نئی دہلی، 25 دسمبر 2021:
میرے پیارے اہل وطن حضرات، آپ سبھی کو کرسمس کی مبارکباد۔ ہم اس سال کے آخری ہفتے میں ہیں۔ 2022 آنے ہی والا ہے۔ آپ تمام حضرات 2022 کے استقبال کی تیاری میں مصروف ہیں۔ لیکن خوشی و مسرت کے ساتھ ہی یہ وقت ہوشیار رہنے کا بھی ہے۔
آج دنیا کے متعدد ممالک میں کورونا کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کی وجہ سے بیماری بڑھ رہی ہے۔ بھارت میں بھی متعدد افراد کو اومیکرون لاحق ہونے کا پتہ چلا ہے۔ میں آپ سبھی سے گذارش کروں گا کہ گھبرائیں نہیں، البتہ چوکنّا رہیں، ہوشیار رہیں۔ ماسک کا بھرپور استعمال کرنا اور ہاتھوں کو تھوڑے تھوڑے وقفے سے دھونا، وغیرہ ان باتوں کو ہمیں فراموش نہیں کرنا ہے۔
آج جب وائرس اپنی شکل تبدیل کر رہا ہے تو اس چنوتی کا سامنا کرنے کے لیے طاقت اور خوداعتمادی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ہمار ا اختراعی جذبہ بھی بڑھ رہا ہے۔ آج ملک کے پاس 18 لاکھ آئیسولیشن بستر ہیں۔ 5 لاکھ آکسیجن کی سہولت والے بستر ہیں۔ ایک لاکھ چالیس ہزار آئی سی یو بستر ہیں۔ آئی سی یو اور غیر آئی سی یو بستروں کو یکجا کریں تو 90 ہزار بستر خصوصی طور پر بچوں کے لیے بھی ہیں۔ آج ملک میں 3 ہزار سے زائد پی ایس اے آکسیجن پلانٹس کام کر رہے ہیں۔ 4 لاکھ آکسیجن سلینڈرس ملک بھر میں دیے گئے ہیں۔ ریاستوں کو ضروری بفر ڈوز تیار کرنے میں مدد فراہم کی جا رہی ہے، انہیں خاصی تعداد میں ٹیسٹنگ کٹس بھی مہیا کرائی جا رہی ہے۔
ساتھیو،
کورونا عالمی وبائی مرض سےنبرد آزمائی کا اب تک کا تجربہ یہی بتاتا ہے کہ افرادی طور پر تمام تر رہنما خطوط پر عمل آوری، کوروناسے مقابلے کا بہت بڑا ہتھیار ہے۔ اور دوسرا ہتھیار ٹیکہ کاری ہے۔ ہمارے ملک نے بھی اس مرض کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے بہت پہلے ہی ٹیکہ تیاری پر مشن موڈ میں کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ ٹیکہ پر تحقیق کے ساتھ ہی منظوری حاصل کرنے کا عمل، سپلائی چین، تقسیم، تربیت، آئی ٹی امدادی نظام، سند جاری کرنے کے لیے بھی ہم نے مسلسل کام کیا۔
ان تیاریوں کا ہی نتیجہ تھا کہ بھارت نے اس سال 16 جنوری سے اپنے شہریوں کو ٹیکہ لگانا شروع کر دیا تھا۔ یہ ملک کے تمام شہریوں کی اجتماعی کوشش اور اجتماعی قوت ارادی ہے کہ آج بھارت 141 کروڑ ٹیکہ خوراکوں کے بے مثال اور ازحد مشکل ہدف کو عبور کر چکا ہے۔
آج بھارت کی بالغ آبادی میں سے 61 فیصد سے زائد آبادی کو ٹیکے کی دونوں خوراکیں لگ چکی ہیں۔ اسی طرح، بالغ آبادی میں سے تقریباً 90 فیصد لوگوں کو ٹیکے کی ایک خوراک لگائی جا چکی ہے۔ آج ہر بھارتی اس بات پر فخر کرے گا کہ ہم نے مشکل جغرافیائی حالات کے دوران، دنیا کی سب سے بڑی، سب سے زیادہ توسیع شدہ اور اتنی محفوظ ٹیکہ کاری مہم چلائی۔
متعدد ریاستوں اور خصوصاً سیاحت کے نقطہ نظر سے اہم ریاست جیسے گوا، اتراکھنڈ، ہماچل جیسی ریاستوں نے صد فیصد پہلی خوراک کے لیے ٹیکہ کاری کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔ آج ملک کے دور دراز مواضعات سے جب صد فیصد ٹیکہ کاری کی خبریں آتی ہیں تو دل کو اطمینان کا احساس ہوتا ہے۔
یہ ثبوت ہے ہمارے صحتی نظام کی مضبوطی کا، ہماری ٹیم ڈلیوری کا، ہمارے حفظانِ صحت کارکنان کی لگن اور عہد بستگی کا، اور ملک کے عام آدمی کے نظم و ضبط اور سائنس میں اس کے یقین کا۔ ہمارے ملک میں جلد ہی نیزل ویکسین اور دنیا کی اولین ڈی این اے ویکسین بھی شروع ہوں گی۔
ساتھیو،
کورونا کے خلاف بھارت کی نبردآزمائی شروع سے ہی سائنسی اصولوں سائنسی مشاورت اور سائنسی طریقے پر مبنی رہی ہے۔ گذشتہ 11 مہینوں سے ملک میں ٹیکہ کاری مہم جاری ہے۔ اہل وطن اس کے فوائد بھی محسوس کر رہے ہیں۔ ان کی روزمرہ کی زندگی معمول پر آرہی ہے۔ اقتصادی سرگرمیاں بھی دنیا کے متعدد ممالک کے مقابلے میں حوصلہ بخش رہی ہیں۔
لیکن ساتھیو،
ہم سبھی جانتے ہیں کہ کورونا ابھی گیا نہیں ہے۔ ایسے میں احتیاط بہت ضروری ہے۔ ملک کو محفوظ رکھنے کے لیے، اہل وطن کو محفوظ رکھنے کے لیے ہم نے مسلسل کام کیا ہے۔ جب ٹیکہ کاری کا عمل شروع ہوا، تو اس میں سائنسی مشاورت کی بنیاد پر ہی یہ طے کیا گیا کہ پہلی خوراک کسے دینا شروع کیا جائے، پہلی اور دوسری خوراک میں کتنا وقفہ ہو، صحت مند افراد کو کب ٹیکہ لگے، جنہیں کورونا ہوچکا ہے انہیں کب ٹیکہ لگے، اور جو ایک یا ایک سے زائد امراض کے شکار ہیں، انہیں کب ٹیکہ لگے۔ ایسے فیصلے مسلسل کیے گئے اور یہ صورتحال کو سنبھالنے میں کافی مددگار بھی ثابت ہوئے ہیں۔ بھارت نے اپنے حالات کے مطابق، بھارت کے سائنس دانوں کے مشوروں پر ہی اپنے فیصلے لیے ہیں۔
موجودہ وقت میں، اومیکرون کا ذکر چہار جانب ہو رہا ہے۔ دنیا میں اس کے تجربات بھی مختلف ہیں، اندازے بھی الگ الگ ہیں۔ بھارت کے سائنس داں بھی اس پر پوری باریکی سے نظر رکھے ہوئے ہیں، اس پر کام کر رہے ہیں۔ ہماری ٹیکہ کاری مہم کو آج جب 11 مہینے مکمل ہو چکے ہیں تو سائنس دانوں نے تمام تر حالات کا مطالعہ کیا ہے اور دنیا بھر کے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے آج چند فیصلے لیے گئے ہیں۔ آج اٹل جی کا یوم پیدائش ہے، کرسمس کا تیوہار ہے تو مجھے لگا کہ اس فیصلے کو آپ سب کے ساتھ ساجھا کرنا چاہئے۔
ساتھیو،
15 برس سے 18 برس کی عمر کے درمیان کے جو بچے ہیں، اب ان کے لیے ملک میں ٹیکہ کاری پروگرام شروع ہوگا۔ بروز پیر، 3 جنوری 2022 سے اس کی شروعات کی جائے گی۔ یہ فیصلہ، کورونا کے خلاف ملک کی نبرد آزمائی کو تقویت بہم پہنچائے گا ہی، اسکول۔کالجوں میں جا رہے ہمارے بچوں کی، اور ان کے والدین کی فکر بھی کم کرے گا۔
ساتھیو،
ہم سب کا احساس ہے کہ جو کورونا سورما ہیں، حفظانِ صحت اور ہراول کارکنان ہیں، اس جنگ میں ملک کو محفوظ رکھنے میں ان کا بہت بڑا تعاون ہے۔ وہ آج بھی کورونا کے مریضوں کی خدمت میں اپنا بہت وقت صرف کرتے ہیں۔ اس لیے احتیاط کے نقطہ نظر سے حکومت نے فیصلہ لیا ہےکہ حفظانِ صحت اور ہراول کارکنان کے لیے ٹیکہ کی احتیاطی خوراک بھی شروع کی جائے۔ اس کی شروعات بروز پیر، 10 جنوری 2022 سے کی جائے گی۔
ساتھیو،
کورونا ٹیکہ کاری کا اب تک کا یہ تجربہ ہے کہ جو عمر رسیدہ افراد ہیں اور پہلے سے ہی کسی نہ کسی سنگین مرض کا شکار ہیں، انہیں احتیاط کے طور پر صلاح لینا ضروری ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے، 60 برس سے زائد کی عمر کے، ایک یا ایک سے زائد بیماریوں کے شکار شہریوں کو، ان کے ڈاکٹروں کے مشورے پر ٹیکہ کی احتیاطی خوراک کا متبادل ان کے لیے دستیاب ہوگا۔ اس کا آغاز بھی 10 جنوری سے ہوگا۔
ساتھیو،
میری ایک اپیل ہے کہ افواہ، فرضی باتیں اور خوف کا ماحول پیدا کرنے کی جو کوششیں کی جا رہی ہیں، ان سے بچنا چاہئے۔ ہم سبھی اہل وطن نے مل کر اب تک دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم چلائی ہے۔ آنے والے وقت میں، ہمیں اس کو مزید رفتار اور وسعت دینی ہے۔ ہم سبھی کی کوششیں ہی کورونا کے خلاف اس جنگ میں ملک کو مضبوطی فراہم کریں گی۔
آپ سب کا بہت بہت شکریہ!
************
ش ح۔اب ن ۔ م ف
U. No. 14812
My address to the nation. https://t.co/dBQKvHXPtv
— Narendra Modi (@narendramodi) December 25, 2021
भारत में भी कई लोगों के ओमीक्रॉन से संक्रमित होने का पता चला है।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2021
मैं आप सभी से आग्रह करूंगा कि panic नहीं करें सावधान और सतर्क रहें।
मास्क और हाथों को थोड़ी-थोड़ी देर पर धुलना, इन बातों को याद रखें: PM @narendramodi
कोरोना वैश्विक महामारी से लड़ाई का अब तक का अनुभव यही बताता है कि व्यक्तिगत स्तर पर सभी दिशानिर्देशों का पालन, कोरोना से मुकाबले का बहुत बड़ा हथियार है।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2021
और दूसरा हथियार है वैक्सिनेशन: PM @narendramodi
भारत ने इस साल 16 जनवरी से अपने नागरिकों को वैक्सीन देना शुरू कर दिया था।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2021
ये देश के सभी नागरिकों का सामूहिक प्रयास और सामूहिक इच्छाशक्ति है कि आज भारत 141 करोड़ वैक्सीन डोज के अभूतपूर्व और बहुत मुश्किल लक्ष्य को पार कर चुका है: PM @narendramodi
आज भारत की वयस्क जनसंख्या में से 61 प्रतिशत से ज्यादा जनसंख्या को वैक्सीन की दोनों डोज लग चुकी है।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2021
इसी तरह, वयस्क जनसंख्या में से लगभग 90 प्रतिशत लोगों को वैक्सीन की एक डोज लगाई जा चुकी है: PM @narendramodi
15 साल से 18 साल की आयु के बीच के जो बच्चे हैं, अब उनके लिए देश में वैक्सीनेशन प्रारंभ होगा।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2021
2022 में, 3 जनवरी को, सोमवार के दिन से इसकी शुरुआत की जाएगी: PM @narendramodi
हम सबका अनुभव है कि जो कॉरोना वॉरियर्स हैं, हेल्थकेयर और फ्रंटलाइन वर्कर्स हैं, इस लड़ाई में देश को सुरक्षित रखने में उनका बहुत बड़ा योगदान है।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2021
वो आज भी कोरोना के मरीजों की सेवा में अपना बहुत समय बिताते हैं: PM @narendramodi
इसलिए Precaution की दृष्टि से सरकार ने निर्णय लिया है कि हेल्थकेयर और फ्रंटलाइन वर्कर्स को वैक्सीन की Precaution Dose भी प्रारंभ की जाएगी।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2021
इसकी शुरुआत 2022 में, 10 जनवरी, सोमवार के दिन से की जाएगी: PM @narendramodi
60 वर्ष से ऊपर की आयु के कॉ-मॉरबिडिटी वाले नागरिकों को, उनके डॉक्टर की सलाह पर वैक्सीन की Precaution Dose का विकल्प उनके लिए भी उपलब्ध होगा।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2021
ये भी 10 जनवरी से उपलब्ध होगा: PM @narendramodi