Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

کابینہ نے ہندستان اور سیرا لیون کے درمیان ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے پاپولیشن اسکیل پرنافذ کامیاب ڈیجیٹل حل کے اشتراک کے شعبے میں تعاون پر ایک مفاہمت نامے پر دستخط کو منظوری دی


وزیر اعظم کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے 13 جون 2023 کو جمہوریہ ہند کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت اورعوامی جمہوریہ سیرالیون کی  اطلاعات اور مواصلات کی وزارت کے درمیان ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے پاپولیشن اسکیل پرنافذ کامیاب ڈیجیٹل حل کے اشتراک کے شعبے میں تعاون پرمفاہمت کی عرضداشت (ایم او یو)پر دستخط کو منظوری دی۔

مفاہمت نامے کا مقصد دونوں ممالک کے ڈیجیٹل تبدیلی کے اقدامات کے نفاذ میں قریبی تعاون اور تجربات کے تبادلے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر مبنی حل (یعنی انڈیا اسٹیک)کو فروغ دینا ہے۔ مفاہمتی عرضداشت میں بہتر تعاون کا تصور کیا گیا ہے، جس سے آئی ٹی کے شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

مفاہمتی عرضداشت فریقین کے دستخط کی تاریخ سے نافذ العمل ہوگا اور یہ3 سال کی مدت تک نافذ رہے گا۔

ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی)کے میدان میں جی 2جی اور بی2بی باہمی تعاون کو بڑھایا جائے گا۔ اس مفاہمتی عرضداشت میں زیر غور سرگرمیوں کی مالی اعانت ان کی انتظامیہ کے باقاعدہ آپریٹنگ مختص کے ذریعے کی جائے گی۔

ایم ای آئی ٹی وائی ، آئی سی ٹی ڈومین میں دو طرفہ اور کثیر جہتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے متعدد ممالک اور کثیر جہتی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ اس عرصے کے دوران، ایم ای آئی ٹی وائی، آئی سی ٹی ڈومین میں تعاون اور معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کی اپنی ہم منصب تنظیموں/ایجنسیوں کے ساتھ مفاہمت نامے/ ایم او سی/معاہدے کیے ہیں۔ یہ حکومت ہند کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات جیسے ڈیجیٹل انڈیا، آتم نربھر بھارت، میک اِن انڈیا وغیرہ سے مطابقت رکھتا ہے، تاکہ ملک کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور علمی معیشت میں تبدیل کیا جا سکے۔ اس بدلتے ہوئے نمونے میں، باہمی تعاون کو بڑھانے کے مقصد سے کاروباری مواقع تلاش کرنے، بہترین طریقوں کے اشتراک اور ڈیجیٹل سیکٹر میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

پچھلے کچھ سالوں میں، ہندوستان نے ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی)کے نفاذ میں اپنی قائدانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے اورکووڈ وبا ءکے دوران بھی عوام کو خدمات کی فراہمی کامیابی کے ساتھ کی ہے۔ اس کے نتیجے میں بہت سے ممالک نے ہندوستان کے تجربات سے سیکھنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور ہندوستان کے تجربات سے سیکھنے کے لیے ہندوستان کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔

انڈیا اسٹیک سلوشنز عوامی خدمات تک رسائی اور فراہمی کے لیے آبادی کے پیمانے پر انڈیا کے ذریعے تیار کردہ اور نافذ کیے گئے  ڈی پی آئی ہیں، اس کا مقصد بامعنی رابطہ فراہم کرنا، ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینا اور عوامی خدمات تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کا اہل بنانا ہے۔ یہ کھلی ٹیکنالوجی پر بنائے گئے ہیں، آپس میں کام کرنے کے قابل ہیں اور صنعت اور کمیونٹی کی شرکت کو بروئے کار لانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں جو جدت کو فروغ دیتے ہیں۔ تاہم ڈی پی آئی کی تعمیر میں ہر ملک کی منفرد ضروریات اور چیلنجز ہوتے ہیں، حالانکہ بنیادی فعالیت ایک جیسی ہے، جو عالمی تعاون کی اجازت دیتی ہے۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(13.09.2023)

(U: 9454)