Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش کے بینا میں 50,700 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا

وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش کے بینا میں 50,700 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بینا، مدھیہ پردیش میں 50,700 کروڑروپئے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ ان پروجیکٹوں میں بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ (بی پی سی ایل) کا بینا ریفائنری میں پیٹرو کیمیکل کمپلیکس شامل ہے جس کو تقریباً 49,000 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا۔نرمداپورم ضلع میں ایک پاور اور قابل تجدید توانائی مینوفیکچرنگ زون؛ اندور میں دو آئی ٹی پارکس؛ رتلام میں ایک میگا انڈسٹریل پارک؛ اور پورےمدھیہ پردیش میں چھ نئے صنعتی علاقے شامل ہیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بندیل کھنڈ جنگجوؤں کی سرزمین ہے۔ انہوں نے ایک ماہ کے اندر مدھیہ پردیش میں ساگر کا دورہ کرنے کا ذکر کیا اوراس موقع کے لئے مدھیہ پردیش حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سنت روی داس جی کی یادگار کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں حصہ لینے کو بھی یاد کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کے منصوبے خطے کی ترقی کو نئی توانائی بخشیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت ان منصوبوں پر 50 ہزار کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے جو ملک کی کئی ریاستوں کے بجٹ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا ‘‘یہ مدھیہ پردیش کے لئے ہماری قراردادوں کی وسعت کی نشاندہی کرتا ہے’’۔

آزادی کا امرت کال میں وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے ہر شہری نے ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک میں تبدیل کرنے کا عزم کررکھا ہے۔ آتم نربھر بھارت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے درآمدات کو کم کرنے پر زور دیا اور نشاندہی کی کہ ہندوستان پٹرول اور ڈیزل کے ساتھ ساتھ پٹرو کیمیکل مصنوعات کے لیے بیرونی ممالک پر انحصار کرتا ہے۔ بینا ریفائنری میں پیٹرو کیمیکل کامپلیکس کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ یہ پیٹرو کیمیکل صنعت میں آتم نربھربھارت کی سمت میں ایک پیش قدمی ہے۔ وزیراعظم نے پلاسٹک کی مصنوعات جیسے پائپ، نلکے، فرنیچر، پینٹ، کار کے پرزہ جات، طبی آلات، پیکیجنگ میٹریل اور زرعی آلات کی مثالیں دیں اور کہا کہ پیٹرو کیمیکل اس کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ‘‘میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ بینا ریفائنری میں پیٹرو کیمیکل کامپلیکس پورے خطے میں ترقی کو فروغ دے گا اور ترقی کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا’’، وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے نہ صرف نئی صنعتوں کو جنم ملے گا بلکہ چھوٹے کسانوں اور کاروباری افراد کو فائدہ پہنچے گا۔اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے لیے ہزاروں مواقع بھی پیداہوں گے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے آج 10 نئے صنعتی منصوبوں پر کام کے آغاز کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ نرمداپورم، اندور اور رتلام میں پروجیکٹوں سے مدھیہ پردیش کی صنعتی صلاحیت میں اضافہ ہوگا جس سے سبھی کو فائدہ ہوگا۔

کسی بھی ریاست یا ملک کی ترقی کے لیے گورننس میں شفافیت اور بدعنوانی کو ختم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے اس وقت کو یاد کیا جب مدھیہ پردیش کو ملک کی سب سے نازک اور کمزور ریاستوں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ جناب مودی نے کہا ‘‘جن لوگوں نے مدھیہ پردیش میں دہائیوں تک حکومت کی ان کے پاس جرم اور بدعنوانی کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا’’ ۔ اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ کس طرح ریاست میں مجرموں کو آزاد چھوڑ دیا گیا تھا اور امن و امان میں عوام کے اعتماد میں بے حد کمی تھی، جناب مودی نے کہا کہ اس طرح کے حالات نے صنعتوں کو ریاست سے دور کردیا تھا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ موجودہ حکومت نے مدھیہ پردیش کے حالات کو تبدیل کرنے کے لئے سب سے زیادہ کوششیں کی ہیں جب سے وہ پہلی باراقتدار میں آئی ہے۔ کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے ذہنوں سے خوف دور کرنے، سڑکوں کی تعمیر اور بجلی کی فراہمی کی مثالیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ بہتر رابطے نے ریاست میں ایک مثبت ماحول پیدا کیا ہے جہاں بڑی صنعتیں کارخانے لگانے کے لیے تیار ہیں۔ جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مدھیہ پردیش آئندہ چند سالوں میں صنعتی ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو لے گا۔

وزیر اعظم نے غلامی کی ذہنیت سے چھٹکارا پانے اور ‘سب کاپریاس’ کے ساتھ آگے بڑھنے کے ان کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج کا نیا بھارت تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے غلامی کی ذہنیت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اب آزاد ہونے کے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی عکاسی حال ہی میں منعقدہ  جی20 میں ہوئی جو سب کے لیے ایک تحریک بن گئی اور سب کو ملک کی کامیابیوں پر فخر محسوس ہوا۔ وزیراعظم نے جی 20 کی شاندار کامیابی کا سہرا عوام کو دیا۔ انہوں نے کہا‘‘یہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی کامیابی ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شہروں میں ہونے والے پروگراموں نے بھارت کے تنوع اور صلاحیتوں کو ظاہر کیا اور دیکھنے والوں کو بہت متاثر کیا۔ انہوں نے کھجوراہو، اندور اور بھوپال میں جی 20 ایونٹس کے اثرات کا ذکر کیا اور کہا کہ اس نے دنیا کی نظروں میں مدھیہ پردیش کی شبیہ کوبہتربنایا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایک طرف، نیا بھارت دنیا کو اکٹھا کرنے اور وشوامتر کے طور پر ابھرنے میں اپنی مہارت دکھا رہا ہے، وہیں دوسری طرف کچھ ایسی تنظیمیں ہیں جو ملک اور سماج کو تقسیم کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔ . حال ہی میں تشکیل پانے والے اتحاد کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی پالیسیاں ہندوستانی اقدار پر حملہ کرنے اور ہزار سال پرانے نظریہ، اصولوں اور روایات کو تباہ کرنے تک محدود ہیں جو سب کو متحد کرنے کا کام کرتی ہیں۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ نو تشکیل شدہ اتحاد سناتن کو ختم کرنا چاہتا ہے، وزیر اعظم نے دیوی اہلیا بائی ہولکر کا ذکر کیا جنہوں نے اپنے سماجی کاموں سے ملک کے عقیدے کی حفاظت کی، جھانسی کی رانی لکشمی بائی جنہوں نے انگریزوں کو للکارا، مہاتما گاندھی جن کی اچھوت تحریک بھگوان شری رام سے متاثر تھی۔ سوامی وویکانند جنہوں نے لوگوں کو معاشرے کی مختلف برائیوں کے بارے میں آگاہ کیا، اور لوک مانیہ تلک جنہوں نے مادرہند کی حفاظت کے لیے پہل کی اور گنیش پوجا کو تحریک آزادی سے جوڑ دیا۔

وزیر اعظم نے سناتن کی طاقت کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا،جس نے جدوجہد آزادی کے مجاہدین کو متاثر کیا، جس میں سنت روی داس، ماتا شبری اور مہارشی والمیکی کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے ان لوگوں کو خبردار کیا جو سناتن کو توڑنا چاہتے ہیں جس نے ہندوستان کو متحد رکھا ہوا ہے اور لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ ایسے رجحانات کے خلاف ہوشیار رہیں۔

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ حکومت ملک اور عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے۔ انہوں نے کہا کہ محروموں کو ترجیح دینا حکومت کا بنیادی منتر ہے جو کہ ایک حساس حکومت ہے۔ وزیر اعظم نے وبائی امراض کے دوران مدد کے عوام نواز اقدامات، 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن کی فراہمی کے بارے میں بھی بات کی۔

وزیر اعظم نے کہا ‘‘ ہماری مسلسل کوشش ہے کہ مدھیہ پردیش ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچے، مدھیہ پردیش کے ہر خاندان کی زندگی آسان ہو اور ہر گھر میں خوشحالی آئے۔ مودی کی ضمانت کا ٹریک ریکارڈ آپ کے سامنے ہے’’۔ انہوں نے غریبوں کے لیے ریاست میں 40 لاکھ پکے مکانات اور بیت الخلاء، مفت طبی علاج، بینک اکاؤنٹس اور دھوئیں سے پاک کچن کی ضمانتوں کو پورا کرنے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے رکھشا بندھن کے موقع پر گیس سلنڈر کی قیمتوں میں کمی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا ‘‘اس کی وجہ سے اجولا سے استفادہ کرنے والی بہنوں کو اب 400 روپے سستا سلنڈر مل رہا ہے’’ ۔ وزیراعظم نے مزید کہا ‘‘اس لیے کل مرکزی حکومت نے ایک اور بڑا فیصلہ لیا۔ اب ملک میں مزید 75 لاکھ بہنوں کو مفت گیس کنکشن دیے جائیں گے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ کوئی بھی بہن گیس کنکشن سے محروم نہ رہے” ۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اپنے ہر وعدے کو پورا کرنے کے لیے پورے اخلاص کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مڈل مین کو ختم کرنے کا ذکر کیا جس نے ہر استفادہ کنندہ کو پورا فائدہ  پہنچانے  کویقینی بنایا اور پی ایم کسان سمان ندھی کی مثال دی جہاں ہر کسان جو فائدہ اٹھانے والا ہے اس کے بینک اکاؤنٹ میں براہ راست 28,000 روپے بھیجے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت نے اس اسکیم پر 2,60,000 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں مرکزی حکومت نے کسانوں کی لاگت کو کم کرنے اور سستی کھاد فراہم کرنے کی کوششیں کی ہیں اور 9 برسوں میں 10 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے اخراجات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ یوریا کا ایک تھیلا جس کی قیمت امریکی کسانوں کے لیے 3000 روپے تک ہوتی ہے، ہندوستانی کسانوں کو 300 روپے سے بھی کم میں دستیاب کرایا جاتا ہے، انہوں نے ماضی کے ہزاروں کروڑ روپے کے یوریا گھوٹالوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ وہی یوریا ہے جو اب ہر جگہ آسانی سے دستیاب ہے۔

وزیر اعظم نے دو انجن والی حکومت کے ذریعہ بندیل کھنڈ میں آبپاشی کے منصوبوں پر کئے گئے کام کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ‘‘بندیل کھنڈ سے بہتر کون آبپاشی کی اہمیت کو جانتا ہے’’۔  وزیر اعظم نے کین – بیتوا لنک کینال کا ذکر کیا اور کہا کہ اس سے بندیل کھنڈ سمیت اس خطہ کے کئی اضلاع کے کسانوں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ ہر گھر کو پائپ سے پانی فراہم کرنے کی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ صرف 4 سالوں میں ملک بھر میں تقریباً 10 کروڑ نئے خاندانوں کو نل کا پانی فراہم کیا گیا ہے جبکہ مدھیہ پردیش میں 65 لاکھ خاندانوں کو پائپ سے پانی پہنچایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا ‘‘بندیل کھنڈ میں، اٹل گراؤنڈ واٹر اسکیم کے تحت پانی کے ذرائع پیدا کرنے پر بھی بڑے پیمانے پر کام کیا جارہا ہے۔’’

وزیر اعظم نے تبصرہ کیاکہ حکومت اس خطے کی ترقی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور کہا کہ 5 اکتوبر 2023 کو رانی درگاوتی کا 500 واں یوم پیدائش کے مبارک موقع  کوبڑی شان و شوکت کے ساتھ منایا جائے گا۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری حکومت کی کوششوں سے غریبوں، دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا ہے۔ جناب مودی نے کہا ‘‘محروموں کو ترجیح دینے کے ماڈل،‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’ نے آج دنیا کو راستہ دکھا رہا ہے’’۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک دنیا کی ٹاپ 3 معیشتوں میں سے ایک بننے کے ہدف کی سمت میں کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا‘‘مدھیہ پردیش ہندوستان کو ٹاپ 3 بنانے میں بڑا کردار ادا کرے گا’’۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں، صنعتوں اور نوجوانوں کے لیے نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے یقین ظاہر کیا کہ آج کے منصوبے ریاست کی تیز رفتار ترقی کو مزید تیز کریں گے۔ جناب مودی نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی ‘‘اگلے 5 سال مدھیہ پردیش کی ترقی کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے’’ ۔

اس موقع پر مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی پٹیل، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیوراج سنگھ چوہان، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری کے علاوہ دیگر اہم شخصیات موجود تھیں ۔

پس منظر

ایک قدم میں جو ریاست میں صنعتی ترقی کو ایک بڑی تحریک فراہم کرے گا، وزیر اعظم نے بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ (بی پی سی ایل) کے بینا ریفائنری میں پیٹرو کیمیکل کامپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ جدید ترین ریفائنری، جو تقریباً 49,000 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی جائے گی، تقریباً 1200 کے ٹی پی اے (کلو ٹن سالانہ) ایتھیلین اور پروپیلین پیدا کرے گی، جو کہ ٹیکسٹائل، پیکیجنگ، فارما، جیسے مختلف شعبوں کے لیے اہم اجزاء ہیں۔  اس سے ملک کا درآمدی انحصار کم ہو جائے گا اور یہ وزیر اعظم کے ‘آتم نر بھر بھارت’ کے وژن کو پورا کرنے کی طرف ایک قدم ہوگا۔ اس میگا پروجیکٹ سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور پیٹرولیم سیکٹر میں ڈاون اسٹریم انڈسٹریز کی ترقی کو فروغ ملے گا۔

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے نرمداپورم ضلع میں دس پروجیکٹوں یعنی پاور اینڈ رینیوایبل انرجی مینوفیکچرنگ زون؛ اندور میں دو آئی ٹی پارکس؛ رتلام میں ایک میگا انڈسٹریل پارک؛ اور مدھیہ پردیش میں چھ نئے صنعتی علاقوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔

‘پاور اینڈ رینیوایبل انرجی مینوفیکچرنگ زون، نرمداپورم‘ کو 460 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا جائے گا اور یہ خطے میں اقتصادی ترقی اور روزگار پیدا کرنے کی جانب ایک قدم ہوگا۔ اندور میں ’آئی ٹی پارک 3 اور 4‘، تقریباً 550 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا، جو آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس سیکٹر کو تحریک فراہم کرے گا اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع کھولے گا۔

رتلام میں میگا انڈسٹریل پارک 460 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا اورجس میں ٹیکسٹائل، آٹوموبائل اور فارماسیوٹیکل جیسے اہم شعبوں کا ایک بڑا مرکز بننے کا تصور کیا گیا ہے۔ یہ پارک دہلی ممبئی ایکسپریس وے سے اچھی طرح سے منسلک ہوگا۔ اس سے پورے خطے کی معاشی ترقی کو بڑا فروغ ملے گا، نوجوانوں کے لیے براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ریاست میں متوازن علاقائی ترقی اور روزگار کے یکساں مواقع کو فروغ دینے کے مقصد سے، شاجاپور، گنا، مئوگنج، آگر مالوا، نرمداپورم اور مکسی میں تقریباً 310 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے چھ نئے صنعتی علاقے بھی تیار کیے جائیں گے۔

<

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔ج ق۔ف ر

(U: 9492)