Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں لوک سبھا سے خطاب کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں لوک سبھا سے خطاب کیا۔

ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں پہلا تاریخی  اجلاس ہے اور اس موقع پر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے نئی پارلیمنٹ کے پہلے ہی دن خصوصی اجلاس میں ایوان سے خطاب کا موقع فراہم کرنے پر اسپیکر کا شکریہ ادا کیا اور ایوان کے ارکان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ امرت کال کی صبح ہے کیونکہ ہندوستان پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں جا کر مستقبل کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ حالیہ کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے سائنس کے شعبے میں چندریان 3 کی کامیابیوں اورجی20 کی تنظیم اور عالمی سطح پر اس کے اثرات کا ذکر کیا۔ انہوں نے اظہارِ خیال کیا کہ ہندوستان کو آج  ایک انوکھا موقع حاصل ہو رہا ہے اور اس کی روشنی میں آج قوم کی پارلیمنٹ کی نئی عمارت فعال ہو رہی ہے۔ گنیش چترتھی کے مبارک موقع کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھگوان گنیش خوشحالی، نیک نیتی، عقل اور علم کے دیوتا ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’یہ وقت ہے کہ عزائم  کو پورا کیا جائے اور نئے جوش اور توانائی کے ساتھ نئے سفر کا آغاز کیا جائے‘‘۔ گنیش چترتھی اور نئی شروعات کے موقع پر لوک مانیہ تلک کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد کے دوران لوک مانیہ تلک نے گنیش چترتھی کو پورے ملک میں سوراج کا شعلہ بھڑکانے کے لئے  ایک وسیلے کے طور پر استعمال کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ آج ہم اسی تحریک اورجذبہ  کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ آج سمواتسری پرو بھی ہے، جو معافی کا تہوار ہے۔ وزیر اعظم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تہوار کسی بھی دانستہ اور غیر ارادی حرکتوں کے لئے معافی مانگنے کے بارے میں ہے جن سے کسی کو تکلیف پہنچی ہو۔ وزیر اعظم نے تہوار کے جذبے کے ساتھ سبھی کو مچھامی دُکادام بھی کہا اور ماضی کی تمام تلخیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے بڑھنے کو کہا۔

وزیر اعظم نے مقدس سینگول کی موجودگی کا ذکر پرانے اور نئے کے درمیان ایک کڑی کے طور پر اور آزادی کی پہلی روشنی کے گواہ کے طور پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدس سینگول کو ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے چھوا تھا۔ جناب مودی نے کہا کہ اس لیے سینگول ہمیں ہمارے ماضی کے ایک بہت اہم حصے سے جوڑتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نئی عمارت کی عظمت امرت کال کوروشن  کرتی ہے اوران مزدوروں  اور انجینئروں کی محنت کا احساس کراتی ہے جو وبائی امراض کے دوران بھی عمارت کی تعمیر کا کام جاری رکھے رہے۔ وزیراعظم کی قیادت میں پورے ایوان نے ان مزدوروں  اور انجینئروں کے لیے تالیاں بجائیں۔ انہوں نے بتایا کہ 30 ہزار سے زیادہ مزدوروں  نے عمارت کی تعمیر میں تعاون کیا اور مزدوروں  کی مکمل تفصیلات پر مشتمل ایک ڈیجیٹل کتاب کی موجودگی کا ذکر کیا۔

ہمارے اعمال پر جذبات اور احساسات کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج ہمارے جذبات ہمارے طرز عمل میں ہماری رہنمائی کریں گے۔ انہوں نے کہا، ’’بھون (عمارت) بدل گیا ہے، بھاو (احساس) کو بھی بدلنا چاہیے‘‘۔

’’پارلیمنٹ ملک کی خدمت کے لیے سب سے اعلیٰ مقام ہے‘‘، وزیر اعظم نےان خیالات کا ا ظہار یہ بتاتے ہوئے کیا کہ ایوان کسی سیاسی جماعت کے فائدے کے لیے نہیں، بلکہ صرف قوم کی ترقی کے لیے ہے۔ بحیثیت ممبر، وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے قول، خیالات اور عمل سے آئین کی روح کو برقرار رکھنا چاہیے۔ جناب مودی نے اسپیکر کو یقین دلایا کہ ہر رکن ایوان کی توقعات اور خواہشات پر پورا اترے گا اور ان کی رہنمائی میں کام کرے گا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ایوان میں اراکین کا رویہ ان عوامل میں سے ایک ہوگا جو اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا وہ حکمراں جماعت کا حصہ ہوں گے یا اپوزیشن کا کیونکہ تمام کارروائی عوام کی نظروں  کی نظروں کے سامنے انجام دی جارہی ہے۔

عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اجتماعی بات چیت اور عمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے اہداف کے اتحاد پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہم سب کو پارلیمانی روایات کی لکشمن ریکھا کی پابندی  کرنی چاہیے‘‘۔

سماج کی موثر تبدیلی میں سیاست کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے خلائی امور  سے لے کر کھیلوں تک کے شعبوں میں ہندوستانی خواتین کے تعاون پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح دنیا نے جی20 کے دوران خواتین کی قیادت میں ترقی کے تصور کو قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سمت میں حکومت کے اقدامات معنی خیز رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن دھن اسکیم کے 50 کروڑ استفادہ کنندگان میں سے زیادہ تر کھاتے خواتین کے ہیں۔ انہوں نے مدرا یوجنا، پی ایم آواس یوجنا، جیسی اسکیموں میں خواتین کے لیے فوائد کا بھی ذکر کیا۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ کسی بھی قوم کی ترقی کے سفر میں ایک وقت ایسا آتا ہے جب تاریخ بنتی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا موقع ہندوستان کے ترقی کے سفر میں وہ لمحہ ہے جب تاریخ لکھی جا رہی ہے۔ خواتین کے ریزرویشن پر پارلیمنٹ میں بحث و مباحثے پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ اس مسئلہ پر پہلا بل 1996 میں پیش کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اسے اٹل جی کے دور میں کئی بار ایوان میں پیش کیا گیا لیکن یہ خواتین کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے تعداد میں مطلوبہ تعاون حاصل نہیں کر سکا۔ جناب مودی نے اس فقرے کا بھی اضافہ کیا کہ’’مجھے یقین ہے کہ خدا نے مجھے اس کام کو انجام دینے کے لئے منتخب کیا ہے‘‘،کیونکہ مرکزی کابینہ نے پارلیمنٹ میں خواتین کے ریزرویشن بل کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ’’19 ستمبر 2023 کا یہ تاریخی دن ہندوستان کی تاریخ میں امر ہونے والا ہے‘‘۔ ہر شعبے میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شراکت کا جائزہ لیتے  ہوئے وزیراعظم نے پالیسی سازی میں مزید خواتین کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ قوم کے لیے ان کی شراکت میں مزید اضافہ ہو۔ انہوں نے اراکین پر زور دیا کہ وہ اس تاریخی دن پر خواتین کے لیے مواقع کے دروازے کھول دیں۔

اپنی گفتگو کا اختتام کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا  کہ’’خواتین کی قیادت میں ترقی کی قرارداد کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہماری حکومت آج ایک بڑا آئینی ترمیمی بل پیش کر رہی ہے۔ اس بل کا مقصد لوک سبھا اور ودھان سبھا میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا ہے۔ ناری شکتی وندن ادھنیم ہماری جمہوریت کو مزید مضبوط کرے گا۔ میں قوم کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو نرشکتی وندن ادھینیم کی مبارکباد دیتا ہوں۔ میں قوم کی تمام ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس بل کو قانون کی شکل دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ میں اس ایوان کے تمام ساتھیوں سے درخواست کرتا ہوں اور ساتھ ہی یہ بھی کہتا ہوں کہ ایک نیک شگون آغاز ہو رہا ہے، اگر یہ بل اتفاق رائے سے قانون بن جاتا ہے تو اس کی طاقت کئی گنا بڑھ جائے گی۔ لہذا، میں دونوں ایوانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بل کو مکمل اتفاق رائے سے پاس کریں‘‘ ۔

************

 

ش ح۔ س ب    ۔ر ا

 (U.No. 9684)