواتین کی قیادت میں ترقی کے عزم کے ساتھ آگے بڑھنے والے ہندوستان میں اماں جیسی متاثر کن شخصیت موجود ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اماں کے پیروکار دنیا میں امن اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے اسی طرح کا کام کرتے رہیں گے۔ ایک بار پھر، امّاں کو 70ویں سالگرہ مبارک ہو۔ ان کی عمر دراز ہو، صحت اچھی ہو، وہ اسی طرح انسانیت کی خدمت کرتی رہیں۔ میں اپنی بات اس خواہش کے ساتھ ختم کرتا ہوں کہ آپ ہم سبھی پر ایسے ہی اپنی محبت کا اظہار کرتی رہیں۔پھر ایک بار . اماں کو سلام
*****
ش ح۔ ۔ ج
UNO-10298
Addressing a programme to mark the 70th birthday of Mata @Amritanandamayi Ji. Praying for her long and healthy life. https://t.co/FsDxDNFwwD
— Narendra Modi (@narendramodi) October 3, 2023