Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

مرکزی کابینہ نے کوانٹم ٹیکنالوجیز سے متعلق سائنسی اور صنعتی تحقیق و ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے قومی کوانٹم مشن کو منظوری دی


عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج قومی کوانٹم مشن (این کیو ایم) کو 24-2023 سے 31-2030 تک کی مدت کے لیے کل 6003.65 کروڑ روپے کی لاگت سے منظوری دے دی۔ اس مشن کا  مقصد کوانٹم ٹیکنالوجی (کیو ٹی) کے شعبے میں سائنسی اور صنعتی تحقیق و ترقی  کی بنیاد ڈالنا اور اسے تیار کرنا اور آگے بڑھانا اور اس سے متعلق ایک  تازہ اور تخلیقی ایکو سسٹم تیار کرنا ہے۔ یہ مشن کوانٹم ٹیکنالوجی پر مبنی اقتصادی ترقی کو رفتار دے گا، ملک میں ایک موافق  ایکو سسٹم تیار کرے گا اور کوانٹم ٹیکنالوجی اور ایپلی کیشنز (کیو ٹی اے) کی تشکیل کے شعبے میں ہندوستان کو ایک سرکردہ ملک بنائے گا۔

یہ نیا مشن سپر کنڈکٹنگ اور فوٹونک  تکنیک جیسے مختلف پلیٹ فارموں میں آٹھ سالوں میں 1000-50 فزیکل کیوبٹ کی استعداد والا درمیانی سطح  کا کوانٹم کمپیوٹر تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ہندوستان کے اندر 2000 کلومیٹر کی سرحد میں گراؤنڈ اسٹیشنوں کے درمیان سیارچہ  پر مبنی محفوظ کوانٹم کمیونی کیشن، دیگر ممالک کے ساتھ لمبی دوری کا محفوظ کوانٹم کمیونی کیشن، 2000 کلومیٹر سے زیادہ کے دائرے میں بین شہری (انٹر سٹی) ’کوانٹم کی‘ تقسیم کے ساتھ ساتھ کوانٹم میموری سے لیس ملٹی نوڈ کوانٹم نیٹ ورک بھی اس مشن کے دیگر اہم پہلو ہیں۔

یہ مشن درست وقت،  مواصلت اور نیویگیشن کے لیے نیوکلیئر سسٹم اور  جوہری گھڑیوں میں اعلیٰ حساسیت سے لیس میگنیٹو میٹر تیار کرنے میں مدد کرے گا۔ یہ کوانٹم  آلات کی تعمیر کے لیے سپرکنڈکٹرز،  نئے سیمی کنڈکٹر ڈھانچوں اور ٹوپولوجیکل  اشیاء وغیرہ جیسی کوانٹم اشیاء کے ڈیزائن اور ترتیب میں بھی مدد کرے گا۔ اس کے تحت کوانٹم کمیونٹی کیشن، سینسنگ اور موسمیاتی سائنس سے متعلق ایپلی کیشنز کے لیے  واحد فوٹان ذریعہ/ڈٹیکٹر اور الجھے ہوئے فوٹان سورس بھی تیار کیا جائیں گے۔

کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم کمیونی کیشن، کوانٹم سینسنگ اور  میٹرولوجی اور کوانٹم مواد اور  آلات کے شعبے میں چار  موضوعاتی مرکز (ٹی- ہب) سرکردہ تعلیمی اور قومی تحقیق و ترقی کے اداروں میں قائم کیے جائیں گے۔ یہ مرکز (ہب) بنیادی اور اپلائیڈ ریسرچ کے ذریعے نئے علم کی آبیاری پر توجہ مرکوز کریں گے اور ساتھ ہی ان شعبوں میں بھی تحقیق و ترقی کو فروغ دیں گے، جس کی ذمہ داری انہیں سونپی جائے گی۔

قومی کوانٹم مشن (این کیو ایم) ملک میں  ٹیکنالوجی کے فروغ سے متعلق ایکو سسٹم کو عالمی  مسابقتی سطح پر لے جا سکتا ہے۔ اس مشن سے مواصلات، صحت،  مالیاتی اور توانائی کے شعبوں کے ساتھ ساتھ دوائیں بنانے اور خلائی ایپلی کیشنز کو بہت فائدہ ہوگا۔ یہ ڈیجیٹل انڈیا، میک ان انڈیا، اسکل انڈیا اور اسٹینڈ اپ انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، آتم نربھر بھارت اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) جیسی قومی ترجیحات کو وسیع طور پر فروغ دے گا۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 4275