Search

پی ایم انڈیاپی ایم انڈیا

مزید دیکھیں

متن خودکار طور پر پی آئی بی سے حاصل ہوا ہے

وزیر اعظم نے علی گڑھ میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا

وزیر اعظم نے علی گڑھ میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے علی گڑھ میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے اترپردیش دفاعی صنعتی گلیارےاور راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کے علی گڑھ نوڈ کے نمائشی ماڈلز کا بھی دورہ کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے آنجہانی کلیان سنگھ جی کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ کلیان سنگھ جی علی گڑھ کے دفاعی شعبے میں ابھرتے ہوئے مواقع اور علی گڑھ میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کے قیام کو دیکھ کر بہت خوش ہوتے۔

وزیر اعظم نے اس حقیقت پر زور دیا کہ کتنی ایسی عظیم شخصیات  ہیں جنہوں نے تحریک آزادی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر  دیا۔ لیکن یہ ملک کی بدقسمتی تھی کہ آزادی کے بعد ملک کی اگلی نسلوں کو ایسے قومی ہیروز اور قومی ہیروئین کی قربانیوں سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ ملک کی کئی نسلیں ان کی کہانیاں جاننے سے محروم رہیں ، وزیراعظم نے اس بات پر  افسوس کا اظہاربھی  کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج 21 ویں صدی کا ہندوستان 20 ویں صدی کی ان غلطیوں کو درست کر رہا ہے۔

راجہ مہندر پرتاپ سنگھ جی کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ، راجہ مہندر پرتاپ سنگھ جی کی زندگی ہمیں ایک ناقابل تسخیر عزائم اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کی آمادگی سکھاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ جی ہندوستان کی آزادی چاہتے تھے اور انہوں نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ اس کے لیے وقف کردیا تھا۔ آج جب ہندوستان آزادی کا امرت مہوتسو کے وقت تعلیم اور مہارت کی ترقی کی راہ پر گامزن ہے ، ماں بھارتی کے اس قابل بیٹے کے نام پر یونیورسٹی کا قیام اس کے لیے حقیقی ‘کاریہ نجلی’ ہے۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یونیورسٹی نہ صرف اعلیٰ تعلیم کا ایک بڑا مرکز بن جائے گی بلکہ جدیددفاعی مطالعات ، دفاعی مینوفیکچرنگ سے متعلقہ ٹیکنالوجی اور افرادی قوت کی ترقی کے مرکز کے طور پر بھی ابھرے گی۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی کی مقامی زبان میں فروغ، ہنرمندی اور دیگر تعلیمی خصوصیات اس یونیورسٹی کو بہت زیادہ فائدہ پہنچائیں گی۔

وزیر اعظم نے آج کہا کہ نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا ہندوستان کو جدید دستی بموں اور رائفلوں سے لڑاکا طیاروں ، ڈرونوں ، جنگی جہازوں تک دفاعی سازوسامان تیار کرتے ہوئے دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ، ہندوستان دنیا کے ایک بڑے دفاعی درآمد کنندہ کی شبیہ سے باہر نکل رہا ہے اور دنیا کے ایک اہم دفاعی برآمد کنندہ کی نئی شناخت بنانے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اترپردیش اس تبدیلی کا ایک بہت بڑا مرکز بن رہا ہے اور وزیر اعظم نے اس پر فخر کیا کیونکہ وہ اتر پردیش سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیڑھ درجن دفاعی مینوفیکچرنگ کمپنیاں سیکڑوں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے ہزاروں ملازمتیں پیدا کریں گی۔ دفاعی راہداری کے علی گڑھ نوڈ میں چھوٹے ہتھیاروں ، کئی طرح کے اسلحے ، ڈرونوں اور ایئرو اسپیس سے متعلقہ مصنوعات کی تیاری کے لیے نئی صنعتیں آرہی ہیں۔ اس سے علی گڑھ اور قریبی علاقوں کو نئی شناخت ملے گی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ علی گڑھ ، جو گھروں اور دکانوں کو اپنے مشہور تالوں سے بچانے کے لیے مشہور تھا ، اب ایسی مصنوعات بنانے کے لیے بھی مشہور ہوگا جو ملک  کے سرحدوں کی حفاظت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نوجوانوں اورچھوٹے ، بہت چھوٹے اور درمیانی درجے کی صنعتوں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج ، اتر پردیش ملک اور دنیا کے ہر چھوٹے بڑے سرمایہ کار کے لیے ایک بہت ہی پرُکشش مقام کے طور پر ابھر رہا ہے۔  جناب مودی نے کہا  کہ ایسا  تب ہوتا ہے جب سرمایہ کاری کے لیے ضروری ماحول بنایا جاتا ہے ، ضروری سہولیات دستیاب کرائی جاتی ہیں۔ آج اترپردیش ڈبل انجن کی سرکار کے دوہرے فائدے کی ایک بہترین مثال بن رہا ہے۔

وزیر اعظم نے اترپردیش میں ہورہیں ان مثبت تبدیلیوں  کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا، وہی اترپردیش جو کسی زمانے میں ملک میں ترقی کے لحاظ سے بہت پسماندہ خیال کیا جاتا تھا ، آج ملک کی بڑی مہمات کی قیادت کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے 2017 سے پہلے اتر پردیش کی صورتحال کو یادکیا۔ انہوں نے کہا کہ یوپی کے لوگ اس طرح کے گھوٹالوں کو نہیں بھول سکتے جو پہلے ہوتے تھے اور کس طرح حکمرانی بدعنوانوں کے حوالے کر دی  گئی تھی۔ آج ، وزیر اعظم نے کہا ، یوگی جی کی حکومت مخلصانہ طور پر یوپی کی ترقی میں ہمہ تن مصروف عمل ہے۔ ایک وقت تھا جب یہاں کا انتظام غنڈوں اور مافیاؤں نے من مانی  سے چلایا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب بھتہ خور اور مافیا راج چلانے والے سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

وزیر اعظم نے وبائی امراض کے دوران انتہائی کمزور طبقات کی حفاظت کو یقینی بنانے میں یوپی حکومت کی کوششوں کو اجاگر کیا اور وبائی امراض کے دوران کمزور اور غریب طبقات کے لیے اناج کی فراہمی کے لیے اختیار کیے جانے والے طریقہ کار کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مرکزی حکومت کی مسلسل کوشش ہے کہ چھوٹی زمینوں والے کسانوں کو مضبوطی فراہم کرائی جائے۔ کم از کم امدادی قیمت میں 1.5 گنا اضافہ ، کسان کریڈٹ کارڈ کی توسیع ، انشورنس اسکیم میں بہتری ، 3 ہزار روپے پنشن کی فراہمی جیسے چھوٹے اقدامات چھوٹے کسانوں کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ ریاست کے گنے کے کاشتکاروں کو 1 لاکھ 40 ہزار کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی یوپی کے گنے کے کاشتکار پٹرول میں ایتھنول کی مقدار بڑھانے سے فائدہ اٹھائیں گے۔

*******************

ش ح – س ک

U. No. 8982