Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیراعظم اترپردیش کے امرہا گرام میں  سوروید مہامندر دھام میں سدگرو سداپھل دیو وہنگم یوگ سنستھان  کی 98 ویں سالگرہ تقریب میں شامل ہوئے

وزیراعظم اترپردیش کے امرہا گرام میں  سوروید مہامندر دھام میں سدگرو سداپھل دیو وہنگم یوگ سنستھان  کی 98 ویں سالگرہ تقریب میں شامل ہوئے


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اتر پردیش کے اُمرہا گرام میں سوروید مہامندر دھام میں سدگرو سداپھل دیو وہنگم یوگ سنستھان کی 98 ویں سالگرہ پر منعقد ایک عوامی تقریب میں حصہ لیا۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کل کاشی میں مہادیو کے چرنوں میںعالیشان ‘وشوناتھ دھام’  کو نذر کرنےکے موقع کو یاد کیا ہے۔ انہوں نے کہا ،’’ کاشی کی توانائی  دائمی تو ہے ہی ، یہ  نئی جہات  بھی لیتی رہتی ہے۔ ‘‘ انہوں نے گیتا جینتی کے مبارک موقع پر بھگوان کرشنا کے چرنوں میں نمن بھی کیا۔ وزیراعظم نے کہا ، ’’ آج گیتا جینتی کا مبارک موقع ہے۔ آج کے ہی دن کروکشیتر کے میدان جنگ میں جب فوجیں آمنے سامنے تھیں ، انسانیت کو یوگ، روحانیت اور پرمارتھ کا مطلق گیان ملا تھا۔ اس موقع پر بھگوان کرشن کے چرنوں میں نمن کرتے ہوئے آپ سبھی کو ، سبھی اہل وطن کو گیتا جینتی کی دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔

وزیراعظم نے سدگرو سداپھل دیوجی کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ وزیراعظم نے کہا ،’’میں سدگرو سداپھیل دیو جی کو نمن کرتا ہوں، ان کی روحانی موجودگی کو سلام کرتا ہوں۔ میں شری سواتنتردیوجی مہاراج اور شری وگیان دیوجی مہاراج کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں ،جو اس روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں، نئی توسیع دے رہے ہیں۔ ‘‘ وزیراعظم نے جدوجہد آزادی میں ان کی خدمات کو یاد کیا اور مشکل وقت میں سنتوں کے نمودار ہونے کے بھارت کے ٹریک ریکارڈ پر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ،’’ ہمارا ملک اتنا بے نظیر ہے کہ یہاں جب بھی وقت ناسازگار ہوتا ہے  کوئی نہ کوئی سنت وقت کی دھار کو موڑنے کے لئے نمودار ہوجاتا ہے۔ یہ بھارت ہی ہے جس کی آزادی کے سب سے بڑے ہیرو کو دنیا مہاتما بلاتی ہے۔ ‘‘

وزیراعظم نے کاشی  کے جلال  اور اہمیت کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ بنارس جیسے شہروں نے مشکل سے مشکل وقت میں بھی  آرٹ، انٹرپرینورشپ  کی بھارت کی شناخت کے بیجوں کو محفوظ رکھا ہے۔ جہاں بیج ہوتا ہے ، درخت وہیں سے پھیلنا شروع کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ، اور اسی لئے آج جب ہم بنارس کی ترقی کی بات کرتے ہیں تو اس سے پورے بھارت کی ترقی کا روڈ میپ بھی بنتا ہے۔

کاشی کے دو روزہ دورے پر آئے وزیراعظم  کل دیر رات شہر  کے اہم ترقیاتی پروجیکٹوں کا معائنہ کرنے کے لئے گئے تھے۔ انہوں نے بنارس میں ہورہے ترقیاتی کام میں اپنی مسلسل شراکت داری کو دوہرایا۔ انہوں نے کہا، ’’ کل رات 12 بجے کے بعد جیسے ہی مجھے موقع ملا ، میں پھر نکل پڑا تھا ، اپنی کاشی میں جو کام جاری ہیں، جو کام کیا گیا ہے، ان کو دیکھنے کے لئے ۔‘‘ گدولیا میں جو  زیبائش  کا کام ہوا ہے ، دیکھنے لائق بنا ہے۔ وہاں کتنے ہی لوگوں سے میری بات چیت ہوئی ، میں نے مدوادیہ میں بنارس ریلوے اسٹیشن بھی دیکھا، اس اسٹیشن کی بھی اب کایاپلٹ ہوچکی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ، قدیم روایت کو سمیٹے ہوئے جدت کو اپناکر بنارس ملک کو نئی سمت دے رہا ہے۔‘‘

وزیراعظم نے آج کہا کہ جدوجہدآزادی کے وقت سدھ گرو  نے ہمیں سودیشی کا منتر دیا تھا۔ آج اسی جذبہ میں ملک نے اب ’ آتم نربھر بھارت مشن‘ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کے مقامی کاروبار روزگار کو ،مصنوعات کو طاقت دی جارہی ہے ، لوکل کو گلوبل بنایا جارہا ہے۔

اپنے خطاب میں ، وزیراعظم نے ’سب کا پریاس‘ کے جذبے کے ساتھ ، سبھی سے کچھ سنکلپ کرنے کی درخواست کی۔ میں آج آپ سبھی سے کچھ سنکلپ لینے کی درخواست کرنا چاہتا ہوں۔ یہ سنکلپ ایسے ہونے چاہئیں جس میں سدگرو کے سنکلپوں کی سدھی ہو اور جس میں ملک کی آرزو ئیں بھی شامل ہوں۔ یہ ایسے سنکلپ ہوسکتے ہیں جنہیں اگلے دو سال میں رفتار دی جائے، ملک کر پورا کیا جائے ۔ جیسے ایک سنکلپ ہوسکتا ہے  – ہمیں بیٹی کو پڑھانا ہے، اس کا اسکل ڈیولپمنٹ بھی کرنا ہے۔ اپنے خاندان کے ساتھ ساتھ جو لوگ سماج میں ذمہ داری اٹھا سکتے ہیں ، وہ ایک دو غریب بیٹیوں کی ہنرمندی کے فروغ کی بھی ذمہ داری اٹھائیں۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا ، ایک اور سنکلپ ہوسکتا ہے پانی بچانے کے تعلق سے۔ ہمیں اپنی ندیوں کو ، گنگا جی کو، سبھی آبی وسائل کو صاف ستھرا رکھنا ہے۔

************

 

ش ح۔ف ا۔ م  ص

 (U:14263)