سواگت (ٹکنالوجی کے اطلاق کے ذریعہ شکایات پر ریاست گیر توجہ) کی شروعات وزیر اعظم نے اپریل 2003 میں کی تھی، جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ اس پروگرام کا آغاز ان کے اس یقین سے ہوا کہ ایک وزیر اعلیٰ کی سب سے بڑی ذمہ داری اپنی ریاست کے عوام کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ اس عزم کے ساتھ، زندگی کو آسان بنانے کے لیے ٹکنالوجی کی صلاحیت کا جلد ادراک کرنے کے ساتھ، اس وقت کے وزیر اعلی مودی نے اپنی نوعیت کا پہلا ٹیکنالوجی پر مبنی شکایات کے ازالے کا پروگرام شروع کیا۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد ٹیکنالوجی کے ذریعے شہریوں اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا تھا اور ان کی روز مرہ کی شکایات کو فوری، موثر اور مقررہ وقت میں حل کرنا تھا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سواگت نے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی کا اثر ڈالا اور بغیر کاغذ کے، شفاف اور پریشانی سے پاک طریقے سے مسائل کو حل کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ بن گیا۔
سواگت کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ عام آدمی کو اپنی شکایات براہ راست وزیر اعلی ٰ تک پہنچانے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ہر مہینے کی چوتھی جمعرات کو منعقد ہوتا ہے جس میں وزیر اعلی شکایات کے ازالے کے لیے شہریوں سے گفت و شنید کرتے ہیں۔ اس سے شکایات کے فوری حل کے ذریعہ لوگوں اور حکومت کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا ہوا ہے۔ اس پروگرام کے تحت اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ہر درخواست دہندہ کو فیصلے سے آگاہ کیا جائے۔ تمام درخواستوں کی کارروائی آن لائن دستیاب ہے۔ اب تک جمع کرائی گئی 99 فیصد سے زیادہ شکایات کو حل کیا جا چکا ہے۔
سواگت آن لائن پروگرام کے چار اجزاء ہیں: ریاستی سواگت، ضلع سواگت، تعلقہ سواگت اور گرام سواگت۔ وزیر اعلیٰ خود ریاستی سواگت کے دوران عوامی سماعتوں میں شرکت کرتے ہیں۔ ضلع کلکٹر ضلع سواگت کے انچارج ہوتے ہیں جبکہ معاملاتدار اور کلاس ون افسر تعلقہ سواگت کے سربراہ ہوتے ہیں۔ گرام سواگت میں، شہری ہر مہینے کی پہلی سے 1 تاریخ تک تلاتی / وزیر کو شکایت داخل کرتے ہیں۔ ان کو تدارک کے لیے تعلقہ سواگت پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہریوں کے لیے ایک لوک فریاد پروگرام بھی چل رہا ہے جس میں وہ سواگت یونٹ میں اپنی شکایات درج کراتے ہیں۔
سواگت آن لائن پروگرام کو گذشتہ برسوں کے دوران متعدد ایوارڈوں سے نوازا گیاہے، جن میں عوامی خدمت میں شفافیت، احتساب اور جوابدہی کو بہتر بنانے کے لیے 2010 میں اقوام متحدہ کا پبلک سروس ایوارڈ بھی شامل ہے۔
**
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 4480