Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے آندھرا پردیش کے بھیما ورم میں عظیم  مجاہدآزادی پسند الوری سیتاراما راجو کی سال بھر جاری رہنے والی 125 ویں یوم پیدائش تقریب کا آغاز کیا

وزیر اعظم نے آندھرا پردیش کے بھیما ورم میں عظیم  مجاہدآزادی پسند الوری سیتاراما راجو کی سال بھر جاری رہنے والی 125 ویں یوم پیدائش تقریب کا آغاز کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج آندھرا پردیش کے بھیما ورم میں سرکردہ مجاہد آزادی الوری سیتارام راجو کی سال بھر جاری رہنے والی 125 ویں یوم پیدائش تقریب کا آغاز کیا۔اس موقع پر آندھرا پردیش کے گورنر جناب بسوا بھوشن ہری چندن،وزیر اعلیٰ جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی، مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں آندھرا پردیش کی عظیم سرزمین پراس قدرعظیم وراثت کو سلام کرنے کا موقع ملنے پر فخر محسوس ہورہا ہے۔انہوں نے  اس موقع پر آزادی کا امرت مہوتسو،الوری سیتارام راجو کی 125 ویں یوم پیدائش اور رمپا بغاوت کے 100 سال جیسے بڑے واقعات کا ذکر کیا ۔ وزیر اعظم نے عظیم ’’منیام ویرڈو‘‘ الوری سیتارام راجو کی یاد میں پورے ملک کی جانب سے  انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے عظیم مجاہد آزادی کے اہل خانہ کےساتھ ملاقات پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے آندھرا پردیش کی روایت سے ابھرنے والے ’آدیواسی پرمپرا‘ اور مجاہد آزادی کوبھی خراج عقیدت پیش کیا۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ الوری سیتارام راجو گارو کی 125 ویں یوم پیدائش اور رمپا کرانتی کی 100 ویں سالگرہ  تقریبات سال بھر منائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پنڈرنگی میں ان کی جائے پیدائش ، چنتاپلی پولیس اسٹیشن کی تزئین  کارو آرائش، موگلو میں الوری دھیانا مندر کی تعمیرکاکام امرت مہوتسو کے جذبے کی علامت ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا پروگرام ہمارے مجاہد ین آزادی کی شجاعت کے کارناموں سے سب کو آگاہ کرنے کے عہد کا عکاس ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ جدوجہد آزادی صرف چند سالوں، چند علاقوں یا چند لوگوں کی تاریخ نہیں ہے۔ یہ تاریخ بھارت کے کونے کونے کے ایثار، استقامت اور قربانیوں کی تاریخ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تحریک آزادی کی تاریخ ہمارے تنوع، ثقافت اور بحیثیت قوم ہمارے اتحاد کی مضبوطی کی علامت ہے۔

الوری سیتارام راجو کو بھارت کی ثقافت، قبائلی شناخت، شجاعت، نظریات اور اقدار کی علامت قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سیتارام راجو گارو کی پیدائش سے لے کر ان کی قربانی تک، ان کی زندگی کا سفر ہم سب کے لیے ایک تحریک ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی قبائلی معاشرے کے حقوق، ان کے غم اور خوشی نیز ملک کی آزادی کے لیے وقف کر دی۔ وزیر اعظم نے کہا،’’الوری سیتارام راجو ‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کے جذبے کی نمائندگی کرتے ہیں جو ملک کو اتحاد کے ایک دھاگے میں پرورہا ہے ‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی روحانیت نے الوری سیتارام راجو کو ہمدردی اور نرم دلی  اورقبائلی سماج کوشناخت اور مساوات کا احساس دیا نیز علم اور ہمت دی۔الوری  سیتارام راجو کے نوجوانوں اور رمپا بغاوت میں اپنی جانیں قربان کرنے والوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی قربانی آج بھی پوری قوم کے لیے توانائی اور تحریک کا ذریعہ ہے۔ ملک کے نوجوانوں نے جدوجہد آزادی کی قیادت کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج نوجوانوں کے لیے ملک کی ترقی کے لیے آگے آنے کا یہ بہترین موقع ہے۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ ’’آج نئے بھارت میں نئے مواقع، نئی راہیں ،طرز فکر اور امکانات موجود ہیں اور ہمارے نوجوان ان امکانات کو بروئے کار لانے کی ذمہ داری لے رہے ہیں۔”

وزیر اعظم نے کہا کہ آندھرا پردیش مجاہدین آزادی اور محب وطنوں کی سرزمین ہے۔یہاں پنگالی وینکیا جیسے مجاہدین  آزادی ہوئے ہیں جنہوں نے ملک کا پرچم تیار کیا۔یہ کانی گنتی ہنومنتھو، کندوکوری ویرسالنگم پنٹولواور پوٹی سریرامولوجیسے عظیم مجاہد آزادی کی سرزمین ہے۔وزیر اعظم نے زور دیا کہ آج امرت کال میں ان جنگجوؤں کے خوابوں کی تکمیل ہم سب ہم وطنوں کی ذمہ داری ہے۔ ہمارا نیا بھارت ان کے خوابوں کا بھارت ہونا چاہئے۔ایک ایسا بھارت – جس میں غریبوں، کسانوں، مزدوروں، پسماندہ افراداور قبائلی افراد  کے لیے یکساں مواقع ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں کے دوران حکومت نے ملک کی قبائلی برادری کی فلاح و بہبود کے لیے سخت محنت کی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار قبائلی میوزیم قائم کئے جارہے ہیں تاکہ ملک میں قبائلی افرادکے فخراور ورثے کی نمائش کی جا سکے۔آندھرا پردیش کے لامباسنگی میں ’’الوری سیتارام راجو میموریل ٹرائبل فریڈم فائٹرز میوزیم‘‘ بھی بنایا جا رہا ہے۔ اسی طرح 15 نومبر کو بھگوان برسا منڈا کے یوم پیدائش کو راشٹریہ جنجاتیہ گورو دوس کے طور پربھی منایاجارہا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ غیر ملکی حکمرانوں نے قبائلی برادری پر سب سے زیادہ مظالم ڈھائے اور ان کی ثقافت کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔

وزیراعظم  نے کہاکہ آج اسکل انڈیا مشن کے ذریعہ قبائلی فن اورمہارتوں  کوایک نئی شناخت مل رہی ہے ۔ وو کل فارلوکل ، قبائلی فن اورمہارتوں  کو آمدنی  کا ایک ذریعہ بنارہاہے ۔ دہائیوں پرانے ان قوانین کو ، جن کے تحت قبائلی افراد کو بانس جیسی جنگلی پیداوار  کو کاٹنے پرروک لگی ہوئی تھی ، ہم نے انھیں تبدیل کردیاہے اورانھیں جنگل  میں پیداہونے والی اشیاء کے حقوق  دے دیئے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اسی طرح کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی کے تحت سرکاری خرید کے لئے جنگل میں پیداہونے والی اشیاء کی تعدادکو 12سے بڑھا کر 90کردیا گیاہے ۔ 3000سے زیادہ ون گن وکاس کیندر اور اپنی مدد آپ کرنے والے 50000سے زیادہ ون گن گروپ ، قبائلی مصنوعات اور فن کو جدید مواقع  کے ساتھ وابستہ کررہے ہیں ۔ خواہشمند اضلاع سے متعلق اسکیموں  کی بدولت قبائلی ضلعوں  کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا اورتعلیم کے محاذ پر ، 750 سے زیادہ ایکلو یہ ماڈل اسکول قائم کئے جارہے ہیں اور قومی تعلیمی پالیسی کے تحت ، مادری زبان میں تعلیم دیئے جانے کو فروغ دیاجارہاہے ۔

وزیراعظم  نے کہاکہ ‘‘ مانیئم ویرو دو’’ الوّوی سیتاراماراجو نے برطانیہ  کے خلاف اپنی جدوجہد کے دوران دکھادیاکہ ‘‘ دم ہے تو مجھے روک لو ۔’’ وزیراعظم نے اپنے بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کو بہت سی چنوتیوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔ اسی حوصلے کے ساتھ ، 130کروڑہم وطن افراد ، اتحاد اورطاقت  کے ساتھ ، ہرچنوتی اورچیلنج سے کہہ رہے ہیں ‘‘دم ہے توہمیں روک لو۔’’

تقریب کا پس منظر

آزادی  کا امرت مہوتسو کے حصے کے طورپر ، حکومت ،مجاہدین آزادی کے گراں قدر تعاون کا مناسب اعتراف کرنے اورملک کے لوگوں کو ان سے اچھی طرح واقف کرانے کے تئیں عہد بند ہے ۔اس مخلصانہ کوشش کے حصے کے طورپر ، وزیراعظم جناب نریندرمودی نے بھیماورک میں مایہ ناز مجاہدآزادی  ، الوّری  سیتاراماراجو کے 125ویں یوم پیدائش کی سال بھر طویل تقریب کاآغاز کیا۔ 4جولائی 1897کو پیداہوئے الوروی سیتاراما راجو  کو مشرق گھاٹ خطے میں قبائل برادریوں کے مفادات کے تحفظ کی خاطر ، برطانیہ کے خلاف ان کی لڑائی کے لئے یاد کیاجاتاہے ۔انھوں نے 1922میں شروع ہوئی رامپا بغاوت کی قیادت کی تھی ۔

انھیں مقامی لوگ  ‘‘مانئیم ویرودو’’ (جنگلوں کا ہیرو)کے طورپر یاد کرتے ہیں

حکومت نے سال بھر طویل تقریبات کے حصے کے طورپر  سلسلے وار پہل قدمیوں کا پروگرام مرتب کیاہے ۔ جس کے تحت وژنگارام ضلع میں ‘‘پندرنگی ’’کے مقام پر الوری سیتاراماراجوکی جائے پیدائش ، اور چنتاپلی پولیس اسٹیشن  (رامپا بغاوت کے ایک سوسال پورے ہونے کے موقع پر  -رامپا بغاوت کا آغاز اس پولیس اسٹیشن پرحملے سے ہواتھا ۔)کی تزئین کاری کی جائے گی ۔ حکومت نے الوری سیتاراماراجو کے  دھیان مدرا میں  ایک مجسمہ کے ساتھ ، الوری دھیان مندر کی تعمیرکی بھی منظوری دی ہے ۔ جہاں دیوارپربنائی گئی تصویروں اور  مصنوعی ذہانت –اے آئی سے لیس بات چیت کے نظام کے توسط سے  مجاہد آزادی کی زندگی کی داستان کو بیان کیاجائے گا۔

***********

ش ح ۔ ش ر- ع م ۔ ع آ – م ش

U. No.7217