وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے مختلف غذائی اجزا کے لیے غذائیت پر مبنی سبسڈی (این بی ایس) کی فی کلو گرام کی شرحوں کے لیے کھاد کے محکمے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے جو کہ ہیں ربیع سیزن 2022-23 کے لیے فاسفیٹک اور پوٹاشک کھادوں کے لیے نائٹروجن (N)، فاسفورس (P)، پوٹاش (K) اور سلفر (S) – (01.10.2022 سے 31.03.2023 تک) جیسا کہ ذیل میں دیا گیا ہے:
N |
P |
K |
S |
|
ربیع 2022-23 (1.10.2022 سے 31.03.2023 تک) |
98.02 |
66.93 |
23.65 |
6.12 |
سال | روپے فی کلو گرام |
---|
مالی اخراجات:
این بی ایس ربیع 2022 (01.10.2022 سے 31.03.2023 تک) کے لیے کابینہ کی طرف سے منظور شدہ سبسڈی 51,875 کروڑ روپے ہوگی جس میں کرایہ کی سبسڈی کے ذریعہ دیسی کھاد کا تعاون (ایس ایس پی) بھی شامل ہے۔
فوائد:
اس سے کسانوں کو ربیع 2022-23 کے دوران کھادوں کی رعایتی/ سستی قیمتوں پر تمام P&K کھادوں کی آسانی سے دستیابی ممکن ہو سکے گی اور زرعی شعبے کو مدد ملے گی۔ کھادوں اور خام مال کی بین الاقوامی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو بنیادی طور پر مرکزی حکومت کے ذریعہ جذب کیا گیا ہے۔
پس منظر:
حکومت کھاد کے مینوفیکچررز/ درآمد کنندگان کے ذریعے کسانوں کو رعایتی قیمتوں پر P&K کھادوں کے لیے یوریا اور 25 گریڈ کی کھادیں فراہم کر رہی ہے۔ P&K کھادوں پر سبسڈی NBS اسکیم کے زیر انتظام ہے جو 01.04.2010 سے مؤثر ہے۔ اپنے کسان دوست نقطہ نظر کے مطابق، حکومت کسانوں کو مناسب قیمتوں پر P&K کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہے۔ کھادوں اور توانائی یعنی یوریا، ڈی اے پی، ایم او پی اور سلفر کی بین الاقوامی قیمتوں میں زبردست اضافے کے پیش نظر، حکومت نے ڈی اے پی سمیت پی اینڈ کے کھادوں پر سبسڈی بڑھا کر بڑھتی ہوئی قیمتوں کو جذب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سبسڈی کھاد کمپنیوں کو منظور شدہ نرخوں کے مطابق جاری کی جائے گی تاکہ وہ کسانوں کو مناسب قیمت پر کھاد فراہم کر سکیں۔
**************
ش ح۔ ف ش ع-م ف
U: 12136