وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج آتم نربھر بھارت کی جانب ایک قدم بڑھانے اور پانی کی گردشی معیشت کے ذریعہ شہروں میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے مقصد سے اٹل مشن برائے احیاء اور شہری تغیر 2.0( امرت 2.0) کی منظوری دیدی ہے۔ کابینہ کاخیال ہے کہ شہری کنبوں کو قابل بھروسہ اور کم خرچ پانی کی سپلائی اور صفائی ستھرائی سے متعلق خدمات فراہم کرنا ایک قومی ترجیح ہے اور ایسا تمام کنبوں کو چالو اور فعال حالت میں پانی کے کنکشن فراہم کرکے، آبائی وسائل کو محفوظ رکھ کر اور ان کو بہتر بنا کر، آبی وسائل اور کنوؤں کی تجدید اور احیاء اور استعمال شدہ، پانی کو پھر سے قابل استعمال بنا کر اور بارش کے پانی کو اکٹھا کرکے حاصل کیاجاسکتا ہے۔ اس پروجیکٹ کی بدولت، شہری کنبوں کو پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی اور سیور/ سیپٹیج سے متعلق سہولت فراہم کرکے رہن سہن میں آسانی پیدا کی جائے گی۔
اٹل مشن برائے احیاء اور شہری تغیر(امرت) قومی آبی مشن پر مرکوز پہلا مشن ہے جس کا جون 2015 میں آغاز کیا گیاتھا۔ تاکہ پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کے کنکشن اور سیور کنکشن فراہم کرکے 500 شہروں میں شہریوں کے رہن سہن میں آسانی کے لئے سہولت پیدا کرنا ہے۔ اب تک 1.1 کروڑ کنبوں کو پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کے کنکشن اور 85 لاکھ سیور/ سپیٹج کنکشن فراہم کئے جاچکے ہیں۔ 3600 ایکٹر آراضی والے 1820 پارک تعمیر کئے گئے ہیں جب کہ مزید 1800 ایکٹر علاقے میں پیڑ لگائے جارہے ہیں۔ اب تک سیلاب کے خدشہ والے 1700 پوائنٹس کو ختم کیا گیا ہے۔
امرت کےتحت نمایاں ترقی کے مدارج کو آگے لے جاتے ہوئے، امرت2.0 کے تحت قانونی حیثیت کے حامل تمام 4378 قصبوں میں کنبوں کو ٹیپ کنکشن فراہم کرکے، ہمہ گیر پیمانے پر پانی کی سپلائی کانشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر مقاصد میں 500 امر ت شہروں میں صد فی صد کنبوں کو سیور/ سیپٹیج بندوبست کے دائرے میں لانا بھی شامل ہے۔ مشن کے تحت، مطلوبہ نتائج کی حصولیابی کی غرض سے 2.68 کروڑ ٹیپ کنکشن اور 2.64 کروڑ سیور/ سیپٹیج کنکشن فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
امرت 2.0 کے لئے کل علامتی تخمینہ اخراجات 2,77,000 کروڑ روپے ہے اس میں مالی سال 2022-2021 سے مالی سال 2026 -2025 تک پانچ سال کے لئے 76,760 کروڑ روپے کا مرکز کاحصہ بھی شامل ہے۔
اس مشن کی فعال ٹیکنالوجی پر مبنی پورٹل پر نگرانی کی جائے گی۔ اس پروجیکٹ پر جیوٹیگ لگا ہوگا۔ اسے ایک پیپر لیس یعنی کاغذ سے مبرا مشن بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ تمام شہر، اپنے آبی وسائل، کھپت، مستقبل کی ضروریات اور شہر کے پانی کے بقایا منصوبہ کے ذریعہ پانی کے نقصانات کاجائزہ لیں گے۔ اس جائزہ کی بنیاد پر شہروں کے پانی کے اقدام سے متعلق منصوبے تیار کئے جائیں گے اور مکانات اورشہری امور کی وزارت کے ذریعہ ان کو منظوری دی جائے گی۔ ان پروجیکٹوں کے لئے فنڈس ، مرکز ، ریاستوں اور یو ایل بیز کے ذریعہ فراہم کئے جائیں گے۔ مرکزی فنڈ س، ریاستوں کے پانی کے اقدام سے متعلق منصوبے کے مطابق ریاستوں کو مختص کردہ فنڈس کی بنیاد پر ریاستوں کو تین قسطوں میں جاری کیا جائے گا۔
امرت2.0(یو) کی دیگر کلیدی خصوصیات میں ‘‘ پے جل سورکشن’’ شامل ہے جس سے شہروں کے مابین شہری پانی سے متعلق خدمات کی زمرہ بندی کے لئے مقابلہ آرائی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ اس مشن کی بدولت سرکاری نجی ساجھیداری کے ذریعہ دس لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں میں پروجیکٹوں کی 10 فیصد مالیت کے لازمی نفاذ کے ذریعہ مارکیٹ سے فنڈس جمع کرنے کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی۔ اس مشن سے ٹیکنالوجی ذیلی مشن کے ذریعہ دنیا میں پانی کے شعبے میں سرکردہ اور جدید ترین ٹیکنالوجیز لانے میں بھی مدد ملے گی۔
صنعت کاروں/ اسٹارٹ اپس کی پانی کے ماحولیاتی نظام میں حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ پانی کو محفوظ رکھنے کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے اطلاع ، تعلیم اور مواصلات(آئی ای سی) سے متعلق مہم بھی چلائی جائے گی۔
مشن کا ایک اصلاحی ایجنڈہ ہے جس کے تحت یوایل بیز کی مالی صحت اور پانی کی یقینی فراہمی کی جانب توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ پانی کو پھر سے قابل استعمال بنا کر پانی کو 20 فیصد مانگ پوری کرنا،بغیر ریوینیو والے پانی کو کم کرکے 20 فیصد سے بھی کم کرنا اور آبی وسائل کے احیاء اور تجدید ، پانی سے متعلق بڑی اصلاحات ہیں۔ اس کے علاوہ پراپرٹی ٹیکس سے متعلق اصلاحات اور یوایل بیز کی قرض حاصل کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ، دیگر اہم اصلاحات میں شامل ہیں۔ یو ایل بیز کو ان اصلاحات کی حصولیابی پر ترغیبات سے نوازا جائےگا۔
****************
(ش ح۔ع م ۔ رض)
U NO. 10015