نئی دہلی، 3 ستمبر 2021،
روسی فیڈریشن کے صدر!
میرے پیارے دوست، صدر پوتن!
عزت مآب!
مشرقی اقتصادی فورم کے شرکا!
نمسکار!
مشرقی اقتصادی فورم سے خطاب کرنا میرے لئے باعث مسرت ہے اور اس اعزاز کے لئے میں صدر پوتن کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
دوستو!
بھارت کی تاریخ اور تہذیب میں لفظ ’سنگم‘ کا ایک خصوصی مطلب ہے۔ اس کا مطلب ہے، دریاؤں، لوگوں اور خیالات کا ایک ساتھ ملنا یا ایک مقام پر یکجا ہونا۔ میرے خیال میں ولادی ووستک صحیح معنوں میں یوریشا اور بحرالکاہل کا ’سنگم‘ ہے۔ روسی مشرق بعید کی ترقی کے لئے صدر پوتن کے وژن کی میں ستائش کرتا ہوں۔اس وژن کو حقیقت کا جامہ پہنانے میں بھارت، روس کا ایک قابل اعتماد پارٹنر ہوگا۔ سال 2019 میں جب فورم میں شرکت کے لئے میں نے ولادی ووستک کا دورہ کیا تھا، تو میں نے ’’ایکٹ فار ایسٹ‘‘ پالیسی کے لئے بھارت کی عہد بندی کا اعلان کیا تھا۔ یہ پالیسی روس کے ساتھ ہماری خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنر شپ کا ایک اہم حصہ ہے۔
عزت مآب!
صدر پوتن، مجھے 2019 میں اپنے دورے کے دوران ولادی ووستک سے زویزدا تک کشتی میں سفر کے دوران کی گئی مفصل بات چیت یاد ہے۔ آپ نے مجھے زویزدا میں جدید جہازی سازی کی سہولت دکھائی تھی اور اس امید کا اظہار کیا تھا کہ بھارت اس بڑے کام میں شرکت کرے گا۔آج مجھے خوشی ہےکہ بھارت کا سب سے بڑا شپ یارڈ مژگاؤں ڈاکس لمیٹیڈ دنیا کے چند اہم ترین کمرشیل جہاز تیار کرنے کے لئے زویزدا کے ساتھ شراکت داری کرے گا۔بھارت اور روس گگن یان پروگرام کے ذریعہ خلائی تحقیق میں شراکت دار ہیں۔ بھارت اور روس بین الاقوامی تجارت اور کامرس کے لئے بین الاقوامی تجارت اور کامرس کے لئے شمالی سمندری روٹ کھولنے میں بھی شراکت دار ہوں گے۔
دوستو!
بھارت اور روس کی دوستی وقت کی کسوٹی پر کھری اتری ہے۔ حال ہی میں کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے دوران ہمارے زبردست تعاون اور ویکسین کے معاملے میں بھی یہ دیکھی گئی ہے۔ عالمی وبا نے ہمارے دو طرفہ تعاون میں صحت اور فارما شعبوں کی اہمیت کو واضح کیا ہے۔ توانائی ہماری اسٹریٹجک شراکت داری کا ایک دوسرا اہم ستون ہے۔ بھارت۔ روس توانائی شراکت داری سے عالمی توانائی کے بازار میں استحکام لانے میں مدد مل سکتی ہے۔ میری پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے جناب ہردیپ پوری اس فورم میں بھارت کی نمائندگی کےلئے ولادی ووستک میں موجود ہیں۔ امور خطے میں یمال سے ولادی ووستک تک اور اس سے آگےچنئی تک بڑے گیس پروجیکٹوں میں بھارتی ورکرز شرکت کررہے ہیں۔ ہمارے سامنے توانائی اور تجارت کا ایک پُل موجود ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ چنئی۔ ولاد ی ووستک میری ٹائم کوریڈور کے سلسلے میں پیش رفت ہورہی ہے۔یہ کنکٹی وٹی پروجیکٹ بین الاقوامی شمال۔ جنوب کوریڈور کے ساتھ بھارت اور روس کو طبعی طور پر ایک دوسرے کے قریب لائے گا۔ عالمی وبا سے متعلق پابندیوں کے باوجود کئی شعبوں میں ہمارے کاروباری رابطوں کو مستحکم کرنے کے سلسلے میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے۔اس میں بھارت کی اسٹیل کی صنعت کو کوکنگ کول کی طویل مدتی سپلائی شامل ہے۔ ہم زرعی صنعت ، سیرامکس، اسٹریٹجک اور نادر زمینی معدنیات اور ہیروں کے شعبوں میں بھی نئے مواقع تلاش کررہے ہیں۔ مجھے خوشی ہےکہ اس فورم کے ایک حصے کے طور پر ساکھا۔ یکٹیا اور گجرات کے ہیرو کے نمائندے علیحدہ بات چیت کررہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ 2019 میں جس ایک بلین ڈالر کی سافٹ کریڈٹ لائن کا اعلان کیا گیا تھا، اس سے دونوں ملکوں کے درمیان بہت سے کاروباری مواقع پیدا ہوں گے۔
روسی مشرق بعید کے خطوں اور بھارت میں متعلقہ ریاستوں کے متعلقین کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لانا بھی بہت فائدے مند ہے۔ سال 2019 میں بھارت کی کلیدی ریاستوں کے وزرائے اعلی کے دورے کے دوران جو مفید مذاکرات ہوئے ہیں ہمیں انہیں آگے بڑھانا چاہیے۔ میں روسی مشرقی بعید کے 11 خطے کے گورنروں کو مدعو کرنا چاہوں گا کہ وہ جلد از جلد بھارت کا دورہ کریں۔
دوستو!
جیسا کہ میں نے 2019 میں اس فورم میں کہا تھا بھارت کی صلاحیت میں دنیا کے وسائل سے مالا مال کئی خطوں کی ترقی میں تعاون کیا ہے۔ بھارت میں ایک باصلاحیت اور لگن سے کام کرنے والی افرادی قوت موجود ہے جبکہ مشرق بعید وسائل کے معاملے میں مالا مال ہے۔اس لئے روسی مشرق بعید کی ترقی میں بھارت کی افرادی قوت کے تعاون کے زبردست امکانات موجود ہیں۔ فار ایسٹرن فیڈرل یونیورسٹی میں جہاں اس فورم کا انعقاد کیا جارہا ہے، بھارت کے طلبا کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
عزت مآب !
صدر پوتن، میں ایک بار پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے اس فورم سے خطاب کرنے کا مجھے موقع دیا۔ آپ ہمیشہ بھارت کے بہترین دوست رہے ہیں اور آپ کی رہنمائی میں ہماری اسٹریٹجک پارٹنرشپ مسلسل استحکام حاصل کررہی ہے۔ میں مشرقی اقتصادی فورم کے تمام شرکا کےلئے ہر طرح کی کامیابیوں کے واسطے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
اسپاسبا!
شکریہ!
بہت بہت شکریہ!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-8615
My remarks at the Eastern Economic Forum. https://t.co/FE8mRgm75q
— Narendra Modi (@narendramodi) September 3, 2021
In Indian history and civilization, the word “Sangam” has a special meaning.
— PMO India (@PMOIndia) September 3, 2021
It means confluence, or coming together of rivers, peoples or ideas.
In my view, Vladivostok is truly a sangam of Eurasia and the Pacific: PM @narendramodi
In 2019, when I had visited Vladivostok to attend the Forum, I had announced India’s commitment to an “Act Far East policy”.
— PMO India (@PMOIndia) September 3, 2021
This Policy is an important part of our “Special and Privileged Strategic Partnership” with Russia: PM @narendramodi
The friendship between India and Russia has stood the test of time.
— PMO India (@PMOIndia) September 3, 2021
Most recently, it was seen in our robust cooperation during the COVID-19 pandemic, including in the area of vaccines: PM @narendramodi
Energy is another major pillar of our Strategic Partnership.
— PMO India (@PMOIndia) September 3, 2021
India-Russia energy partnership can help bring stability to the global energy market: PM @narendramodi
India has a talented and dedicated workforce, while the Far East is rich in resources.
— PMO India (@PMOIndia) September 3, 2021
So, there is tremendous scope for Indian talent to contribute to the development of the Russian Far East: PM @narendramodi